شاہِ قلندر کے مواعظ و گفتگو
دارا تلاش کر نہ سکندر تلاش کر
عشق کا دریا نہیں سمندر تلاش کر
بکھرا ہوا ہے تو ظاہر کے جہاں میں
اپنے من میں ڈوب کر قلندر تلاش کر
(شاہِ قلندر)
اللہ پاک نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا:
واذکر اسم ربک وتبتل الیہ تبتیلا
ترجمہ: ’’ اور آپ اپنے رب کے نام کا ذکر کرتے رہیں اور
(اپنے قلب و باطن میں ) ہر ایک سے ٹوٹ کے
اسی کے ہو رہیں ۔‘‘
(المزمل : 8 )
دل اس کے پیار سے اس کی یاد سے ، اس کے ذکر سے خالی نہ ہونے پائے۔ اس تعلق میں اتنی مداومت اتنے انوار و رنگ ہوں کہ خواہ ذکر و تسبیح ہو یا رکوع و سجود علم و فہم کے موتی بکھیر ے جائیں یا ہلکی پھلکی گفتگو ہو ہر بات ہر حال میں توجہات کا مرکز و محور فقط محبوب حقیقی کی ذات رہے ۔ تو فقراء پر حالت یہ رہتی ہے ۔
دو عالم سے کرتی ہے بیگانہ دل کو
عجب چیز ہے لذتِ آشنائی
یہ لذتِ آشنائی کی مے فقراء و صوفیاء و اہلِ دل حضرات میں اس طرح بانٹتے ہیں کہ وہ بھی ذوق و سرور اور سوز و گداز سے آشنا ہو جاتے ہیں اور طالبِ صادق کی پہلی منزل فنا فی الشیخ ہوتی ہے ۔ اس محبت میں فنائیت ہی محبوبِ حقیقی تک لے جاتی ہے ۔
●◄ #صنم
دارا تلاش کر نہ سکندر تلاش کر
عشق کا دریا نہیں سمندر تلاش کر
بکھرا ہوا ہے تو ظاہر کے جہاں میں
اپنے من میں ڈوب کر قلندر تلاش کر
(شاہِ قلندر)
اللہ پاک نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا:
واذکر اسم ربک وتبتل الیہ تبتیلا
ترجمہ: ’’ اور آپ اپنے رب کے نام کا ذکر کرتے رہیں اور
(اپنے قلب و باطن میں ) ہر ایک سے ٹوٹ کے
اسی کے ہو رہیں ۔‘‘
(المزمل : 8 )
دل اس کے پیار سے اس کی یاد سے ، اس کے ذکر سے خالی نہ ہونے پائے۔ اس تعلق میں اتنی مداومت اتنے انوار و رنگ ہوں کہ خواہ ذکر و تسبیح ہو یا رکوع و سجود علم و فہم کے موتی بکھیر ے جائیں یا ہلکی پھلکی گفتگو ہو ہر بات ہر حال میں توجہات کا مرکز و محور فقط محبوب حقیقی کی ذات رہے ۔ تو فقراء پر حالت یہ رہتی ہے ۔
دو عالم سے کرتی ہے بیگانہ دل کو
عجب چیز ہے لذتِ آشنائی
یہ لذتِ آشنائی کی مے فقراء و صوفیاء و اہلِ دل حضرات میں اس طرح بانٹتے ہیں کہ وہ بھی ذوق و سرور اور سوز و گداز سے آشنا ہو جاتے ہیں اور طالبِ صادق کی پہلی منزل فنا فی الشیخ ہوتی ہے ۔ اس محبت میں فنائیت ہی محبوبِ حقیقی تک لے جاتی ہے ۔
●◄ #صنم
No comments:
Post a Comment