آئیے دیکھتے ہیں کہ احسان کے کیا معنی ہیں
احسان عربی زبان کا لفظ ہے۔ اس کے کئی معنی ہیں۔ اچھائی میں کامل ہونا، کسی بھی کام کو انتہائی خوبصورتی سے مکمل کرنا، وغیرہ ۔
احسان کرنے والوں کو ’’محسن‘‘ کہا جاتا ہے، جس کی جمع ’’محسنین‘‘ ہے۔
احسان کا اطاعت کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ اطاعت صرف فرض ادا کرنے کو کہتے ہیں جبکہ احسان اسی فرض کو اچھائی اور خوبصورتی سے، بڑھا چڑھا کر ادا کرنے کو کہتے ہیں۔
اس بات کو آپ یوں سمجھیے، جیسے آپ کو حکم دیا جائے کہ پودوں کو پانی دیں۔ آپ اس حکم کی اطاعت کرتے ہوئے پودوں کو پانی دیتے ہیں۔ اور اس کے بعد کام ختم نہیں کرتے، بلکہ پودوں کی صفائی بھی کر ڈالتے ہیں، گھاس پھونس ہٹا دیتے ہیں، پودوں کے خراب پتے توڑ کر پھینک دیتے ہیں اور یوں آپ حکم سے بڑھ کر اچھائی کرتے ہیں۔
اسی رویے کو احسان کہا جاتا ہے۔
قرآن میں محسنین کی تعریف اسی لیے کی گئی ہے کہ وہ صرف فرض ادا کر لینے پر اکتفا نہیں کرتے بلکہ مزید نیکیاں جمع کرنے کی تگ و دو میں لگے رہتے ہیں۔ اچھائی میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی فکر و کوشش کرتے ہیں۔
احسان دراصل ایمان کا اعلیٰ ترین درجہ ہے، اور یہی اللہ کو بہت محبوب ہے۔
ایک حدیث کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ ایک مرتبہ حضرت جبرئیلؑ نے نبیؐ سے پوچھا کہ
احسان کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے جواب دیا: ’’احسان یہ ہے کہ تو اللہ کی عبادت اس طرح کرے گویا تو اسے دیکھ رہا ہے اور اگر تو (تجھے یہ کيفیت نصیب نہیں اور اسے) نہیں دیکھ رہا تو (کم از کم یہ یقین ہی پیدا کر لے کہ) وہ تجھے دیکھ رہا ہے۔
بخاری، الصحيح : 34، رقم : 50، کتاب الايمان، باب بيان الايمان والاسلام والاحسان و وجوب الايمان
مسلم، الصحيح : 65، رقم : 1، کتاب الايمان، باب سوال جبريل النبی عن الايمان والاسلام ولإحسان و علم اشاعة
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس فرمان کے مطابق احسان عبادت کی اس حالت کا نام ہے جس میں بندے کو دیدار الٰہی کی کيفیت نصیب ہوجائے یا کم از کم اس کے دل میں یہ احساس ہی جاگزین ہو جائے کہ اس کا رب اسے دیکھ رہا ہے۔
ہم بھی اپنی روز مرہ زندگی کے چھوٹے چھوٹے کاموں میں احسان کا رویہ اپنا سکتے ہیں ۔ مثلاً کسی اچھی بات پر عمل کر کے دوسروں تک بھی خلوص کے ساتھ پہنچائیں ۔ اپنی ذمہ داریوں سے بڑھ کر نیکیاں کمائیں ۔ اپنے کمرے کی صفائی کے بعد ، باقی کمروں کی ترتیب بھی درست کر دیں ۔ اپنا کام مکمل کرنے کے بعد دوسروں کی بھی مدد کر دیں ۔ اس طرح یہ چھوٹی چھوٹی احسان سے بھری نیکیاں اللہ کے ہاں بہت قدر و قیمت رکھتی ہیں ۔
آخر میں کچھ اہم باتیں یاد رکھئیے
۔ احسان ہمیشہ فرض کے بعد آتا ہے ۔ اس لیے پہلے اپنا فرض ادا کریں ، اس کے بعد احسان ۔
۔ احسان کر کے دوسروں پر جتانے سے پرہیز کریں ۔ کیونکہ آپ اللہ کے لیے کرتے ہیں، تو بندوں کو جتلانے سے نیکی کا اجر ضائع ہونے کا خطرہ ہوتا ہے ۔
اللہ ہم سب کو احسان کرنے والا بنا دے ، اور اپنے محبوب بندوں میں شامل کر لے۔ آمین

No comments:
Post a Comment