Monday, October 23, 2017

وہی خدا ہے



https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/

نظر بھی رکھے ،سماعتیں بھی ، وہ جان لیتا ہے نیتیں بھی
جو خانہء لاشعور میں جگمگا رہا ہے ، وہی خدا ہے ......!!
————————–٭٭——————————
کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے
دکھائی بھی جو نہ دے ، نظر بھی جو آرہا ہے وہی خدا ہے

تلاش اُس کو نہ کر بتوں میں ، وہ ہے بدلتی ہوئی رُتوں میں
جو دن کو رات اور رات کو دن بنا رہا ہے ، وہی خدا ہے

وہی ہے مشرق وہی ہے مغرب ، سفر کریں سب اُسی کی جانب
ہر آئینے میں جو عکس اپنا دکھا رہا ہے ، وہی خدا ہے

کسی کو سوچوں نے کب سراہا ، وہی ہوا جو خدا نے چاہا
جو اختیارِ بشر پہ پہرے بٹھا رہا ہے ، وہی خدا ہے

کسی کو تاجِ وقار بخشے ، کسی کو ذلت کے غار بخشے
جو سب کے ماتھے پہ مہرِ قدرت لگا رہا ہے ، وہی خدا ہے

سفید اُس کا سیاہ اُس کا ، نفس نفس ہے گواہ اُس کا
جو شعلہء جاں جلا رہا ہے ، بُجھا رہا ہے ، وہی خدا ہے

مظفر وارثی

‿✿⁀°متاع جَاں°‿✿⁀

صلی اللہ علیہ وسلم


https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/

فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر ،
ہم بھی بے بس نہیں ، بے سہارا نہیں
خود اُنھی کو پُکاریں گے ہم دُور سے ،
راستے میں اگر پاؤں تھک جائیں گے

ہم مدینے میں تنہا نکل جائیں گے
اور گلیوں میں قصدا بھٹک جائیں گے
ہم وہاں جا کے واپس نہیں آئیں گے ،
ڈھونڈتے ڈھونڈتے لوگ تھک جائیں گے

جیسے ہی سبز گنبد نظر آئے گا ،
بندگی کا قرینہ بدل جائے گا
سر جُھکانے کی فُرصت ملے گی کِسے ،
خُود ہی پلکوں سے سجدے ٹپک جائیں گے

نامِ آقاﷺ جہاں بھی لیا جائے گا ،
ذکر اُن کا جہاں بھی کیا جائے گا
نُور ہی نُور سینوں میں بھر جائے گا ،
ساری محفل میں جلوے لپک جائیں گے

اے مدینے کے زائر خُدا کے لیے ،
داستانِ سفر مُجھ کو یوں مت سُنا
بات بڑھ جائے گی ، دل تڑپ جائے گا ،
میرے محتاط آنسُو چھلک جائیں گے

اُن کی چشمِ کرم کو ہے اس کی خبر ،
کس مُسافر کو ہے کتنا شوقِ سفر
ہم کو اقبال جب بھی اجازت ملی ،
ہم بھی آقاﷺ کے دربار تک جائیں گے

فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر ،
ہم بھی بے بس نہیں ، بے سہارا نہیں
خُود اُنھی کو پُکاریں گے ہم دُور سے ،
راستے میں اگر پاؤں تھک جائیں گے.

#صلی_اللہ_علیہ_وسلم ❤️️

●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
اللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ
كما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ
مَجِيدٌ اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كما
باركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
#ایڈمن_صنم


دستِ دعا



اللہ کرے کہ ہمیشہ رہیں وہ شاد، آباد ❤️️
ہمارے حق میں جو دستِ دعا اٹھاتے ہیں۔


•.♡.•°متاع جَاں•.♡.•°


https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/ 

طلب



ہر چند راستے میں تهے کانٹے بچهے ہوئے،
جس کو میری طلب تهی گزرتا چلا گیا ۔۔۔۔ ۔۔۔۔


عبدالحمید عدم


 •.♡.•°متاع جَاں•.♡.•°


اللہ سے کبھی شکوہ مت کیجیے



آدمی بزرگ سے
اللہ نے سب کو دولت دی مجھے کچھ بھی نہیں دیا..
بزرگ
میں تجھے ایک لاکھ دینار دیتا ہوں تو اپنا ایک ہاتھ کاٹ کر مجھے دے..
آدمی
نہیں دے سکتا
بزرگ
دس لاکھ دینار دیتا ہوں مجھے ایک ٹانگ کاٹ کر دے..
آدمی
نہیں دے سکتا..
بزرگ
جتنا مانگے گا اس سے زیادہ دوں گا
مجھے اپنی آنکھیں دے دے
آدمی
آپ مجھے سارے جہاں کی دولت دے دو
میں پھر بھی نہیں دے سکتا
بزرگ
اللہ نے تجھے اتنی قیمتی چیزوں سے نوازا ہے اور تو کہتا ہے کہ
اللہ نے تجھے کچھ نہیں دیا

جو دیا ہے ہم اس کو دیکھ کر شکرگزار نہیں ہوتے بلکہ جو کسی مصلحت اور امتحان کے تحت نہیں ملا اسے دیکھ دیکھ کر ناشکری کرتے ہیں..

اللہ سے کبھی شکوہ مت کیجیے وہ اپنے بندوں کے بارے میں بہتر فیصلہ کرنے والا ہے
...
الحمدللہ...

‿✿⁀°متاع جَاں°‿✿⁀

صلی اللہ علیہ وسلم


https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/

نام اُن ﷺکا رہے کیوں نا ----- وِردِ زباں
ہے جو تسکینِ جاں، وہ ﷺ کہاں میں کہاں

مجھ میں ان ﷺ کی ثناء کا سلیقہ کہاں
وہ ﷺ شہِ دو جہاں، وہ کہاں میں کہاں

اُن ﷺ کا مدَح سرا خالقِِ این و آں
وہ ﷺ رسولِ زماں، وہ کہاں میں کہاں

اُن ﷺ کے دامن سے وابستہ میری نجات
اُن ﷺ پہ قربان ---- میری حیات و ممات

میں گنہگار ------------ وہ شافعِ عاصیاں ،
بے کسوں کی اماں، وہ ﷺ کہاں میں کہاں

#صلی_اللہ_علیہ_وسلم ❤️️
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
اللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ
كما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ
مَجِيدٌ اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كما
باركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ
 ●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
#ایڈمن_صنم


امن کی فاختہ




دو شعر ... امن پر

امن کی فاختہ جو سہمی ہے
دیکھ لی چار سُو بے رحمی ہے

لاشیں بکھری پڑی ہیں گُلشن میں
اس پہ بھی ہو رہی خوش فہمی ہے

●๋•!! متاع جَاں!! ●๋


کُفر و باطِل



بڑا چَرچا ہے پھر سے جہاں میں کُفر و باطِل کا
کوئی فارُوق پھر اُٹھے تو حَق کا بول بالا ہو ۔۔۔۔!!


●๋•!! متاع جَاں!! ●๋

کربلا



کربلا میں ایک طرف پانی کا دریا رواں دواں تھا
اور دوسری طرف پیاس ہی پیاس تھی
حیرانگی کی بات یہ ہے کہ
جو پانی پیتے رہے وه مرگئے
اور جو پیاسے تھے وه آج بھی زنده ہیں


●๋•!! متاع جَاں!! ●๋

Two types of Faces



"A person would not forget two types of faces in his life, the one who helped him in his time of need, and the one who left him alone in a difficult time."

Imam Hussain (AS)
 
●─┼ ღ Mata-e-jaanღ ┼─●

https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/ 


سودا حسینؑ کا



یوں ہی نہیں جہاں میں چرچا حسینؑ کا
کچھ دیکھ کے ہوا تھا زمانہ حسینؑ کا

سر دے کے دو جہاں کی حکومت خرید لی
مہنگا پڑا یزید کو --------- سودا حسینؑ کا

❥ღ- متاع جَاں -ღ❥



اشجار



تم لگاتے چلو اشجار ــــــــــــ جدھر سے گزرو
اس کے سائے میں جو بیٹھے گا دعا ہی دے گا...!!


❥ღ- متاع جَاں -ღ❥

ﺧﺸﮏ ﭘﺘﻮﮞ



ﻣﯿﮟ ﺗﺠﻬﮯ ﮈﻫﻮﻧﮉﻧﮯ ﯾﺎﺩﻭﮞ ﮐﯽ ﮐﻬﻠﯽ
ﺳﮍﮐﻮﮞ ﭘﺮ
ﺧﺸﮏ ﭘﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺭﻭﺯ ﺑﮑﻬﺮ ﺟﺎﺗﺎ
ﮨﻮﮞ !!

❥ღ- متاع جَاں -ღ❥


تری یاد


ابھی تازہ ہے بہت گھاؤ بچھڑ جانے کا
گھیر لیتی ہے تری یاد ---- سرِشام ابھی

اِک نظر اور اِدھر دیکھ مسیحا میرے
ترے بیمار کو آیا نہیں ----- آرام ابھی

میرے ہاتھوں میں ہے موجُود ترے ہاتھ کا لمس
دِل میں برپا ہے ------- اُسی شام کا کہرام ابھی

عدیم ہاشمی

❥ღ- متاع جَاں -ღ❥



حسن سلوک کا معیار



حسن سلوک کا معیار

عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا یُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتَّی یُحِبَّ لِأَخِیْہِ أَوْ قَالَ لِجَارِہِ مَا یُحِبُّ لِنَفْسِہِ
''حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا، جب تک وہ اپنے بھائی یا آپ نے فرمایا کہ اپنے ہمسایے کے لیے وہی پسند نہ کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔

عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہِ لَا یُؤْمِنُ عَبْدٌ حَتَّی یُحِبَّ لِجَارِہِ أَوْ قَالَ لِأَخِیْہِ مَا یُحِبُّ لِنَفْسِہِ
''حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، کوئی بندہ اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا، جب تک وہ اپنے ہمسایے یا آپ نے فرمایا کہ اپنے بھائی کے لیے بھی وہی پسند نہ کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔''
بخاری، رقم۱۳۔ مسلم، رقم۴۵

●◄ ‫#صنم

سراپا رحم ہے



وہ سراپا رحم ہے۔۔ سراپا محبت۔۔

عجب راز ہے اس میں۔
وہ منتقم ہے تو اس کے انتقام میں بھی رحم ہے
وہ جبار ہے تو اسکے جبر میں بھی رحم
وہ قادر ہے اور اس کی قدرت میں بھی رحم
وہ قہار ہے اور اس کے قہر میں بھی رحم
سب میں رحم ہے


کسی کو کسی بھی آزمائش سے گزارنا بھی اس کا اپنی مخلوق پر رحم ہی ہے
وہ ظلم تو قطعی نہیں کرتا
وہ سراپا رحم و محبت ہے

•.♡.•متاع جَاں•.♡.•°



لالٹین



ایک رات میں نے لالٹین سے پوچھا,
کیوں بی! تم کو رات بھر جلنے سے کچھ تکلیف تو نہیں ہوتی؟
بولی:آپ کا خطاب کس سے ہے؟بتی سے ، تیل سے ، ٹین کی ڈبیہ سے ، کانچ کی چمنی سے یا پیتل کے اس تار سے جس کو ہاتھ میں لے کر لالٹین کو لٹکائے پھرتے ہیں۔ میں تو بہت سے اجزاء کا مجموعہ ہوں۔

لالٹین کے اس جواب سے دل پر ایک چوٹ لگی ۔ یہ میری بھول تھی۔ اگر میں اپنے وجود کی لالٹین پر غور کرلیتا تو ٹین اور کانچ کے پنجرے سے یہ سوال نہ کرتا۔
میں حیران ہوگیا کہ اگر لالٹین کے کسی جزو کو لالٹین کہوں تو یہ درست نہ ہوگا اور اگر تمام اجزاء کو ملا کر لالٹین کہوں تب بھی موزوں نہ ٹھہرے گا، کیونکہ لالٹین کا دم روشنی سے ہے۔ روشنی نہ ہو تو اس کا ہونا نہ ہونا برابر ہے۔

مگر دن کے وقت جب لالٹین روشن نہیں ہوتی ، اس وقت بھی اس کا نام لالٹین ہی رہتا ہے۔ تو پھر کس کو لالٹین کہوں۔

جب میری سمجھ میں کچھ نہ آیا ، تو مجبورا لالٹین ہی سے پوچھا:میں خاکی انسان نہیں جانتا کہ تیرے کس جزو کو مخاطب کروں اور کس کو لالٹین سمجھوں۔

یہ سن کر لالٹین کی روشنی لرزی ، ہلی، کپکپائی۔
گویا وہ میری ناآشنائی و نادانی پر بےاختیار کھلکھلا کر ہنسی

اور کہا:"اے نورِ خدا کے چراغ ، آدم زاد ! سن، لالٹین اس روشنی کا نام ہے جو بتی کے سر پر رات بھر آرا چلایا کرتی ہے۔ لالٹین اس شعلے کو کہتے ہیں جس کی خوراک تیل ہے اور جو اپنے دشمن تاریکی سے تمام شب لڑتا بھڑتا رہتا ہے۔
دن کے وقت اگرچہ یہ روشنی موجود نہیں ہوتی لیکن کانچ اور ٹین کا پنجرہ رات بھر ، اس کی ہم نشینی کے سبب لالٹین کہلانے لگتا ہے ۔ تیرے اندر بھی ایک روشنی ہے۔ اگر تو اس کی قدر جانے اور اس کو پہچانے تو سب لوگ تجھ کو روشنی کہنے لگیں گے ،
خاک کا پتلا کوئی نہیں کہے گا۔
"

دیکھو ،خدا کے ولیوں کو جو اپنے پروودگار کی نزدیکی و قربت کی خواہش میں تمام رات کھڑے کھڑے گزار دیتے تھے، تو دن کے وقت ان کو نورِ خدا سے علیحدہ نہیں سمجھا جاتا رہا ، یہاں تک کہ مرنے کے بعد بھی ان کی وہی شان رہتی ہے۔

تو پہلے چمنی صاف کر۔ یعنی لباسِ ظاہری کو گندگی اور نجاست سے آلودہ نہ ہونے دے۔ اس کے بعد ڈبیا میں صاف تیل بھر۔ یعنی حلال کی روزی کھا، اور پھر دوسرے کے گھر کے اندھیرے کے لئے اپنی ہستی کو جلا جلا کر مٹا دے۔
اس وقت تو بھی قندیلِ حقیقت اور فانوسِ ربانی بن جائے گا۔"


 لالٹین از خواجہ حسن نظامی

-♡- متاع جَاں -♡-

اعتماد




رفاقتوں کے فیض اعتماد کے دم سے ہیں۔ بداعتماد انسان نہ کسی کا رفیق ہوتا ہے اور نہ کوئی اسکا کوئی حبیب۔ بداعتمادی کی سب سے بڑی سزا یہ ہے کہ انسان کو ایسا کوئی انسان نظر نہیں آتا جس کی تقریب کی وہ خواہش کرے اور نہ ہی وہ خود کو کسی کے تقرب کا اہل سمجھتا ہے۔

٭واصف علی واصف٭

-♡- متاع جَاں -♡-


 https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/

سورج



زمین والوں سے یہ کہہ کر طلوع ہوتا ہے ہر سورج
اجالے بانٹ دینے سے ___ اجالے کم نہیں ہوتے ...!!

•.♡.•°متاع جَاں•.♡.•°

ریجیکشن



جب کسی لکھاری کا مسودہ رد کیا جاتا ہے، کسی شاعر کا کلام ناقابل اشاعت قرار دیا جاتا ہے، کسی مصور کی تصویر ریجیکٹ کی جاتی ہے، تب بھی، ہاں تب بھی اتنا دکھ محسوس نہیں ہوتا جتنا اپنی ذات، اپنے وجود کی ریجیکشن پر ہوتا ہے- کیونکہ پہلی صورت میں انسان کی 'تخلیق' کو رد کیا جاتا ہے، دوسری صورت میں 'انسان' کو دھتکارا جاتا ہے-

(نمرہ احمد کے ناول ’’سانس ساکن تھی‘‘ سے اقتباس)

•.♡.•°متاع جَاں•.♡.•°

موسم




زرد پڑ جائے تو ۔۔۔ تعلق بھی جھڑ جاتےہیں
انسانی رویوں کے بھی ہوتے ہیں ’’ موسم ‘‘ ۔۔۔!!

❥ღ- متاع جَاں -ღ❥

ماں باپ



جانتے ہو صاحب...

ہم اپنے ماں باپ پر سب سے بڑا ظلم کیا کرتے ہیں۔..؟
ہم ان کے سامنے"بڑے" بن جاتے ہیں ...
"سیانے" ہو جاتے ہیں ...
اپنے تحت بڑے "پارسا نیک اور پرہیزگار" بن جاتے ہیں ...

وہی ماں باپ جنہوں نی ہمیں سبق پڑھایا ہوتا ہے ۔.
انھیں "سبق" پڑھانے لگتے ہیں ...
ابا جی یہ نہ کرو یہ غلط ہے ۔.
اماں جی یہ آپ نے کیا کیا ..
آپ کو نہی پتا ایسے نہی کرتے ...
ابا جی آپ یہاں کیوں گیے۔.
اماں جی پھر گڑبڑ کر دی آپ نے ..
سارے کام خراب کر دیتی ہیں آپ ..
اب کیسے سمجھاوں آپ کو ...

جانتے ہو صاحب ...
ہمارا یہ "بڑا پن یہ سیانا پن" ہمارے اندر کے "احساس" کو مار دیتا ہے ...
وہ احساس جس سی ہم یہ محسوس کر سکیں ...
کہ ہمارے ماں باپ اب بلکل بچے بن گیۓ ہیں۔..
وہ عمر کے ساتھ ساتھ بے شمار ذہنی گنجلگوں سی آزاد ہوتے جا رہے ہیں ...
چھوٹی سے خوشی ...
تھوڑا سا پیار...
ہلکی سی مسکراہٹ ...
انھیں نہال کرنے کے لئے کافی ہوتی ہے ...

انھیں "اختیار" سے محروم نہ کرو صاحب ....
"سننے" کا اختیار ...
"کہنے" کا اختیار ...
"ڈانٹنے" کا اختیار ...
"پیار" کرنے کا اختیار ...
یہی سب انکی خوشی ہے ..
چھوٹی سے دنیا ہے ...

ہمارے تلخ رویوں سے وہ اور کچھ سمجھیں یا نہ سمجھیں ...
یہ ضرور سمجھ جاتے ہیں ک اب وقت انکا نہیں رہا ...
وہ اپنے ہی خول میں قید ہونے لگتے ہیں ...
اور بلآخر رنگ برنگی ذہنی اور جسمانی بیماریوں کا شکار ہونے لگتے ہیں ...

اس لئے صاحب ...
اگر ماں باپ کو خوش رکھنا ہے ..
تو ان کے سامنے زیادہ "سیانے" نہ بنیں ...
"بچے" بن کے رہیں ..
تا کہ آپ خود بھی "بچے" رہیں ...

#منقول

⊶◌ ҉ متاع جَاں ҉ ◌⊷

ﺳﻮﺭﺓ ﻓﺎﺗﺤﮧ


 ﺳﻮﺭﺓ ﻓﺎﺗﺤﮧ ﻭﺍﻗﻌﯽ حیران کن ﮨﮯ
ﯾﮧ ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﻮ ﻣﭩﯽ ﺳﮯ ﺍﭨﮭﺎ ﮐﺮ ﻋﺮﺵ ﮐﮯ ﻧﯿﭽﮯ ﻻ ﮐﮭﮍﺍ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ …

ﮨﻤﯿﮟ ﻋﺪﻡ ﺳﮯ ﻭﺟﻮﺩ ﻣﯿﮟ ﻻﻧﮯ ﻭﺍﻻ, ﭘﯿﺪﺍ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻻﮐﻮﻥ ? ﺍﻟﻠﮧ _____ ﺍﻟﺤﻤﺪﻟﻠﮧ
ﭘﮭﺮ ﮨﻤﯿﮟ ﭘﺎﻟﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﮐﻮﻥ __ ﺭَﺏِّ ﺍﻟْﻌَﺎﻟَﻤِﻴﻦَ
ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﮨﻤﯿﮟ ﺗﮭﺎﻣﻨﮯ ﺍﻭﺭ ﭼﻼﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﮐﻮﻥ __ ’’ ﺍَﻟﺮَّﺣْﻤٰﻦ ‘‘ …
ﺁﺧﺮﺕ ﻣﯿﮟ ﮨﻢ ﮐﺲ ﮐﮯ ﺳﮩﺎﺭﮮ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ ___ ’’ ﺍَﻟﺮَّﺣِﯿْﻢ …‘‘
ﮨﻤﯿﮟ ﺩﺍﺭ ﺩﻧﯿﺎ ﺳﮯ ﺁﺧﺮﺕ ﻣﻨﺘﻘﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﺍﻭﺭ ﻭﮨﺎﮞ ﮨﻤﯿﮟ ﺍﻧﺼﺎﻑ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻻ ’’___ ﻣَﺎﻟِﮏِ ﯾَﻮْﻡِ ﺍﻟﺪِّﯾْﻦ …‘‘
ﺟﺐ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﭘﯿﺪﺍﺋﺶ ﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﺮ ﮨﻤﯿﮟ ﺍﮔﻠﮯ ﺟﮩﺎﮞ ﻟﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﺻﺮﻑ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻮ ﺑﺲ ﭘﮭﺮ ﮨﻢ ﺍﺳﯽ ﮐﮯ ﺑﻨﺪﮮ ﺍﺳﯽ ﮐﮯ ﻏﻼﻡ ____ ﺍِﯾَّﺎﮎَ ﻧَﻌْﺒُﺪُ
ﺟﺐ ﻏﻼﻣﯽ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﮐﯽ ﺗﻮ ﺍﺏ ﻣﺪﺩ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺑﮭﯽ ﺻﺮﻑ ﺍﺳﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺟﮭﮑﯿﮟ ﮔﮯ ’’___ ﻭَﺍِﯾَّﺎﮎَ ﻧَﺴْﺘَﻌِﯿْﻦ …‘‘
ﻣﺎﻧﮕﻮ ﮐﯿﺎ ﻣﺎﻧﮕﺘﮯ ﮨﻮ … ﯾﺎ ﺍﻟﻠﮧ ﺁﭖ ﺳﮯ ﺁﭖ ﮨﯽ ﮐﻮ ﻣﺎﻧﮕﺘﮯ ﮨﯿﮟ … ﻭﮦ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﺟﻮ ﺳﯿﺪﮬﺎ ﺁﭖ ﺗﮏ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﺩﮮ ________ ﺍِﮬْﺪِﻧَﺎ ﺍﻟﺼِّﺮَﺍﻁَ ﺍﻟْﻤُﺴْﺘَﻘِﯿْﻢَ
ﺍﻭﺭ ﮨﻤﯿﮟ ﺍﻧﻌﺎﻡ ﯾﺎﻓﺘﮧ ﺍﻓﺮﺍﺩ ﻣﯿﮟ ﺷﺎﻣﻞ ﮐﺮﺍﺩﮮ _____ ﺻِﺮَﺍﻁَ ﺍﻟَّﺬِﻳﻦَ ﺃَﻧْﻌَﻤْﺖَ ﻋَﻠَﻴْﻬِﻢْ
ﺍﻭﺭ ﮨﻤﯿﮟ ﮔﻤﺮﺍﮨﯽ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﮐﮯ ﻏﻀﺐ ﺳﮯ ﺑﭽﺎ ﺩﮮ ______ ﻏَﻴْﺮِ ﺍﻟْﻤَﻐْﻀُﻮﺏِ ﻋَﻠَﻴْﻬِﻢْ ﻭَﻟَﺎ ﺍﻟﻀَّﺎﻟِّﻴﻦَ

ﺁﻣﯿﻦ ﯾﺎ ﺭﺏ ﺍﻟﻌﺎﻟﻤﯿﻦ

#اجالا


لَا إِلَـٰهَ إِلَّا اللَّـهُ


1- باب تلقين الموتى لا إله إلا الله:

باب: قریب الموت کو «لَا إِلَـٰهَ إِلَّا اللَّـهُ» کی تلقین کرنا۔
صحيح مسلم
حدیث نمبر: 2123

وحَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ ، وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، كِلَاهُمَا، عَنْ بِشْرٍ ، قَالَ أَبُو كَامِلٍ: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ، حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ غَزِيَّةَ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عُمَارَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَقِّنُوا مَوْتَاكُمْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ".

سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے بیماروں کو جو قریب مرنے کے ہوں ان کو «لَا إِلَـٰہَ إِلَّا اللَّـہُ» سکھاؤ۔“

(((((≈ متاع جَاں≈)))))
 
https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/