بِسمِ اللّـٰهِ الرَّحـمٰنِ الرَّحِيـمِ
وَاسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُـمَّ تُوْبُـوٓا اِلَيْهِ ۚ اِنَّ رَبِّىْ رَحِيْـمٌ وَّدُوْدٌ
اور اپنے اللہ سے معافی مانگو پھر اس کی طرف رجوع کرو، بے شک میرا رب مہربان محبت والا ہے۔
سورۃ ھود:(90)
اِنَّ رَبِّیۡ رَحِیۡمٌ وَّدُوۡدٌ: اللہ اپنے بندوں پر رحیم ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی مخلوق سے پیار و محبت بھی رکھتا ہے۔ اللہ کی طرف سے پیار و محبت اس کی تخلیق و تشریع دونوں میں نمایاں ہے۔ تخلیق میں انسان کو بہترین پیرائے میں بنایا:
لَقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ فِیۡۤ اَحۡسَنِ تَقۡوِیۡمٍ ﴿﴾ ( ۹۵ تین: ۴)
بتحقیق ہم نے انسان کو بہترین اعتدال میں پیدا کیا۔
اور روئے زمین پر انسان کے لیے بے شمار لذت و ذائقے کی چیزیں پیدا کیں ورنہ اگرانسان کو صرف زندہ رکھنا مقصود ہوتا تو گندم یا جو کا دانہ ہی کافی تھا۔ اس کی مہر و محبت کا جلوہ ماں کی ممتا اور باپ کی شفقت میں نظر آتا ہے۔ انسان تو اپنی جگہ، جانوروں میں بھی اپنی اولاد کے لیے اس قدر مہر و محبت ودیعت فرمائی کہ وہ اپنی جان پر کھیل کر اولاد کی حفاظت کرتے ہیں۔
کیسا ہی پرانا اور کٹر مجرم ہو جب صدق دل سے اس کی بارگاہ میں رجوع ہو کر معافی چاہے وہ اپنی مہربانی سے معاف کر دیتا ہے ۔ بلکہ اس سے محبت کرنے لگتا ہے۔
اپنے بارگناہ کو دیکھ کر اس کی رحمت سے مایوس نہ ہو۔ اگر تم اپنے گناہوں پر اظہار ندامت کرتے ہوئے مغفرت طلب کرو گے اور آئندہ کے لیے اس کے ساتھ اطاعت و انقیاد کا پیمان وفا باندھو گے تو تمہیں اللہ تعالیٰ اپنے دامن رحمت میں جگہ عطا فرمائے گا۔
اس کی مغفرت کا ایک چھینٹا تمہاری عمر بھر کی غلطیوں اور نادانیوں کے لیے کافی ہوگا۔ اس کی رحمت بےپایاں ہے ۔ اس کا بحر کرم بیکراں ہے اس کی عنایات کا بادل جب برستا ہے تو ہر چیز کو سیراب کر دیتا ہے اور نہ صرف یہ کہ اس کی رحمت بےپایں ہے بلکہ زمین و آسمان کا واحد مالک ہونے کے باوجود وہ اپنے بندوں سے نفرت نہیں کرتا اور انہیں نظر حقارت سے نہیں دیکھتا بلکہ محبت فرماتا ہے اور جب کوئی روسیاہ شکستہ دل ہوکر اس کے حضور میں حاضر ہوتا ہے تو اسے بےپایاں مسرت ہوتی ہے ۔
اہم نکات
۱۔ بندوں کی بے رخی ہے ورنہ اللہ تعالیٰ نہایت محبت کرنے والا ہے۔
#متـــــاع_جـــــاں
No comments:
Post a Comment