Wednesday, February 14, 2024

حیا ایمان کا حصہ ہے

 عن عبد الله بن عمر رضي الله عنهما مرفوعاً: 

«الْحَيَاء مِنْ الْإِيمَانِ».  

[صحيح] - [متفق عليه]

عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: 

حیا ایمان کا حصہ ہے۔  

شرح

’حیا‘ ایمان کا ایک جز ہے کیوں کہ حیادار شخص گناہوں سے باز رہتا ہے اور فرائض کو انجام دیتا ہے۔ یہ سب ایمان باللہ ہی کی تاثیر ہوتی ہے ۔ جب دل اس ایمان سے بھرا ہو تو وہ آدمی کو گناہوں سے روکتا ہے اور فرائض کی انجام دہی پر ابھارتا ہے۔ چنانچہ بندے پر اپنی تاثیر کی بدولت ’حیا‘ ایمان کی طرح ہوگئی۔  

 حدیث کے کچھ فوائد

1-حیا کی عادت اپنانے کی ترغیب اس لیے ہے، کیوں کہ یہ ایمان کی ایک شاخ ہے 

2-حیا ایسی عادت ہے، جو اچھائی کرنے اور برائی کو ترک کرنے پر آمادہ کرتی ہے 

3-۔جو چیز تمہیں کسی خیر سے روکے، وہ حیا نہیں، بلکہ شرم، عاجزی، ذلت، رسوائی اور بزدلی ہے۔ 

4-حیا کبھی اللہ سے کی جاتی ہے۔ یہ مامورات کی بجا آوری اور ممنوعات کو ترک کر کے ہوتی ہے۔ جب کہ کبھی مخلوق سے کی جاتی ہے اور یہ ان کا احترام کر کے اور انھیں ان کا مقام و رتبہ دے کر ہوتی ہے۔ 


No comments:

Post a Comment