Thursday, April 4, 2019

ایک میت کی نصیحت

*ایک میت کی نصیحت*
چند ہفتے پہلے ایک کویتی کاتبہ نادیہ الجار اللہ رحمہا اللہ کا انتقال ہوا
اور اپنی موت سے پہلے اس نے یہ نصیحت لکھی :
میں اپنی موت پر افسوس ہرگز نہیں کروں گی اور میں اپنے جسم کی کوئی پرواہ نہیں کروں گی
پس مسلمان اپنے جو فرائض انجام دیں گے وہ یہ ہیں:
1۔مجھے اپنے کپڑوں سے جدا کر دیں گے
2۔مجھے نہلائیں گے
3۔مجھے کفن پہنائیں گے
4۔مجھے اپنے گھر سے نکال باہر کریں گے
5۔مجھے اپنے نئے گھر یعنی قبر تک پہنچائیں گے
6۔اور بہت سے لوگ میرے جنازے کے ساتھ آئیں گے بلکہ بہت سے تو مجھے دفنانے کے لیے اپنی مصروفیات اور مشغولیات سے وقت فارغ کر کے آئیں گے
اور بہت سے تو میری یہ نصیحت بھی بھلا دیں گے
اور ایک دن ۔۔۔
میری چیزوں سے وہ خلاصہ پائیں گے ۔۔۔
میری چابیاں
میری کتابیں
میرے سوٹ کیس اور بیگ
میرے جوتے
میرے کپڑے اور اس طرح ۔۔۔
اور اگر میرے گھر والے اگر متفق ہوں تو وہ یہ صدقہ کریں گے تاکہ مجھے اس سے نفع پہنچے ۔۔
یاد رکھو کہ دنیا مجھ پر غم ہرگز نہیں کرے گی ۔۔اور نہ ہی دنیا کی حرکت رکے گی ۔۔۔
اور تجارت وکاروبار چلتے رہیں گے۔۔۔۔
اور میرا وظیفہ شروع ہو جائے گا
جسے غیر لے لیں گے۔۔۔
اور میرا مال وارثوں کے حوالے ہوجائے گا ۔۔
جبکہ مجھے اس کا حساب دینا ہوگا
کم ہو یا زیادہ ۔۔ کھجور کی گٹھلی کے چھلکے یا شگاف کے برابر بھی ہو۔۔
اور سب سے پہلے میری موت پر مجھ سے جو چھین لیا جائے گا وہ میرا نام ہوگا! !!
اس لئے جب میں مرجاوں گی تو لوگ کہیں گے کہ" لاش کہاں" ہے؟ میّت کہاں ہے؟
اور مجھے میرے نام سے نہیں پکاریں گے ۔۔!
اور جب نماز جنازہ پڑھانا ہو تو کہیں گے "جنازہ لےآؤ "!!!
میرانام نہیں لیں گے ۔۔!
اور جب میرے دفنانے کا وقت آجائے تو کہیں گے "میت کو قریب کرو" !!! میرانام بھی یاد نہیں کریں گے ۔۔۔!
اس وقت مجھے میرا نسب اور نہ قبیلہ میرے کام آئے گا اور نہ ہی میرا منصب اور شہرت۔۔۔
کتنی فانی اور دھوکہ کی ہے یہ دنیا جسکی طرف ہم لپکتے ہیں۔۔
پس اے زندہ انسان ۔۔۔ خوب جان لے کہ تجھ پر غم و افسوس تین طرح کا ہوتا ہے :
1۔ جو لوگ تجھے سرسری طور پر جانتے ہیں وہ مسکین کہہ کر غم کا اظہار کریں گے ۔
2۔ تیرے دوست چند گھنٹے یا چند روز تیرا غم کریں گے اور پھر اپنی اپنی باتوں اور ہنسی مذاق میں مشغول ہو جائیں گے ۔
3۔ زیادہ سے زیادہ گہرا غم گھر میں ہوگا وہ تیرے اہل وعیال کا ہوگا جو کہ ہفتہ دو ہفتے یا دو مہینے اور زیادہ سے زیادہ ایک سال تک ہوگا
اور اس کے بعد وہ تجھے یادوں کے اوراق میں رکھ دیں گے! !!
لوگوں کے درمیان تیرا قصہ ختم ہوا
اور تیرا حقیقی قصہ شروع ہوا اور وہ ہے آخرت کا ۔
تجھ سے چھن گیا تیرا ۔۔۔
1۔ جمال ۔۔۔
2۔ مال۔۔
3۔ صحت۔۔
4۔ اولاد ۔۔
5۔ جدا ہوگئےتجھ سے مکان و محلات۔
6۔ شوہر ۔۔۔
اور کچھ باقی نہ رہا تیرے ساتھ سوائے تیرے اعمال کے
اور حقیقی زندگی کا آغاز ہوا ۔
اب سوال یہاں یہ ہےکہ :
تو نے اپنی قبر اور آخرت کے لئے اب سے کیا تیاری کی ہے ؟
یہی حقیقت ہے جسکی طرف توجہ چاہئے ۔۔
اس کے لیے تجھے چاہئے کہ تو اہتمام کرے :
1۔ فرائض کا
2۔ نوافل کا
3۔پوشیدہ صدقہ کا
4۔ نیک کاموں کا
5۔ رات کی نمازوں کا
شاید کہ تو نجات پا سکے
اگر تو نے اس مقالہ کو لوگوں کی یاددہانی میں مدد کی جبکہ تو ابھی زندہ ہے
تاکہ اس امتحان گاہ میں امتحان کا وقت ختم ہونے سے تجھے شرمندگی نہ ہو اور امتحان کا پرچہ بغیر تیری اجازت کے تیرے ہاتھوں سے چھین لیا جائے
اور تو اس یاددہانی کا اثر قیامت کے دن اپنے اعمال کے ترازو میں دیکھےگا
(اور یاددہانی کرتے رہئے بیشک یاددہانی مومنوں کو نفع دے گی)
میت صدقہ کو کیوں ترجیح دیتی ہے اگر وہ دنیا میں واپس لوٹا دی جائے۔۔

جیسا کہ اللہ نے فرمایا
"اے رب اگر مجھے تھوڑی دیر کے لئے واپس لوٹا دے تو میں صدقہ کروں اور نیکوں میں شامل ہو جاؤں 

(سورة المنافقون )
 
یہ نہیں کہےگا کہ۔۔
عمرہ کروں گا
نماز پڑھوں گا
روزہ رکھوں گا
علماء نے کہا کہ :
اگر تو نے اس مقالہ کو لوگوں کی یاد دہانی میں مدد کی جبکہ تو ابھی زندہ ہےثواب اپنی آنکھوں سے دیکھے گا.
اس لئے صدقہ کثرت سے کیا کرو

اچھی بات بھی صدقہ ہے.

اردو ترجمہ

شئیر کرنا مت بھولیں۔ جزاک اللہ خیر

#متـــــاع_جـــــاں

Tuesday, April 2, 2019

صلی اللہ علیہ والہ وسلم




شانِ مصطفیٰ ﷺ کروں کیـــــا میـــں بیان ...!!
کہ نظامِ کائناتـــ رک گیــــا اِک مُلاقات کے واسطــــے

#صلی_اللہ_علیہ_وسلم .  ~

●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ
كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ
كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●

#متـــــاع_جـــــاں

والدین


والدین کی مثال دو آنکھوں کی سی ہے.!!

ایک دائیں ہے اور دوسری بائیں
اگر ایک آنکھ چلی جائے تو بینائی متاثر ہوتی ہے
اور اگر
دونوں آنکھیں چلی جائیں انسان اندھا ہو جاتا ہے
اس لیے
اپنے والدین کی حفاظت اور خیال اپنی آنکھوں کی طرح کرو
اور کہتے رہا کرو :

رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا ﴿٢٤﴾

اے میرے پروردگار!
ان پر ویسا ہی رحم کر جیسا انہوں نے میرے بچپن میں میری پرورش کی ہے.

سورة الإسراء:24

#متـــــاع_جـــــاں
 
 

گناہ_سے_بچنے_کا_نسخہ


گناہ_سے_بچنے_کا_نسخہ

ایک بہت ہی آسان سا طریقہ ان سب کے لیے جو کسی نہ کسی گناہ میں مبتلا ہیں ،، چاہے کبیرہ ہو یا صغیرہ ۔۔ اس طریقے پر عمل کرنے سے آپ ضرور گناہوں سے چھٹکارا پا سکتے ہیں ؛

شیخ خالد الجبیر کہتے ہیں کہ میرا ایک جاننے والا سمجھدار انسان تھا ، لیکن وہ عورتوں کو بڑی عجیب اور بری نظر سے دیکھتا تھا ، اور اس کا کام بھی عورتوں کے سامان بیچنے کی دکان پر تھا ۔
میں نے اسے کہا کہ تم عورتوں کو بری نظر سے کیوں دیکھتے ہو ؟
کہنے لگا نہیں نہیں میں نہیں دیکھتا ۔
میں نے کہا مجھ سے مذاق مت کرو مجھے پتا ہے تم بدنظری کا شکار ہو ، لیکن یہ بتائو تمہیں اس کا علاج چاہیے یا نہیں؟میرے پاس اللہ کے حکم سے اس بیماری کا ١۰۰ ٪ مکمل علاج ہے ۔
کہنے لگا کیا واقعی میں اس گناہ سے نجات پا سکوں گا؟
میں نے کہا جی ہاں
کہنے لگا پھر علاج بتائو ۔
میں نے کہا سنو ،، تم اس بات کا ارادہ کر لو کہ جتنی دفعہ بھی بدنظری کا شکار ہو گے اتنی دفعہ وضو کر کے دو رکعات نماز پڑھو گے ۔
کہنے لگا یہ تو بہت زیادہ ہے۔ہر دفعہ دو رکعات ادا کرنا بہت مشکل کام ہے۔
میں نے کہا جنت چاہیے یا جہنم ؟
کہنے لگا اللہ کی قسم مجھے تو جنت چاہیے ،
میں نے کہا بس پھر صرف ہر بدنظری پر دو رکعات ادا کرنے کا ارادہ کرو ، اللہ کی قسم شیطان خود تمہاری نظروں کو نیچے رکھے گا ۔ صرف دو رکعات پڑھنے کی وجہ شیطان تمہیں بدنظری پر نہیں ابھارے گا۔ کیونکہ اس کے نزدیک اللہ کو سجدہ کرنا بدنظری سے کہیں زیادہ بھاری ہے۔ صرف دو رکعات ادا کرنے سے اللہ تمہاری مدد فرمائے گا۔
کہنے لگا اچھا ٹھیک ہے۔
میں نے پھر ایک ماہ بعد اس سے بات کی ۔ اور پوچھا اب بتائو کیسا رہا علاج ، ہنستے ہوئے کہنے لگا اللہ کی قسم ڈاکٹر صاحب ، پہلے ہفتے ١۰ دفعہ دو رکعات ادا کیں ، اور دوسرے ہفتے ۵ دفعہ اور تیسرے ہفتے دو دفعہ اور چوتھے ہفتے ایک دفعہ ، واللہ یا شیخ اب تو ایسا کچھ ہو گیا ہے کہ میں کسی غیر عورت کی طرف بری نظر سے دیکھوں تو ایسا لگتا ہے جیسے کوئی مجھے بدنظری سے منع کر رہا ہے ، کہ دیکھو گے تو دو رکعات ادا کرنی پڑھیں گی ، وضو کرنا پڑے گا ، نہ دیکھو نہ دیکھو ۔
اسے دیکھنے سے کون منع کر رہا ہے ؟ شیطان
کیوں؟؟
کیوں کہ شیطان انسان کو نماز پڑھتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا

میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ علاج اتنا کامیاب ہو گا،

ایک اور دفعہ میرے پاس ایک سگریٹ پینے والا آیا، کہنے لگا میں نے توبہ کرلی ہے ۔۔ لیکن سگریٹ سے میری جان نہیں چھوٹ رہی ، سب کچھ کر کے دیکھ لیا لیکن کوئی فائدہ نہیں ۔ میں نے کہا سنو ہر سگریٹ کے بعد دو رکعات ادا کرو ۔ کہنے لگا بس دو رکعات ؟ میں نے کہا ہاں بس دو رکعات ، اور اس سے پہلے وضو ۔ تھوڑے عرصے بعد ملاقات ہوئی تو کہنے لگا اللہ کی قسم یا شیخ پہلے دن ہی ۳۰ سگریٹ سے میں ۵ سگریٹ پر آ گیا ۔ جب بھی سگریٹ پینے کا ارادہ کرتا شیطان مجھے کہتا نہیں نہیں یہ کیا کر رہے ہو ، کوئی فائدہ ہی نہیں سگریٹ کا ۔ وضو کرنی پڑے گی نماز پڑھنی پڑے گی ۔ کہنے لگا پہلے دن ۵ پی دوسرے دن ۳ اور ایک ہفتہ بھی نہیں گزرا کہ میں نے مکمل طور پر چھوڑ دی ۔
اللہ کی قسم بھائیو میرا نہیں خیال تھا کہ یہ علاج سگریٹ پینے والے کے لیے بھی فائدہ مند ہوگا۔ لیکن اللہ کے حکم سے بہت ہی کامیاب علاج ہے۔

جو کوئی بھی سگریٹ چھوڑنا چاہتا ہے ہر سگریٹ کے بعد دو رکعات ادا کرے اور پھر دیکھے کیسے اس کی سگریٹ چھوٹتی ہے ۔
ایک اور بھائی مجھے ملا اور کہنے لگا شیخ میں نے آپ کی کیسٹ سنی اور مجھے یہ علاج بہت پسند آیا،میں نے اسی وقت نیت کر لی کہ اللہ کی قسم اگر میں فجر کی نماز پر نہ اٹھ سکا تو میں ١۰ رکعات ادا کروں گا ۔ لیکن اس کی نوبت ہی نہ آئی اللہ کی قسم میں اب ایک سال سے فجر کی اذان سے ١۰ منٹ پہلے ہی مسجد میں ہوتا ہوں ۔
دیکھو بھائیو اس شخص نے صرف پکا ارادہ اور نیت ہی کی تھی اور شیطان نے یہ نوبت ہی نہ آنے دی کہ وہ 10 رکعات ادا کرے۔

میرے بھائیو اللہ کی قسم شیطان اتنا طاقت ور نہیں ، صرف ہم کم ہمت ہو گئے ھیں ، ہم صرف اپنی بیماری کی تشخیص کرتے ہیں اور واویلا کرتے ہیں ، علاج کا نہیں سوچتے ۔
بھائیو ہر بیماری کے علاج کا مضبوط ارادہ کرو ۔ ہر گناہ سے نجات پانے کا پہلا قدم یہی ہے کہ اس کو ترک کرنے کا مضبوط ارادہ کر لو اور پھر ہر دفعہ گناہ ہونے پر اپنے لیے ایک خاص کفارہ متعین کر لو جیسے کسی کو جھوٹ بولنے کی عادت ہے ، جیسے ہی اس گناہ کا ارتکاب ہو جائے کفارے میں دو رکعات ادا کرو ۔
اور کسی کو غیبت کرنے کی عادت ہو، وہ بھی کفارے میں دورکعات ادا کرے ان رکعات کو کبھی ملتوی نہ کیا جائے بلکہ ہر وقت ان دو رکعات کو اپنے ذہن میں رکھیں ۔ اور ہر دفعہ کفارہ ادا کرنے کے بعد اللہ سے دعا کی جائے کہ گناہوں سے چھٹکارا پانے میں آپ کی مدد کرے ۔

منقول

#متاع_جَاں