وہ کیسی عجیب سی کیفیت هوتی ہے،جب دعاء نہیں مانگی جاتی. دعاء کے لیے اٹھے ہاتھوں کو دیکھ کر انہی هاتھوں سے کیے جانے والے گناہ یاد آجاتے ہیں تب لگتا ہے کہ معافی اب تک نہیں ملی. کیا واقعی سارے گناہ معاف هو جاتے ھیں؟ همیں کیوں لگتا هے کہ ہم گناہوں سے توبہ کر لیں گے اور پھر انہیں بھلا کر سب ٹھیک ہو جاۓ گا.گناہ ایسے پیچھا نہیں چھوڑتے. ان کے آثار همیشہ ان جگہوں پر موجود رہتے ہیں. گناه تو ساری عمر پیچھا کرتے رہتے ہیں.۰.
"جنت کے پتے" سے اقتباس
ایڈمن:#صنم
No comments:
Post a Comment