Tuesday, April 28, 2015

میں مریضِ عشقِ رسول ہوں



میں مریضِ عشقِ رسول ہوں مجھے اور کوئی دوا نہ دو
یہی نام میرا علاج ہے یہی نام لیتے رہا کرو

مرے ہم سخن مرے ساتھیو مرے مونسو مرے وارثو
تمہیں مجھ سے اتنا ہی پیار ہے مرے ساتھ صلِ علیٰ پڑھو

کوئی چھیڑو قصے حضورۖ کے گریں بت زمیں پہ غرور کے
کھلیں باب عقل و شعور کے دل مضطرب کو قرار ہو

مری زندگی بھی ہو زندگی مری شاعری بھی ہو شاعری
کھلے دل کے شہر میں چاندنی درِ مصطفےٰ پہ چلیں چلو

مری چشمِ ناز کا نور وہ مری نبضِ جاں کا سرور وہ
نہیں پل بھی مجھ سے ہیں دور و ہ مری دھڑکنوں کی صدا سنو

وہ خدا کا عکسِ جمال ہیں وہی رشکِ او ج کمال ہیں
وہ تو آپ اپنی مثال ہیں کوئی تم نہ ان کی مثال دو

جسی ان کی ایک جھلک ملی وہ ہر ایک غم سے ہوا بری
اسے آس اس طرح چپ لگی کہ نہ جیسے منہ میں زبان ہو


اللهم صَــــــل علَے مُحمَّــــــــد و علَے آل مُحمَّــــــــد كما صَــــــلٌيت علَے إِبْرَاهِيمَ و علَے آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ

اللهم بارك علَے مُحمَّــــــــد و علَے آل مُحمَّــــــــد كما باركت علَے إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ انك حميد مجيد

ایڈمن:#صنم


مزیداچھی پوسٹ اور تصاویر کے لئے ہمارا پیج جوائن کریں!
https://www.facebook.com/pages/Mata-e-jaan/1518354521770982
 

ماں اللہ تعالی کی اک بہت بڑی نعمت



#ماں اللہ تعالی کی اک بہت بڑی نعمت ہے، لیکن اکثر لوگ ماں جیسی نعمت کا احساس تب کرتے ہیں جب ماں نہیں رہتی،
اگر آپ کی ماں زندہ ہے تو آپ دنیا کے سب سے خوش نصیب انسان ھو ، خدرا ان کی قدر کریں اور ان کو ّاف تک کہنے کا موقع نہ دیں..،

سینے سے لگا کے کہا کرتی تھی ماں مجھ کو
تو لال ہے میرا نہ ستا مجھ کو
پچھتائے گا اک دن جب میں چلی جاؤں گی
نہ چاہتے ہوئے بھی اکیلا چھوڑ جاؤں گی
زمانہ دیکھائے گا گرمی کی شدت تجھ کو
یاد کرکے روئے گا تو پھر مجھ کو
مدت سے میری ماں نے سینے سے نہیں لگایا
اب سو گئی خاک میں جب کچھ کہنے کا وقت آیا

●◄ #صنم
 
 
 


مزیداچھی پوسٹ اور تصاویر کے لئے ہمارا پیج جوائن کریں!
https://www.facebook.com/pages/Mata-e-jaan/1518354521770982
 

کفر و باطل

نہیں ڈرتا میں کانٹوں سے



نہیں ڈرتا میں کانٹوں سے
مگر پھولوں سے ڈرتا ہوں ۔۔۔
چبھن دے جایئں جو دل کو
میں ان باتوں سےڈرتا ہوں ۔۔۔
مجھے تو نیند بھی اچھی نہیں لگتی حقیقت میں
دکھائیں خواب جو جھوٹے میں ان نیندوں سے ڈرتا ہوں۔۔۔
انا کا میں نہیں قائل محبت ہے مجھے سب سے
جو دل میں بغض رکھتے ہوں میں ان اپنوں سے ڈرتا ہوں ۔۔۔۔!
مجھے احساس ہے سب کا میں سب کے کام اتا ہوں
مگر جو کینہ رکھتے ہوں میں ان رشتوں سے ڈرتا ہوں ۔۔۔۔!
میں بندہ ہوں خدا کا ، اور خدا کا خوف ہے مجھ کو
جو ڈرتے ہی نہیں رب سے میں ان بندوں سے ڈرتا ہوں ۔۔۔!

••►#صنم
 
 

مزیداچھی پوسٹ اور تصاویر کے لئے ہمارا پیج جوائن کریں!
https://www.facebook.com/pages/Mata-e-jaan/1518354521770982
 
 
 
 
 

آمیــــــــــــن یارب العالمین

قندیل



اس دنیا کے لوگوں کی مثال ایک قندیل کے سامنے تین پروانوں کی سی ہے۔ پہلا پروانہ قندیل کے قریب گیا اور اُس کی حدت محسوس کر کے واپس آ گیا اور کہا مجھے معلوم ہے عشق کیا ہے۔ دوسرا پروانہ قندیل کے اور قریب گیا اور اُس کی آگ کو اپنے پَروں سے چھُو کر دیکھا اور واپس آ کر کہا مجھے معلوم ہے عشق کیا ہے۔ تیسرے پروانے نے اپنا آپ قندیل کی آگ میں پھینک دیا اور جل کر بھسم ہو گیا۔ بس وہی اکیلا جانتا تھا کہ عشق کیا ہے۔

حضرت مولانا جلال الدین رومی رح

●◄ #صنم
 
 
مزیداچھی پوسٹ اور تصاویر کے لئے ہمارا پیج جوائن کریں!
https://www.facebook.com/pages/Mata-e-jaan/1518354521770982
 
 

اداسی خوب رونا چاہتی ہے



ہر اک منظر بھگونا چاہتی ہے
اداسی خوب رونا چاہتی ہے

مجھے اک پل کی یکسوئی عطا ہو
غزل تخلیق ہونا چاہتی ہے

کسی کی یاد کی خاموش بارش
مرے سب زخم دھونا چاہتی ہے

تمنّا کس قدر سادہ ہے میری
فضا میں نور بونا چاہتی ہے

ان آنکھوں کی کہانی صرف اتنی
نظر آواز ہونا چاہتی ہے

تمہارے حسن کے حیرت کدے میں
مری بینائی کھونا چاہتی ہے

وہی معصوم سی بچپن کی حسرت
بہلنے کو کھلونا چاہتی ہے

مری آنکھوں کی یہ بے خواب دنیا
کوئی سپنا سلونا چاہتی ہے

اداسی تھک چکی ہے روتے روتے
ذرا سی دیر سونا چاہتی ہے !!!

●══ #صنم ══●

مزیداچھی پوسٹ اور تصاویر کے لئے ہمارا پیج جوائن کریں!
https://www.facebook.com/pages/Mata-e-jaan/1518354521770982
 

کوئی نیکی رائیگاں نہیں



اپنی زندگی میں ہم جتنے دل راضی کریں اتنے ہی ہماری قبر میں چراغ جلیں گے ہماری نیکیاں ھمارے مزار روشن کرتی ہیں .سخی کی سخاوت اس کی اپنی قبر کا دیا ھے۔ ہماری اپنی صفات ہی ہماری مرقد (قبر) کو خوشبودار بناتی ھیں۔زندگی کے بعد کام آنے والے چراغ زندگی میں بھی جلائے جاتے ھیں۔

کوئی نیکی رائیگاں نہیں اگر آپ بھی زندگی میں حقیقی خوشی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو دوسروں کی مدد کیجئے ۔

زندگی کا اصل مقصد ہی دوسروں کے کام آنا ہے ! چھوٹی چھوٹی نیکیاں بھی آخرت میں ہمارے بہت کام آئیں گی ، جب انسان ایک ایک نیکی کی تلاش میں ہو گا !

ایڈمن:#صنم

مزیداچھی پوسٹ اور تصاویر کے لئے ہمارا پیج جوائن کریں!
https://www.facebook.com/pages/Mata-e-jaan/1518354521770982
 
 
 
 

اللہ تعالیٰ کے سب کام نیک ہیں


حضرت عبد القادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ
اللہ تعالیٰ کے سب کام نیک ہیں اورسب میں مصلحت و حکمت ہے ،اللہ تعالیٰ نے مصلحت اور حکمت کے علوم اپنے بندوں پر مخفی رکھیں ہیں ،ان علوم میں وہ منفرد ہے پس رضا تسلیم اور بندگی میں مشغول رہنا اور امر و نہی بجا لانا ،تقدیر کے سامنے گردن جھکا دینا ،امور قدرت میں دخیل نہ ہونا ،ایسا کیوں ہوا ؟ کیسے ہوا ؟ کب ہوا ؟ ایسے اعتراضات سے خاموش رہنا اور اپنے تما م حرکات و سکنات میں تہمت حق سے چپ رہنا بندے کے لئے مناسب لائق ہے اور ان تمام باتوں کی سند حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی وہ حدیث ہے جو عطاء نے اُن سے روایت کیا ہے، فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سوار تھا ،اچانک آپ نے مجھے فرمایا :اے لڑکے! حقوق اللہ کی حفاظت کر ،اللہ تیری حفاظت کرے گا ،تو اللہ پر اپنی نگاہ رکھ اسے اپنے سامنے پائے گا ،جب سوال کر خدا سے سوال کر ،اور مدد مانگے تو خدا سے مانگ ،جو کچھ ہونے والا ہے اس کو لکھ کر قلم خشک ہوگیا ہے ،اگر ساری مخلوق جمع ہوکر کوشش کرے کہ تجھے وہ چیز بہم پہنچا دیں جو اللہ نے تیرے مقدر میں نہیں رکھی ،تو وہ ہرگز ایسا نہیں کرسکیں گے اور اسی طرح اگر سارا جہان تجھے نقصان پہنچانے کی کوشش کرے مگر اللہ تعالیٰ کی تقدیر میں تیرے لئے وہ نقصان نہیں ہے تو تیرا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکے گا ۔پھر اگر ایمان کی سچائی کے ساتھ نیک عمل کرسکتا ہے تو کر ،اور اچھی طرح جان لے کہ صبر کا پھل میٹھا اور دکھ کے بعد ہمیشہ سکھ ہوتا ہے “ ۔۔۔۔ ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے کہ وہ اس حدیث کو دل کا آئینہ اور ظاہر و باطن کا لباس بنائے ۔اپنی ہر حرکت و سکون میں اس حدیث پر عمل کرے تاکہ دنیاوی اور اخروی آفات سے صحیح سالم رہے اور دونوں جہانوں میں رحمت الٰہی کا مستحق قرار پائے ۔

(فتوح الغیب مقالہ نمبر 42)

 
ایڈمن:#صنم
 
 
 

محبت جو کامل اللہ کی عطا ہے


کچھ موضوعات ایسے ہیں جو سوچنے پر بار بار مجبور کرتے ہیں ۔ ایک علم ہے اور دوسرا محبت ۔

کبھی کبھی مجھےیہ ایک دوسرے کی ضد بھی لگتے ہیں اور کبھی کبھی ایک دوسرے کا حاصل ۔

ابھی علم کے بار میں بحث کرتے ہیں ۔

جب میں چھوٹا تھا تو کسی مقرر کا یہ جملہ ٹی وی پر سنا کہ بقراط جب علم کی انتہا تک پہنچا تو بے اختیار پکار بیٹھا میں کچھ نہیں جانتا میں کچھ نہیں جانتا ۔ ۔۔

اب میں پریشان کہ علم کی انتہا پر پہنچنے والا کہہ رہا ہے کہ میں کچھ نہیں جانتا ایسا کیوں ؟

تو بہت برسوں کے بعد سمجھ آیا جب علم سے خدا کی تلاش ہوگی اس کے اختیار کی بات ہوگی یا اس کو پہچاننے دیکھنے کی بات ہوگی تو علم بے اختیار پکار بیٹھتا ہے میں نہیں جانتا

ہاں علم معاون ہے یہ پہچان کروانے کا کوئی ایک ہے جو سارا نظام چلا رہا ہے مگر وہ کون ہے ؟ کیسا ہے ؟ کیوں ہے ؟

کچھ سمجھا نہیں پاتا ۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔!

تو علم کی انتہا عاجزی ہوئی کیونکہ علم آپ کو کم سے کم اپنی بے بسی بے کسی سے ضرور روشناس کراتا ہے

پھر ایک اور طرف دیکھتا ہوں جسے محبت کہتے ہیں وہ ایک جذبہ ہے جو اپنے آپ بھلا دیتا ہے نظر آتا ہے تو صرف محبوب

حالت یہ ہوتی ہے کہ پکار اٹھتا ہے
تیرے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
پھر خود ہی کہتا
میری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں

اگر اس کیفیت کو سمجھا جائے تو مکمل سپردگی ہے اس میں اپنی ذات بھی نظر نہیں آتی یا اپنی ذات کو فنا کرنا چاہتا ہے اور محبوب میں بقا چاہتا ہے وہ چاہتا ہے میں نا رہوں تو رہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !

تو پھر جو محبوب کو پسند ہوتا ہے وہی آپ کی پسند جو اسے نا پسند وہی آپ کی نا پسند ۔ ۔ ۔ ۔!

اب جنہیں محبت نصیب نہیں ہوتی وہ علم حاصل کر کے اپنی عاجزی کا اظہار کرتے ہیں اور عاجزی جو ہے وہ اللہ کو بہت پسند ہے اور واحد چیز ہے جو اللہ کی ذات میں نہیں ۔

دوسری طرف محبت ہے جو کامل اللہ کی عطا ہے محبت کا کمال ہی یہی ہے کہ بندہ اپنی خواہشات سے پاک ہو جاتا ہے اور وہاں خود خدا اپنی قدرت اور علم کے ساتھ آ موجود ہوتا ہے اور پھر اس محبت والی زبان سے جو بات نکلتی ہے وہ علم کے ساتھ ساتھ حکمت کی بھی ہوتی ہے ۔

علم سے خدا نہیں ملتا مگر اس کی راہ ملتی ہے محبت سے خدا ملتا ہے اور پھر اس کی وجہ سے علم و حکمت بھی ۔ ۔ ۔ ۔

جب دونوں (علم و محبت ) صرف آپ کی ذات کے گرد پھرتے ہوں تو پھر نا خدا ملتا ہے نا ہی اس کا علم و عاجزی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔!
ملتی ہے تو فقط حوس و شیطنیت ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !

واللہ تعالیٰ اعلم

ایڈمن:#صنم
 
 
 
 

لوئی ایک مختلف بچہ تھا


وہ بچپن میں حادثے کا شکار ہوگیا۔ جان بچ گئی مگر بینائی جاتی رہی۔ وہ عمر بھر کے لئے اندھا ہوچکا تھا۔

لوئی کو پڑھنے کا جنون تھا، وہ حادثے سے قبل روزانہ کتابیں پڑھتا تھا۔ لیکن اب وہ پڑھ نہیں سکتا تھا۔

والدین امیر تھے۔ یہ 1820 کا زمانہ تھا۔ چناچہ لوئی کے والدین نے اس کے لئے دو ٹیوٹرز کا بندوبست کر دیا۔ یہ ٹیوٹرز لوئی کو کتابیں پڑھ کر سناتے تھے۔ مگر بارش اور برف باری کے موسم میں جب ٹیوٹرز گھر نہیں آسکتے تھے تو لوئی کو کوفت ہوتی تھی اور وہ صحن میں دیوانہ وار چکر لگاتا تھا، وہ اس وقت اپنی معزوری کو زیادہ شدت سے محسوس کرتا تھا۔

لوئی ایک مختلف بچہ تھا۔ یہ 1809 میں پیدا ہوا، 1820 میں اندھا ہوا۔ اس نے چار سال ٹیوٹرز کے سہارے زندگی گزاری اور پھر اس نے اندھے پن میں رہ کر پڑھنے کا فیصلہ کر لیا۔ وہ کوئی ایسا طریقہ ایجاد کرنا چاہتا تھا جس کے ذریعے وہ کتاب پڑھ سکے۔

لوئی نے انگلیوں کی پوروں کو آنکھیں بنانے کا فیصلہ کر لیا۔ اس نے ایسا ٹائپ رائٹر ایجاد کرنا شروع کر دیا جو لفظوں کو کاغذ پر ابھار دیتا تھا اور وہ کاغذ پر انگلیاں پھیر کر ابھرے ہوئے لفظ پڑھ لیتا تھا۔

لوئی نے یہ ٹائپ رائٹر بنانے کے لئے دن رات کام کیا۔ آپ تصور کیجئے آپ کی آنکھیں نہ ہوں آپ ڈبل روٹی کو بھی ٹٹول کر محسوس کرتے ہوں۔ لیکن آپ ایک ایسا طریقہ ایجاد کرنے میں جت جائیں جو پوری دنیا کی طرز فکر بدل دے یہ کتنا مشکل کتنا کٹھن ہوگا۔

اللہ تعالیٰ نے لوئی کو ارادے کی نعمت سے نواز رکھا تھا۔ اس نے وہ ٹھان لیا کہ میں نے ہر صورت کامیاب ہونا ہے۔ اور لوئی بہرحال کامیاب ہوگیا۔

اس نے 1839 میں ایک ایسا سسٹم ایجاد کر لیا جس کے ذریعے دنیا بھر کے اندھے کتابیں پڑھ سکتے تھے۔ لوئی نے بریل سسٹم ایجاد کرنے کے بعد باقی زندگی اس کی ترویج اور پھیلاؤ میں لگا دی۔ آج لوئی کا بنایا ہوا بریل سسٹم پوری دنیا میں رائج ہے۔

میری آپ سے درخواست ہے کہ آپ لوئی بریل بنیں۔ آپ اندھا رہ کر دوسروں کے ٹکڑوں پہ نہ پلیں۔ آپ معاشرے کے گداگر نہ بنیں۔ آپ معاشرے کا لیڈر بنیں۔ بالکل اس طرح جس طرح لوئی بریل نے بریل بنا کر دنیا بھر کے اندھوں کی انگلیوں پر آنکھیں لگا دی تھیں۔ جو خود اندھیروں میں بھٹکتا رہا لیکن اس نے دوسروں کو علم کی روشن گلیوں میں اترنے کا راستہ دکھا دیا۔

جاوید چودھری، کالم "وہ جس نے انگلیوں کو آنکھیں بنا لیا۔"

ایڈمن:#صنم
 
 
 
 

یا صمد



ایک آدمی جو بُتوں کا پُجاری تھا وہ ایک جگہ بیٹھ کر یا صنم یا صنم کی تسبیح پڑھ رہا تھا وہ یا صنم کہتے کہتے رات کو تھک گیا تو اسے اونگھ آنے لگی جب اونگھ آئی تو اس کی زبان سے یا صنم کی بجائے یا صمد کا لفظ نکل گیا جیسے ہی اس کی زبان سے یہ لفظ نکلا تو اللہ رب العزت نے فورا فرمایا، لبّیک یا عَبدی

میرے بندے میں حاضر ہوں مانگ کیا مانگتا ہے !!!

فرشتے حیران ہو کر پوچھنے لگے اے اللہ یہ بُتوں کا پجاری ہے اور ساری رات بت کے نام کی تسبیح کرتا رہا ہے اب نیند کے غلبہ کی وجہ سے آپ کا نام نکل گیا ہے اور آپ نے فورا متوجہ ہو کر فرمایا اے میرے بندے تو کیا چاہتا ہے اس میں کیا راز ہے؟؟

اللہ تعالی نے فرمایا میرے فرشتوں وہ ساری رات بتوں کو پکارتا رہا اور بُت نے کوئی جواب نہ دیا جب اس کی زبان سے میرا نام نکلا اگر میں بھی جواب نہ دیتا تو مجھ میں اور بت میں کیا فرق رہ جاتا؟؟

جو پروردگار اتنا مہربان ہو کہ بندے کی زبان سے نیند کی حالت میں بھی اگر نام نکل آئے تو پروردگار اس کو بھی قبول فرما لیتے ہیں تو ہم ہوش وحواس میں دعائیں مانگیں گے تو پرورد گار ہماری دعاؤں کو کیوں نہ قبول فرمائیں گے ۔

دعاء ہے کہ پرورد گار عالم ہمیں اپنی سچی محبت عطاء فرما دے اور موت کے وقت ہمارے پاس ایمان کی نعمت سلامت رہے iور قیامت کے دن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے کے سائے تلے حاضر ہو جائیں.. آمیـن یـا ربُ العــالمیـن


ﻋﺸﻖ ﻧﺒﯽ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ




ﺟﺲ ﭘﺮ ﺣﻀﻮﺭ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻣﮩﺮﺑﺎﻥ ﮬﻮﮞ،
ﺍﺳﮯ ﺗﻘﺮﺏ ﺍﻟﮩﯽ ﮐﯽ ﻣﻨﺰﻟﯿﮟ ﻣﯿﺴﺮ ﺁﺗﯽ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺟﺲ ﭘﺮ
ﺍﻟﻠﮧ ﻣﮩﺮﺑﺎﻥ ﮬﻮ ﺍﺳﮯ ﻋﺸﻖ ﻧﺒﯽ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ
ﮐﯽ ﺩﻭﻟﺖ ﻭ ﺳﻌﺎﺩﺕ ﻋﻄﺎ ﮬﻮﺗﯽ ﮨﮯ.

( ﻭﺍﺻﻒ ﻋﻠﯽ ﻭﺍﺻﻒ ﺭﺣﻤﺘﮧ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ )


اللهم صَــــــل علَے مُحمَّــــــــد و علَے آل مُحمَّــــــــد كما صَــــــلٌيت علَے إِبْرَاهِيمَ و علَے آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ

اللهم بارك علَے مُحمَّــــــــد و علَے آل مُحمَّــــــــد كما باركت علَے إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ انك حميد مجيد



اُٹھے ہاتھ بہر دعا یا الہی



اُٹھے ہاتھ بہر دعا یا الہی۔۔۔۔۔۔۔۔بہت دل ہے ٹوٹا ہوا یا الہی
گناہوں سے مجھ کو بچا یا الہی۔۔۔۔۔۔۔۔مجھے نیک خصلت بنا یا الہی
غم مصطفی دے غم مصطفی دے۔۔۔۔۔۔۔۔غم دو جہاں سے بچا یا الہی
میرا ہر عمل تیری مرضی کے تابع۔۔۔۔۔۔۔۔رہے بہر احمد رضا یا الہی
کوئی کام ایسا کرو زندگی میں۔۔۔۔۔۔۔۔کہ راضی ہو تیری رضا یا الہی
دُرودں کی کثرت نہ سجدوں کی لذت۔۔۔۔۔۔۔۔گناہوں میں دل ہے پھنسا یا الہی
میرے سب خفی و جلی عیب و عصیاں۔۔۔۔۔۔۔۔چھپا یا الہی مِٹا یا الہی
میں جب تجھ سے مانگوں تو تجھ ہی کو مانگوں۔۔۔۔۔۔۔۔
میں تیرا ہوں تو ہے میرا یا الہی

ایڈمن:#صنم
 
 
 
 

دعاء



وہ کیسی عجیب سی کیفیت هوتی ہے،جب دعاء نہیں مانگی جاتی. دعاء کے لیے اٹھے ہاتھوں کو دیکھ کر انہی هاتھوں سے کیے جانے والے گناہ یاد آجاتے ہیں تب لگتا ہے کہ معافی اب تک نہیں ملی. کیا واقعی سارے گناہ معاف هو جاتے ھیں؟ همیں کیوں لگتا هے کہ ہم گناہوں سے توبہ کر لیں گے اور پھر انہیں بھلا کر سب ٹھیک ہو جاۓ گا.گناہ ایسے پیچھا نہیں چھوڑتے. ان کے آثار همیشہ ان جگہوں پر موجود رہتے ہیں. گناه تو ساری عمر پیچھا کرتے رہتے ہیں.۰.

"جنت کے پتے" سے اقتباس

ایڈمن:#صنم
 
 
 
 

درد دل کر مجهے عطا یا رب


درد دل کر مجهے عطا یا رب
دے میرے درد کی دوا یا رب

لاج رکھ لے گناہگاروں کی
نام رحمٰن ہے تیرا یا رب

عیب میرے نا کهول محشر میں
نام ستار ہے ترا یا رب

بے سبب بخش دے نہ پوچھ عمل
نام غفار ہے تیرا یا رب

بهول کر بهی نہ آئے یاد اپنی
میرے دل سے مجهے بهلا یا رب

میری آنکھیں میرے لیے ترسیں
مجھ سے ایسا مجهے چهپا یا رب

ٹیس کم ہو نہ درد الفت کی
دل تڑپتا رہے میرا یا رب

ہو گا دنیا میں قبر و محشر میں
مجھ سے اچها معاملہ یا رب

مجهے ایسے عمل کی دے توفیق
کہ ہو راضی تیری رضا یا رب

ہر بهلے کی بهلائی کا صدقہ
اس برے کو بهی کر بهلا یا رب

آمیـن یـا ربُ العــالمیـن

ایڈمن:#صنم
 
 
 

لہجے


#صنم

"لہجے بھی موسموں کی طرح ہوتے ہیں۔ وقت اور جگہ دیکھ کر بدل جاتے ہیں۔ اور بعض دفعہ ایک ہی وقت، ایک ہی جگہ پہ بھی وہ متضاد کیفیات میں سامنے آتے ہیں۔ جیسے ایک ساتھ دھوپ اور چھایا ہو۔ جیسے سمندر کے کڑوے اور میٹھے پانی کے درمیان ان دیکھی آڑ ہو۔ اور پھر کڑوا تو کبھی میٹھے سے مل ہی نہیں سکتا ناں!"

(اقتباس: نمرہ احمد کے ناول "پارس" سے)



محرومی دو طرح کی ہوتی ہے


محرومی دو طرح کی ہوتی ہے....
کسی چیز کا کبھی نہ ہونا....اور کسی چیز کا مل کر کھو جانا...
کسی چیز کا مل کر کھو جانا زیادہ تلخ تجربہ ہوتا ہے اور جو اس تجربے سے گزرتا ہے وہی اس بات کو سمجھ سکتا ہے.

ایڈمن:#صنم



عاشق دا کم رونا دھونا


#صنم

کوئی تے روندے دید دی خاطر
تے کوئی روندے وچ حضوری
عاشق دا کم رونا دھونا
بھاویں وصل ہووے بھاویں دوری ..."




مـاں

smile ツ


#Sanam

Nothing lasts forever.. Life has its own way of making us smile even when you want to give up and lose hope, because certain surprises come your way just when you thought you would never smile ツ 






بلغ العلیٰ بکمالہِ



بلغ العلیٰ بکمالہِ
بلغ العلیٰ بکمالہِ
کشف الدجیٰ بجمالہِ
حسنت جمیع خصالہِ
صلو علیہ وآلہِ
میں بہک سکوں یہ مجال کیا
میرا راہنما کوئی اور ہے
مجھے خوب جان لیں منزلیں
یہ شکستہ پاء کوئی اور ہے
جو تمہاری جالی سے متصل
ہے ستوں کے پیچھے خجل خجل
نہیں میں نہیں وہ مریضِ دل
نہ میرے سوا کوئی اور ہے
بلغ العلیٰ بکمالہِ
بلغ العلیٰ بکمالہِ
کشف الدجیٰ بجمالہِ
حسنت جمیع خصالہِ
صلو علیہ وآلہِ
میری التجا ہے یہ دوستو
کبھی تم جو سوئے حرم چلو
تو بنا کے سر کو قدم چلو
کہ یہ راستہ کوئی اور ہے۔۔
یہ گماں تھا کئی سال سے۔۔
یہ یقیں ہے کئی روز سے۔۔
میرے دل سے گنبدِ سبز کا
یہ معاملہ کئی اور ہے۔۔
میں بہک سکوں یہ مجال کیا
میرا راہنما کوئی اور ہے
بلغ العلیٰ بکمالہِ
بلغ العلیٰ بکمالہِ
کشف الدجیٰ بجمالہِ
حسنت جمیع خصالہِ
صلو علیہ وآلہِ

( صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم )


اللهم صَــــــل علَے مُحمَّــــــــد و علَے آل مُحمَّــــــــد كما صَــــــلٌيت علَے إِبْرَاهِيمَ و علَے آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ

اللهم بارك علَے مُحمَّــــــــد و علَے آل مُحمَّــــــــد كما باركت علَے إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ انك حميد مجيد






میرا اللہ کتنا اچھا ھے


میرا اللہ کتنا اچھا ھے..

اخبار میں ایک اشتہار دیکھا .. " ھم اپنے بیٹے کو بوجہ نافرمانی ' گستاخی ' بدچلنی و آوارہ گردی اپنی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد سے عاق کرتے ھیں.. ھم اس کے کسی نفع نقصان کے ذمہ دار نہیں ھونگے.. ھم سے اس کا کوئی تعلق نہیں ھوگا.. "

میرا اللہ کتنا اچھا ھے...

میں بدچلن ھوں ' آوارہ ھوں ' گستاخ ھوں ' نافرمان ھوں لیکن میرا اللہ کبھی مجھے اپنی نعمتوں سے عاق نہیں کرتا ' مجھ سے قطع تعلقی کا اشتہار نہیں نکالتا ' میری روٹی روزی سے غافل نہیں ھوتا ' لوگوں کو بتا کر مجھے ذلیل و رسوا نہیں کرتا.. خاموشی سے دروازہ کھلا چھوڑ کر میرے لوٹنے کا دن رات انتظار کرتا ھے..

میرا اللہ کتنا اچھا ھے...

اور جب کبھی اپنی شامت اعمال کے نتیجے میں کسی تکلیف میں مبتلا ھو کر اسے پکارتا ھوں تو میری سن کر مجھے ڈھارس بھی دیتا ھے اور اس تکلیف سے مجھے نکالنے کی سبیل بھی کرتا ھے جس میں خود اپنی غلطی سے پھنس جاتا ھوں.. پھر کبھی کسی رات پشیمانی سے مجبور
ھوکر آنسو بہاتے ھوئے اس سے شرمسار ھوتا ھوں تو وہ ماں سے بھی زیادہ تڑپ کے ساتھ اپنی آغوش رحمت میں لے لیتا ھے..

میرا اللہ کتنا اچھا ھے ...♡

ایڈمن:#صنم




My Lord

عابد و معبود کی جو گفتگو سجدے میں ہے


#صنم

کون جانے، کون سمجھے، کون سمجھائے
عابد و معبود کی جو گفتگو سجدے میں ہے



حکایاتِ مولانا رومی رحمتہ اللّہ علیہ


حضرت مولانا روم رحمتہ اللہ علیہ نے کہا.
میں وہاں پہنچا اور اپنے محبوب کے دروازہ پہ دستک دی
ایک آواز نے دستک کا جواب دیا ؛ کون ہے ؟
میں بولا ؛ یہ میں ہوں
تب واپس چلے جاؤ؛
آواز دوبارہ آئی
یہاں تیرے اور میرے لئے کوئی جگہ نہیں
بعد میں دوسری مرتبہ میں وہاں پہنچا اور محبوب کے در پہ دستک دی
دوبارہ اسی آواز نے پوچھا ؛ کون ہے ؟
میں نے جواب دیا : تم ہوں
آواز آئی:آجاؤ میرے اپنے آپ میں

حوالہ :حکایاتِ مولانا رومی رحمتہ اللّہ علیہ

ایڈمن:#صنم


آمیــــــــن

کیکر



جو لوگ دوسروں کے دلوں کو کانٹوں سے زخمی کرتے ہیں، ان کے اپنے اندر کیکر اگے ہوتے ہیں، وہ چاہیں نہ چاہیں ، ان کے وجود کو کانٹا ہی بننا ہوتا ہے، وہ پھول نہیں بن سکتے.

لا حاصل - عمیرہ احمد
 
 
 

ﺳﺮﺩﯾﻮﮞ ﮐﮯ ﻣﻮﺳﻢ ﻣﯿﮟ



ﺳﺮﺩﯾﻮﮞ ﮐﮯ ﻣﻮﺳﻢ ﻣﯿﮟ!!!!
ﯾﺎﺩ ﮐﯽ ﺯﻣﯿﻨﻮﮞ ﭘﺮﺍﺗﻨﯽ ﺩﮬﻮﻝ ﺍﮌﺗﯽ ﮨﮯ...
ﺁﻧﮑﮫ ﮐﮯ ﮐﻨﺎﺭﻭﮞ ﭘﺮﺳﺎﺭﮮ ﺧﻮﺷﻨﻤﺎ ﻣﻨﻈﺮ...
ﺩﮬﻨﺪﻻ ﺳﮯ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ...
ﮐﭽﮫ ﻧﻈﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ...
ﺁﺱ ﮐﮯ ﺩﺭﯾﭽﻮﮞ ﺳﮯ ﻧﺎﻣﺮﺍﺩﯾﻮﮞ ﮐﯽ ﺑﯿﻞ ...
ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﻟﭙﭩﺘﯽ ﮨﮯ....
ﺟﯿﺴﮯ ﺻﺒﺢ ﮐﺎ ﺑﮭﻮﻻ ﺭﺍﺕ ﮈﻭﺑﻨﮯ ﺗﮏ ﺑﻬﯽ...
ﺍﭘﻨﮯ ﮔﮭﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ ...
ﺳﺮﺩﯾﻮﮞ ﮐﮯ ﻣﻮﺳﻢﻣﯿﮟ!!!!!
ﺩﻭﺭ ﮐﯽ ﻣﺴﺎﻓﺖ ﭘﺮ ﺟﺎﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﮐﻮﺋﯽﺑﻬﯽ ...
ﻟﻮﭦ ﮐﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ...
ﺧﻮﺏ ﮔﻨﮕﻨﺎ ﺑﮭﯽﻟﻮ ...
ﮐﮭﻞ ﮐﮯ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﺑﻬﯽ ﻟﻮ......
ﭼﯿﻦ ﭘﮭﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ....
ﺳﺮﺩﯾﻮﮞ ﮐﮯ ﻣﻮﺳﻢ ﻣﯿﮟ.....
ﺑﮯ ﺳﺒﺐ ﺍﻥ ﺁﻧﮑﻬﻮﮞ ﻣﯿﮟ....
ﮐﭽﮫ ﻧﻤﯽ ﺳﯽ ﺭﮨﺘﯽ ﮨﮯ....
ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﮑﻤﻞﮨﻮ .....
ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﺫﺍﺕ ﻣﯿﮟﺟﯿﺴﮯ.....
ﮐﭽﮫ ﮐﻤﯽ ﺳﯽ ﺭﮨﺘﯽ ﮨﮯ......
ﺳﺮﺩﯾﻮﮞ ﮐﮯ ﻣﻮﺳﻢ ﻣﯿﮟ.....

ایڈمن:#صنم
 
 
 

ادب یہ ہے کہ جہاں انکا نام آ جائے



ادب یہ ہے کہ جہاں انکا نام آ جائے
وہاں زباں پہ درود و سلام آ جائے

مدینے سے یہ خُدایا پیام آجائے
ہمارے پاس ہمارا غلام آجائے

الٰہی ایسی کشش دے مرے تصور کو
نظر میں کھنچ کے وہ ماہِ تمام آجائے

طلب کریں جو حبیبِ خُدا کے صدقے میں
ہمارے سامنے کوثر کا جام آئے

پہنچ کے طیبہ میں روشن کریں خوشی کے چراغ
اک ایسی اپنے مقدر میں شام آ جائے

رچی بسی ہو ہر سانس میں ولائے حبیب
قریب جب درِ خیر الانام آ جائے

( صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم )


اللهم صَــــــل علَے مُحمَّــــــــد و علَے آل مُحمَّــــــــد كما صَــــــلٌيت علَے إِبْرَاهِيمَ و علَے آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ

اللهم بارك علَے مُحمَّــــــــد و علَے آل مُحمَّــــــــد كما باركت علَے إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ انك حميد مجيد



ﺍﮮ ﺍﻟﻠﮧ



ﺍﺷﻔﺎﻕ ﺍﺣﻤﺪ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯﺑﺎﺑﺎﺟﯽ ﺳﮯ ﭘﻮﭼھا"ﯾﮧ ﺑﮯ ﭼﯿﻨﯽ ﮐﯿﻮﮞ ﮨﮯ؟...ﮐﯿﻮﮞ ﺍﺗﻨﯽﭘﺮﯾﺸﺎﻧﯽ ﮨﮯ؟؟ﮐﯿﻮﮞ ﮨﻢ ﺳﮑﻮﻥ_ ﻗﻠﺐ ﺍﻭﺭ ﺍﻃﻤﯿﻨﺎﻥ ﮐﮯﺳﺎﺗﻪ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﯿﭩﻪ ﺳﮑﺘﮯ؟؟؟.."
ﺗﻮ ﺍﻧﮩﻮﮞﻧﮯ ﮐﮩﺎ...."ﺩﯾﮑﻬﻮ ﺗﻢ ﺍﭘﻨﯽ ﭘﺮﯾﺸﺎﻧﯽ ﮐﯽ ﭘﻮﭨﻠﯿﺎﮞﺍﭘﻨﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﻧﮧ ﺭﮐﻬﺎ ﮐﺮﻭ...ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﺯﻭﺭﻟﮕﺎ ﮐﮯ ﺣﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽﮐﻮﺷﺶ ﻧﮧ ﮐﯿﺎ ﮐﺮﻭ.ﺑﻠﮑﮧ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﻟﮯ ﺟﺎﯾﺎ ﮐﺮﻭ..
ﺍﻭﺭ ﮐﮩﻮ...ﺍﮮ ﺍﻟﻠﮧ! ﯾﮧ ﺑﮍﯼ ﻣﺸﮑﻼﺕ ﮨﯿﮟ...ﯾﮧ ﻣﺠﻪ ﺳﮯ ﺣﻞ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯿﮟ...ﯾﮧ ﻣﯿﮟ ﺗﯿﺮﮮ ﺣﻀﻮﺭﻻﯾﺎﮨﻮﮞ...ﺗﻮ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺣﻞ ﮐﺮ ﺩﮮ..ﺍﻭﺭ ﭘﻬﺮ ﺑﮯ ﻓﮑﺮ ﮨﻮ ﺟﺎﺀﻭ..ﺍﻟﻠﮧ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺣﻞ ﮐﺮ ﺩﮮ ﮔﺎ.
ﺑﺲﺍﯾﻤﺎﻥ ﺍﻭﺭ ﯾﻘﯿﻦ ﮐﺎﻣﻞ ﮨﻮﻧﺎ ﭼﺎﮨﯿﮯ

ایڈمن:#صنم
 
 
 

اے اللّٰہ

اللہ کو ایک مانا جائے