Tuesday, April 28, 2015

اداسی خوب رونا چاہتی ہے



ہر اک منظر بھگونا چاہتی ہے
اداسی خوب رونا چاہتی ہے

مجھے اک پل کی یکسوئی عطا ہو
غزل تخلیق ہونا چاہتی ہے

کسی کی یاد کی خاموش بارش
مرے سب زخم دھونا چاہتی ہے

تمنّا کس قدر سادہ ہے میری
فضا میں نور بونا چاہتی ہے

ان آنکھوں کی کہانی صرف اتنی
نظر آواز ہونا چاہتی ہے

تمہارے حسن کے حیرت کدے میں
مری بینائی کھونا چاہتی ہے

وہی معصوم سی بچپن کی حسرت
بہلنے کو کھلونا چاہتی ہے

مری آنکھوں کی یہ بے خواب دنیا
کوئی سپنا سلونا چاہتی ہے

اداسی تھک چکی ہے روتے روتے
ذرا سی دیر سونا چاہتی ہے !!!

●══ #صنم ══●

مزیداچھی پوسٹ اور تصاویر کے لئے ہمارا پیج جوائن کریں!
https://www.facebook.com/pages/Mata-e-jaan/1518354521770982
 

2 comments:

  1. بہت ہی خوبصورت غزل ہے پیار کے رنگھوں سے بھری ہوئی ۔۔۔۔۔ بہت ساری داد جناب

    ReplyDelete