Monday, October 23, 2017

وہی خدا ہے



https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/

نظر بھی رکھے ،سماعتیں بھی ، وہ جان لیتا ہے نیتیں بھی
جو خانہء لاشعور میں جگمگا رہا ہے ، وہی خدا ہے ......!!
————————–٭٭——————————
کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے
دکھائی بھی جو نہ دے ، نظر بھی جو آرہا ہے وہی خدا ہے

تلاش اُس کو نہ کر بتوں میں ، وہ ہے بدلتی ہوئی رُتوں میں
جو دن کو رات اور رات کو دن بنا رہا ہے ، وہی خدا ہے

وہی ہے مشرق وہی ہے مغرب ، سفر کریں سب اُسی کی جانب
ہر آئینے میں جو عکس اپنا دکھا رہا ہے ، وہی خدا ہے

کسی کو سوچوں نے کب سراہا ، وہی ہوا جو خدا نے چاہا
جو اختیارِ بشر پہ پہرے بٹھا رہا ہے ، وہی خدا ہے

کسی کو تاجِ وقار بخشے ، کسی کو ذلت کے غار بخشے
جو سب کے ماتھے پہ مہرِ قدرت لگا رہا ہے ، وہی خدا ہے

سفید اُس کا سیاہ اُس کا ، نفس نفس ہے گواہ اُس کا
جو شعلہء جاں جلا رہا ہے ، بُجھا رہا ہے ، وہی خدا ہے

مظفر وارثی

‿✿⁀°متاع جَاں°‿✿⁀

صلی اللہ علیہ وسلم


https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/

فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر ،
ہم بھی بے بس نہیں ، بے سہارا نہیں
خود اُنھی کو پُکاریں گے ہم دُور سے ،
راستے میں اگر پاؤں تھک جائیں گے

ہم مدینے میں تنہا نکل جائیں گے
اور گلیوں میں قصدا بھٹک جائیں گے
ہم وہاں جا کے واپس نہیں آئیں گے ،
ڈھونڈتے ڈھونڈتے لوگ تھک جائیں گے

جیسے ہی سبز گنبد نظر آئے گا ،
بندگی کا قرینہ بدل جائے گا
سر جُھکانے کی فُرصت ملے گی کِسے ،
خُود ہی پلکوں سے سجدے ٹپک جائیں گے

نامِ آقاﷺ جہاں بھی لیا جائے گا ،
ذکر اُن کا جہاں بھی کیا جائے گا
نُور ہی نُور سینوں میں بھر جائے گا ،
ساری محفل میں جلوے لپک جائیں گے

اے مدینے کے زائر خُدا کے لیے ،
داستانِ سفر مُجھ کو یوں مت سُنا
بات بڑھ جائے گی ، دل تڑپ جائے گا ،
میرے محتاط آنسُو چھلک جائیں گے

اُن کی چشمِ کرم کو ہے اس کی خبر ،
کس مُسافر کو ہے کتنا شوقِ سفر
ہم کو اقبال جب بھی اجازت ملی ،
ہم بھی آقاﷺ کے دربار تک جائیں گے

فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر ،
ہم بھی بے بس نہیں ، بے سہارا نہیں
خُود اُنھی کو پُکاریں گے ہم دُور سے ،
راستے میں اگر پاؤں تھک جائیں گے.

#صلی_اللہ_علیہ_وسلم ❤️️

●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
اللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ
كما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ
مَجِيدٌ اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كما
باركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
#ایڈمن_صنم


دستِ دعا



اللہ کرے کہ ہمیشہ رہیں وہ شاد، آباد ❤️️
ہمارے حق میں جو دستِ دعا اٹھاتے ہیں۔


•.♡.•°متاع جَاں•.♡.•°


https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/ 

طلب



ہر چند راستے میں تهے کانٹے بچهے ہوئے،
جس کو میری طلب تهی گزرتا چلا گیا ۔۔۔۔ ۔۔۔۔


عبدالحمید عدم


 •.♡.•°متاع جَاں•.♡.•°


اللہ سے کبھی شکوہ مت کیجیے



آدمی بزرگ سے
اللہ نے سب کو دولت دی مجھے کچھ بھی نہیں دیا..
بزرگ
میں تجھے ایک لاکھ دینار دیتا ہوں تو اپنا ایک ہاتھ کاٹ کر مجھے دے..
آدمی
نہیں دے سکتا
بزرگ
دس لاکھ دینار دیتا ہوں مجھے ایک ٹانگ کاٹ کر دے..
آدمی
نہیں دے سکتا..
بزرگ
جتنا مانگے گا اس سے زیادہ دوں گا
مجھے اپنی آنکھیں دے دے
آدمی
آپ مجھے سارے جہاں کی دولت دے دو
میں پھر بھی نہیں دے سکتا
بزرگ
اللہ نے تجھے اتنی قیمتی چیزوں سے نوازا ہے اور تو کہتا ہے کہ
اللہ نے تجھے کچھ نہیں دیا

جو دیا ہے ہم اس کو دیکھ کر شکرگزار نہیں ہوتے بلکہ جو کسی مصلحت اور امتحان کے تحت نہیں ملا اسے دیکھ دیکھ کر ناشکری کرتے ہیں..

اللہ سے کبھی شکوہ مت کیجیے وہ اپنے بندوں کے بارے میں بہتر فیصلہ کرنے والا ہے
...
الحمدللہ...

‿✿⁀°متاع جَاں°‿✿⁀

صلی اللہ علیہ وسلم


https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/

نام اُن ﷺکا رہے کیوں نا ----- وِردِ زباں
ہے جو تسکینِ جاں، وہ ﷺ کہاں میں کہاں

مجھ میں ان ﷺ کی ثناء کا سلیقہ کہاں
وہ ﷺ شہِ دو جہاں، وہ کہاں میں کہاں

اُن ﷺ کا مدَح سرا خالقِِ این و آں
وہ ﷺ رسولِ زماں، وہ کہاں میں کہاں

اُن ﷺ کے دامن سے وابستہ میری نجات
اُن ﷺ پہ قربان ---- میری حیات و ممات

میں گنہگار ------------ وہ شافعِ عاصیاں ،
بے کسوں کی اماں، وہ ﷺ کہاں میں کہاں

#صلی_اللہ_علیہ_وسلم ❤️️
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
اللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ
كما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ
مَجِيدٌ اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كما
باركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ
 ●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
#ایڈمن_صنم


امن کی فاختہ




دو شعر ... امن پر

امن کی فاختہ جو سہمی ہے
دیکھ لی چار سُو بے رحمی ہے

لاشیں بکھری پڑی ہیں گُلشن میں
اس پہ بھی ہو رہی خوش فہمی ہے

●๋•!! متاع جَاں!! ●๋


کُفر و باطِل



بڑا چَرچا ہے پھر سے جہاں میں کُفر و باطِل کا
کوئی فارُوق پھر اُٹھے تو حَق کا بول بالا ہو ۔۔۔۔!!


●๋•!! متاع جَاں!! ●๋

کربلا



کربلا میں ایک طرف پانی کا دریا رواں دواں تھا
اور دوسری طرف پیاس ہی پیاس تھی
حیرانگی کی بات یہ ہے کہ
جو پانی پیتے رہے وه مرگئے
اور جو پیاسے تھے وه آج بھی زنده ہیں


●๋•!! متاع جَاں!! ●๋

Two types of Faces



"A person would not forget two types of faces in his life, the one who helped him in his time of need, and the one who left him alone in a difficult time."

Imam Hussain (AS)
 
●─┼ ღ Mata-e-jaanღ ┼─●

https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/ 


سودا حسینؑ کا



یوں ہی نہیں جہاں میں چرچا حسینؑ کا
کچھ دیکھ کے ہوا تھا زمانہ حسینؑ کا

سر دے کے دو جہاں کی حکومت خرید لی
مہنگا پڑا یزید کو --------- سودا حسینؑ کا

❥ღ- متاع جَاں -ღ❥



اشجار



تم لگاتے چلو اشجار ــــــــــــ جدھر سے گزرو
اس کے سائے میں جو بیٹھے گا دعا ہی دے گا...!!


❥ღ- متاع جَاں -ღ❥

ﺧﺸﮏ ﭘﺘﻮﮞ



ﻣﯿﮟ ﺗﺠﻬﮯ ﮈﻫﻮﻧﮉﻧﮯ ﯾﺎﺩﻭﮞ ﮐﯽ ﮐﻬﻠﯽ
ﺳﮍﮐﻮﮞ ﭘﺮ
ﺧﺸﮏ ﭘﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺭﻭﺯ ﺑﮑﻬﺮ ﺟﺎﺗﺎ
ﮨﻮﮞ !!

❥ღ- متاع جَاں -ღ❥


تری یاد


ابھی تازہ ہے بہت گھاؤ بچھڑ جانے کا
گھیر لیتی ہے تری یاد ---- سرِشام ابھی

اِک نظر اور اِدھر دیکھ مسیحا میرے
ترے بیمار کو آیا نہیں ----- آرام ابھی

میرے ہاتھوں میں ہے موجُود ترے ہاتھ کا لمس
دِل میں برپا ہے ------- اُسی شام کا کہرام ابھی

عدیم ہاشمی

❥ღ- متاع جَاں -ღ❥



حسن سلوک کا معیار



حسن سلوک کا معیار

عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا یُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتَّی یُحِبَّ لِأَخِیْہِ أَوْ قَالَ لِجَارِہِ مَا یُحِبُّ لِنَفْسِہِ
''حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا، جب تک وہ اپنے بھائی یا آپ نے فرمایا کہ اپنے ہمسایے کے لیے وہی پسند نہ کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔

عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہِ لَا یُؤْمِنُ عَبْدٌ حَتَّی یُحِبَّ لِجَارِہِ أَوْ قَالَ لِأَخِیْہِ مَا یُحِبُّ لِنَفْسِہِ
''حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، کوئی بندہ اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا، جب تک وہ اپنے ہمسایے یا آپ نے فرمایا کہ اپنے بھائی کے لیے بھی وہی پسند نہ کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔''
بخاری، رقم۱۳۔ مسلم، رقم۴۵

●◄ ‫#صنم

سراپا رحم ہے



وہ سراپا رحم ہے۔۔ سراپا محبت۔۔

عجب راز ہے اس میں۔
وہ منتقم ہے تو اس کے انتقام میں بھی رحم ہے
وہ جبار ہے تو اسکے جبر میں بھی رحم
وہ قادر ہے اور اس کی قدرت میں بھی رحم
وہ قہار ہے اور اس کے قہر میں بھی رحم
سب میں رحم ہے


کسی کو کسی بھی آزمائش سے گزارنا بھی اس کا اپنی مخلوق پر رحم ہی ہے
وہ ظلم تو قطعی نہیں کرتا
وہ سراپا رحم و محبت ہے

•.♡.•متاع جَاں•.♡.•°



لالٹین



ایک رات میں نے لالٹین سے پوچھا,
کیوں بی! تم کو رات بھر جلنے سے کچھ تکلیف تو نہیں ہوتی؟
بولی:آپ کا خطاب کس سے ہے؟بتی سے ، تیل سے ، ٹین کی ڈبیہ سے ، کانچ کی چمنی سے یا پیتل کے اس تار سے جس کو ہاتھ میں لے کر لالٹین کو لٹکائے پھرتے ہیں۔ میں تو بہت سے اجزاء کا مجموعہ ہوں۔

لالٹین کے اس جواب سے دل پر ایک چوٹ لگی ۔ یہ میری بھول تھی۔ اگر میں اپنے وجود کی لالٹین پر غور کرلیتا تو ٹین اور کانچ کے پنجرے سے یہ سوال نہ کرتا۔
میں حیران ہوگیا کہ اگر لالٹین کے کسی جزو کو لالٹین کہوں تو یہ درست نہ ہوگا اور اگر تمام اجزاء کو ملا کر لالٹین کہوں تب بھی موزوں نہ ٹھہرے گا، کیونکہ لالٹین کا دم روشنی سے ہے۔ روشنی نہ ہو تو اس کا ہونا نہ ہونا برابر ہے۔

مگر دن کے وقت جب لالٹین روشن نہیں ہوتی ، اس وقت بھی اس کا نام لالٹین ہی رہتا ہے۔ تو پھر کس کو لالٹین کہوں۔

جب میری سمجھ میں کچھ نہ آیا ، تو مجبورا لالٹین ہی سے پوچھا:میں خاکی انسان نہیں جانتا کہ تیرے کس جزو کو مخاطب کروں اور کس کو لالٹین سمجھوں۔

یہ سن کر لالٹین کی روشنی لرزی ، ہلی، کپکپائی۔
گویا وہ میری ناآشنائی و نادانی پر بےاختیار کھلکھلا کر ہنسی

اور کہا:"اے نورِ خدا کے چراغ ، آدم زاد ! سن، لالٹین اس روشنی کا نام ہے جو بتی کے سر پر رات بھر آرا چلایا کرتی ہے۔ لالٹین اس شعلے کو کہتے ہیں جس کی خوراک تیل ہے اور جو اپنے دشمن تاریکی سے تمام شب لڑتا بھڑتا رہتا ہے۔
دن کے وقت اگرچہ یہ روشنی موجود نہیں ہوتی لیکن کانچ اور ٹین کا پنجرہ رات بھر ، اس کی ہم نشینی کے سبب لالٹین کہلانے لگتا ہے ۔ تیرے اندر بھی ایک روشنی ہے۔ اگر تو اس کی قدر جانے اور اس کو پہچانے تو سب لوگ تجھ کو روشنی کہنے لگیں گے ،
خاک کا پتلا کوئی نہیں کہے گا۔
"

دیکھو ،خدا کے ولیوں کو جو اپنے پروودگار کی نزدیکی و قربت کی خواہش میں تمام رات کھڑے کھڑے گزار دیتے تھے، تو دن کے وقت ان کو نورِ خدا سے علیحدہ نہیں سمجھا جاتا رہا ، یہاں تک کہ مرنے کے بعد بھی ان کی وہی شان رہتی ہے۔

تو پہلے چمنی صاف کر۔ یعنی لباسِ ظاہری کو گندگی اور نجاست سے آلودہ نہ ہونے دے۔ اس کے بعد ڈبیا میں صاف تیل بھر۔ یعنی حلال کی روزی کھا، اور پھر دوسرے کے گھر کے اندھیرے کے لئے اپنی ہستی کو جلا جلا کر مٹا دے۔
اس وقت تو بھی قندیلِ حقیقت اور فانوسِ ربانی بن جائے گا۔"


 لالٹین از خواجہ حسن نظامی

-♡- متاع جَاں -♡-

اعتماد




رفاقتوں کے فیض اعتماد کے دم سے ہیں۔ بداعتماد انسان نہ کسی کا رفیق ہوتا ہے اور نہ کوئی اسکا کوئی حبیب۔ بداعتمادی کی سب سے بڑی سزا یہ ہے کہ انسان کو ایسا کوئی انسان نظر نہیں آتا جس کی تقریب کی وہ خواہش کرے اور نہ ہی وہ خود کو کسی کے تقرب کا اہل سمجھتا ہے۔

٭واصف علی واصف٭

-♡- متاع جَاں -♡-


 https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/

سورج



زمین والوں سے یہ کہہ کر طلوع ہوتا ہے ہر سورج
اجالے بانٹ دینے سے ___ اجالے کم نہیں ہوتے ...!!

•.♡.•°متاع جَاں•.♡.•°

ریجیکشن



جب کسی لکھاری کا مسودہ رد کیا جاتا ہے، کسی شاعر کا کلام ناقابل اشاعت قرار دیا جاتا ہے، کسی مصور کی تصویر ریجیکٹ کی جاتی ہے، تب بھی، ہاں تب بھی اتنا دکھ محسوس نہیں ہوتا جتنا اپنی ذات، اپنے وجود کی ریجیکشن پر ہوتا ہے- کیونکہ پہلی صورت میں انسان کی 'تخلیق' کو رد کیا جاتا ہے، دوسری صورت میں 'انسان' کو دھتکارا جاتا ہے-

(نمرہ احمد کے ناول ’’سانس ساکن تھی‘‘ سے اقتباس)

•.♡.•°متاع جَاں•.♡.•°

موسم




زرد پڑ جائے تو ۔۔۔ تعلق بھی جھڑ جاتےہیں
انسانی رویوں کے بھی ہوتے ہیں ’’ موسم ‘‘ ۔۔۔!!

❥ღ- متاع جَاں -ღ❥

ماں باپ



جانتے ہو صاحب...

ہم اپنے ماں باپ پر سب سے بڑا ظلم کیا کرتے ہیں۔..؟
ہم ان کے سامنے"بڑے" بن جاتے ہیں ...
"سیانے" ہو جاتے ہیں ...
اپنے تحت بڑے "پارسا نیک اور پرہیزگار" بن جاتے ہیں ...

وہی ماں باپ جنہوں نی ہمیں سبق پڑھایا ہوتا ہے ۔.
انھیں "سبق" پڑھانے لگتے ہیں ...
ابا جی یہ نہ کرو یہ غلط ہے ۔.
اماں جی یہ آپ نے کیا کیا ..
آپ کو نہی پتا ایسے نہی کرتے ...
ابا جی آپ یہاں کیوں گیے۔.
اماں جی پھر گڑبڑ کر دی آپ نے ..
سارے کام خراب کر دیتی ہیں آپ ..
اب کیسے سمجھاوں آپ کو ...

جانتے ہو صاحب ...
ہمارا یہ "بڑا پن یہ سیانا پن" ہمارے اندر کے "احساس" کو مار دیتا ہے ...
وہ احساس جس سی ہم یہ محسوس کر سکیں ...
کہ ہمارے ماں باپ اب بلکل بچے بن گیۓ ہیں۔..
وہ عمر کے ساتھ ساتھ بے شمار ذہنی گنجلگوں سی آزاد ہوتے جا رہے ہیں ...
چھوٹی سے خوشی ...
تھوڑا سا پیار...
ہلکی سی مسکراہٹ ...
انھیں نہال کرنے کے لئے کافی ہوتی ہے ...

انھیں "اختیار" سے محروم نہ کرو صاحب ....
"سننے" کا اختیار ...
"کہنے" کا اختیار ...
"ڈانٹنے" کا اختیار ...
"پیار" کرنے کا اختیار ...
یہی سب انکی خوشی ہے ..
چھوٹی سے دنیا ہے ...

ہمارے تلخ رویوں سے وہ اور کچھ سمجھیں یا نہ سمجھیں ...
یہ ضرور سمجھ جاتے ہیں ک اب وقت انکا نہیں رہا ...
وہ اپنے ہی خول میں قید ہونے لگتے ہیں ...
اور بلآخر رنگ برنگی ذہنی اور جسمانی بیماریوں کا شکار ہونے لگتے ہیں ...

اس لئے صاحب ...
اگر ماں باپ کو خوش رکھنا ہے ..
تو ان کے سامنے زیادہ "سیانے" نہ بنیں ...
"بچے" بن کے رہیں ..
تا کہ آپ خود بھی "بچے" رہیں ...

#منقول

⊶◌ ҉ متاع جَاں ҉ ◌⊷

ﺳﻮﺭﺓ ﻓﺎﺗﺤﮧ


 ﺳﻮﺭﺓ ﻓﺎﺗﺤﮧ ﻭﺍﻗﻌﯽ حیران کن ﮨﮯ
ﯾﮧ ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﻮ ﻣﭩﯽ ﺳﮯ ﺍﭨﮭﺎ ﮐﺮ ﻋﺮﺵ ﮐﮯ ﻧﯿﭽﮯ ﻻ ﮐﮭﮍﺍ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ …

ﮨﻤﯿﮟ ﻋﺪﻡ ﺳﮯ ﻭﺟﻮﺩ ﻣﯿﮟ ﻻﻧﮯ ﻭﺍﻻ, ﭘﯿﺪﺍ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻻﮐﻮﻥ ? ﺍﻟﻠﮧ _____ ﺍﻟﺤﻤﺪﻟﻠﮧ
ﭘﮭﺮ ﮨﻤﯿﮟ ﭘﺎﻟﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﮐﻮﻥ __ ﺭَﺏِّ ﺍﻟْﻌَﺎﻟَﻤِﻴﻦَ
ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﮨﻤﯿﮟ ﺗﮭﺎﻣﻨﮯ ﺍﻭﺭ ﭼﻼﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﮐﻮﻥ __ ’’ ﺍَﻟﺮَّﺣْﻤٰﻦ ‘‘ …
ﺁﺧﺮﺕ ﻣﯿﮟ ﮨﻢ ﮐﺲ ﮐﮯ ﺳﮩﺎﺭﮮ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ ___ ’’ ﺍَﻟﺮَّﺣِﯿْﻢ …‘‘
ﮨﻤﯿﮟ ﺩﺍﺭ ﺩﻧﯿﺎ ﺳﮯ ﺁﺧﺮﺕ ﻣﻨﺘﻘﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﺍﻭﺭ ﻭﮨﺎﮞ ﮨﻤﯿﮟ ﺍﻧﺼﺎﻑ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻻ ’’___ ﻣَﺎﻟِﮏِ ﯾَﻮْﻡِ ﺍﻟﺪِّﯾْﻦ …‘‘
ﺟﺐ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﭘﯿﺪﺍﺋﺶ ﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﺮ ﮨﻤﯿﮟ ﺍﮔﻠﮯ ﺟﮩﺎﮞ ﻟﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﺻﺮﻑ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻮ ﺑﺲ ﭘﮭﺮ ﮨﻢ ﺍﺳﯽ ﮐﮯ ﺑﻨﺪﮮ ﺍﺳﯽ ﮐﮯ ﻏﻼﻡ ____ ﺍِﯾَّﺎﮎَ ﻧَﻌْﺒُﺪُ
ﺟﺐ ﻏﻼﻣﯽ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﮐﯽ ﺗﻮ ﺍﺏ ﻣﺪﺩ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺑﮭﯽ ﺻﺮﻑ ﺍﺳﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺟﮭﮑﯿﮟ ﮔﮯ ’’___ ﻭَﺍِﯾَّﺎﮎَ ﻧَﺴْﺘَﻌِﯿْﻦ …‘‘
ﻣﺎﻧﮕﻮ ﮐﯿﺎ ﻣﺎﻧﮕﺘﮯ ﮨﻮ … ﯾﺎ ﺍﻟﻠﮧ ﺁﭖ ﺳﮯ ﺁﭖ ﮨﯽ ﮐﻮ ﻣﺎﻧﮕﺘﮯ ﮨﯿﮟ … ﻭﮦ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﺟﻮ ﺳﯿﺪﮬﺎ ﺁﭖ ﺗﮏ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﺩﮮ ________ ﺍِﮬْﺪِﻧَﺎ ﺍﻟﺼِّﺮَﺍﻁَ ﺍﻟْﻤُﺴْﺘَﻘِﯿْﻢَ
ﺍﻭﺭ ﮨﻤﯿﮟ ﺍﻧﻌﺎﻡ ﯾﺎﻓﺘﮧ ﺍﻓﺮﺍﺩ ﻣﯿﮟ ﺷﺎﻣﻞ ﮐﺮﺍﺩﮮ _____ ﺻِﺮَﺍﻁَ ﺍﻟَّﺬِﻳﻦَ ﺃَﻧْﻌَﻤْﺖَ ﻋَﻠَﻴْﻬِﻢْ
ﺍﻭﺭ ﮨﻤﯿﮟ ﮔﻤﺮﺍﮨﯽ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﮐﮯ ﻏﻀﺐ ﺳﮯ ﺑﭽﺎ ﺩﮮ ______ ﻏَﻴْﺮِ ﺍﻟْﻤَﻐْﻀُﻮﺏِ ﻋَﻠَﻴْﻬِﻢْ ﻭَﻟَﺎ ﺍﻟﻀَّﺎﻟِّﻴﻦَ

ﺁﻣﯿﻦ ﯾﺎ ﺭﺏ ﺍﻟﻌﺎﻟﻤﯿﻦ

#اجالا


لَا إِلَـٰهَ إِلَّا اللَّـهُ


1- باب تلقين الموتى لا إله إلا الله:

باب: قریب الموت کو «لَا إِلَـٰهَ إِلَّا اللَّـهُ» کی تلقین کرنا۔
صحيح مسلم
حدیث نمبر: 2123

وحَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ ، وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، كِلَاهُمَا، عَنْ بِشْرٍ ، قَالَ أَبُو كَامِلٍ: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ، حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ غَزِيَّةَ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عُمَارَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَقِّنُوا مَوْتَاكُمْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ".

سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے بیماروں کو جو قریب مرنے کے ہوں ان کو «لَا إِلَـٰہَ إِلَّا اللَّـہُ» سکھاؤ۔“

(((((≈ متاع جَاں≈)))))
 
https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/
 

Saturday, September 9, 2017

غلامی کے اسیر


چلتے ہیں دبے پاؤں کوئی جاگ نہ جائے،
غلامی کے اسیروں کی یہی خاص ادا ہے۔

ہوتی نہیں جو قوم ۔۔۔ حق بات پہ یکجا،
اُس قوم کا حاکم ہی بس اُن کی سزا ہے۔

۔۔ فیض احمد فیض

‿✿⁀°متاع جَاں°‿✿⁀

Sunday, August 13, 2017

اے صاحب الجمال





یا صاحب الجمال و یا سید البشر
من وجہک المنیر لقد نور القمر
لا یمکن الثناء کما کان حقہ
بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر


ترجمہ
اے صاحب الجمال ﷺ اور اے انسانوں کے سردار ﷺ
آپ ﷺ کے رخِ انور سے چاند چمک اٹھا
آپ ﷺ کی ثنا کا حق ادا کرنا ممکن ہی نہیں
قصہ مختصر یہ کہ خدا کے بعد آپ ﷺ ہی بزرگ ہیں

صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم

●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
اللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ
كما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ
مَجِيدٌ اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كما
باركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●

#ایڈمن_صنم

اِک فرشتہ

مجھ کو چھاؤں میں رکھا اور خود جلتا رہا دھوپ میں
میں نے دیکھا ہے اک فرشتہ باپ کے روپ میں
‿✿⁀°متاع جَاں°‿✿⁀

https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/

ﺍﮮ میرے ﮐُﻦ ﻓﯿﮑُﻮﻥ

ﺍﮮ میرے ﮐُﻦ ﻓﯿﮑُﻮﻥ

میرے ﺧﺎﻟﻖ
ﺍﮮ میرے ﮐُﻦ ﻓﯿﮑُﻮﻥ
ﻣﯿﮟ ﺟﻮ ﻣﭩﯽ ﺳﮯ ﺗﺮﺍﺷﺎ ﮬﻮﺍ ﭘﯿﮑﺮ ہوں تیرا
ﮐﺲ ﻟﺌﮯ ﭼﺎﻧﺪ ﺳﺘﺎﺭﻭﮞ ﮐﻮ ﺑﻼﺅﮞ ﺧﻮﺩ ﻣﯿﮟ؟
ﺧﺎﮎ ہوﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ، میرے ﻣﻮﻻ ﻃﻠﺐ ﯾﮧ ﮐﯿﻮﮞ ہے؟؟
ﺁﺳﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﻮ ﮐﺴﯽ ﻃﻮﺭ ﻣﻼﺅﮞ ﺧﻮﺩ ﻣﯿﮟ ....
ﻣﯿﮟ ﺟﻮ ذﺭﮦ ہوﮞ ، ﺗﮍﭖ ﮐﯿﻮﮞ ہے ﺳﺘﺎﺭﻭﮞ ﻣﯿﮟ
ﮈﮬﻠﻮﮞ؟؟
ﺳﺮﺩ ہوﮞ ، ﺧﺎﮎ ہوﮞ ، ﭘﮭﺮ ﮐﺲ ﻟﺌﮯ ﺷﻌﻠﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﻠﻮﮞ؟؟
میرے ﺍﻧﺪﺭ ﺟﻮ ﺧﻼﺅﮞ ﮐﺎ ﺳﻔﺮ ﺟﺎﺭﯼ ہے
ﺑﮍﯼ ﺑﮯ ﭼﯿﻨﯽ ہے ، ﺑﮯ ﺧﻮﺍﺑﯽ ہے ، ﺑﯿﺪﺍﺭﯼ ہے
ﺗﺸﻨﮕﯽ ﭼﺒﮭﺘﯽ ہے ،  حلقوم ﻣﯿﮟ ﮐﺎﻧﭩﮯ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ
ﺍﻭﺭ ﮐﮩﯿﮟ ﺣﺪ ﺳﮯ ، ﮔﺰﺭ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺳﺮ ﺷﺎﺭﯼ ہے
ﻣﯿﮟ ﺟﻮ ﻣﭩﯽ ہوﮞ ﺗﻮ ﮐﯿﻮﮞ ، ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺳﺘﺎﺭﮦ ﺳﻤﺠﮭﻮﮞ؟؟
ﮐﯿﻮﮞ ﺑﮭﻨﻮﺭ ﺩﺭﺩ ﮐﻮ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﺎ ، ﮐﻨﺎﺭﮦ ﺳﻤﺠﮭﻮﮞ؟؟

میرے ﺧﺎﻟﻖ
ﺍﮮ میرے ﮐُﻦ ﻓﯿﮑُﻮﻥ
ﺗﯿﺮﯼ ﺣﺪ ﺳﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﮩﺎﮞ ﺩﻭﺭ ﻧﮑﻞ ﺳﮑﺘﺎ ہوﮞ؟
ﺗﯿﺮﯼ ﻣﺮﺿﯽ ہے ، ﻣﺠﮭﮯﺗﻮﮌ ﺩﮮ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺳﮯ ﺑﻨﺎ
ﭘﮭﺮ ﻣﺠﮭﮯ ﺧﺎﮎ ﻧﺸﯿﻦ ﮐﺮ ﮐﮯ ، ﯾﻮﻧﮩﯽ ﺟﯿﻨﺎ ﺳﮑﮭﺎ
میرے ﺍﻧﺪﺭ ﺟﻮ ، ﺧﻼ ہے ﻣﯿﺮﮮ ﻣﺎﻟﮏ ﺑﮭﺮ ﺩﮮ 
ﺗﻮ ﻧﮯ ﺟﻮ ﺧﺎﺹ ﺗﻮﺟﮧ ﺳﮯ ﺑﻨﺎﯾﺎ ہے ، ﯾﮧ ﺩﻝ
اس کو ﻣﭩﯽ ﻣﯿﮟ ﻣﻼ ﺩﮮ ، ﯾﺎ ﺗﻮ ﭘﻮﺭﺍ ﮐﺮ ﺩﮮ
ﻣﯿﺮﮮ ﺧﺎﻟﻖ ﻣﯿﮟ ﺗﺮﮮ "ﮐُﻦ " ﮐﯽ ﻃﻠﺐ ﻣﯿﮟ ﺯﻧﺪﮦ
ہر ﮔﮭﮍﯼ ﺍﯾﮏ ﻗﯿﺎﻣﺖ ﺳﮯ ﮔﺰﺭ ﺟﺎﺗﺎ ہوﮞ
ﺍﺗﻨﯽ ﺷﺪﺕ ﺳﮯ میرا ،  ﭘﮩﻠﻮ ﺳﻠﮓ ﺍﭨﮭﺘﺎ ہے
ﺿﺒﻂ ﮐﯽ ﺣﺪ ﺳﮯ ﮔﺰﺭ ﺟﺎﺗﺎ ہوﮞ
ﻣﺮ ﺟﺎﺗﺎ ہوﮞ

 میرے ﺧﺎﻟﻖ
ﺍﮮ میرے ﮐُﻦ ﻓﯿﮑُﻮﻥ




نیک عمل



شیخ سعدی رحمتہ اللّٰہ علیہ فرماتے ہیں کہ
"ایک مرتبہ چند بڑے لوگوں کے ہمراہ میں ایک کشتی میں بیٹھا ہوا تھا . ایک ڈونگی ہمارے سامنے ڈوب گئی دو بھائی بھنور میں پھنسہ گئے۔"
سرداروں میں سے ایک نے ملاح سے کہا :"ان دونوں کو پکڑ کر بھنور سے نکال . میں ہر ایک کے عوض پچاس دینار سرخ ( سونے کا ہوتا ہے ) دونگا . "ملاح پانی میں گھسا اور ایک کو نکال لایا اور دوسرا ہلاک ہو گیا
سعدی رحمتہ اللّٰہ علیہ فر ماتے ہیں کہ میرے منہ سے نکلا کہ "اسکی عمر باقی نہیں رہی تھی . اسی وجہ سے ملاح تو نے اس کے نکالنے میں دیر لگادی اور دوسرے کے نکالنے میں جلدی کی ." ملاح ہنسا اور کہا ! "جو آپ نے فر مایا وہ یقنی بات ہے لیکن ایک سبب اور بھی ہے میں نے کہا وہ کیا ہے ؟"
"میری دلی رغبت اس ایک کے نکالنے میں زیادہ تھی اسلئے کہ ایک وقت میں جنگل میں رہ گیا تھا اس نے مجھے اونٹ پر بٹھا لیا تھا ."

"دوسرے کے ہاتھ سے بچپن کے زمانہ میں احقر نے کو ڑے کھائے تھے ۔" یہ سن کر میں نے کہا اللہ تعالیٰ نے سچ فر مایا ہے کہ ....

"جس نے نیک عمل کیا اپنے نفس کے فائدہ کیلئے ،اور جس نے برا عمل کیا اپنے اوپر یعنی اس کا نقصان اسی کو پہنچے گا ."

قطعہ: جب تک تجھ سے ہو سکے کسی کے دل کو مت چھیل (مت ستا) کہ اس راستے میں بہت کا نٹے ہیں ،حاجت مند فقیر کے کام کو پورا کر کہ تجھ کو بھی بہت سےکام پیش آئینگے...

فائدہ: حاصل کلام یہ ہے کہ عام لوگوں کے ساتھ بھلائی کرنی چاہئے ، حاجت مندوں کی ضرورت حتی الامکان پوری کر نے کی سعی کرنی چاہئے تا کہ نیکی کی جزا نیکی کی صورت میں پیش آئے





یاد رکھو

تھکن تو ہو گی ۔۔۔ جب تُم اُسے قبول نہیں کر رہے، جس کا رُخ تمہاری طرف ہے اور بھاگ اُس کے پیچھے رہے ہو، جس کی پُشت تمہاری طرف ہے۔
یاد رکھو! جو تمہاری طرف آتا ہے، وہ درحقیقت بھیجا ہوا ہوتا ہے اور جو تُم سے دُور جاتا ہے ۔۔۔ وہ ہٹایا گیا ہوتا ہے ، بس تُم اُس کو قبول نہیں کرپاتے۔♥️

لاالہ الا اللہ


کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک ایسا فقرہ جسے آپ ہونٹوں کو حرکت دیۓ بغیر کہہ سکتے ہیں ، وہ ہے
لاالہ الا اللہ
آپ جانتے ہیں کیوں ؟
کیونکہ سائنس کہتی ہے کہ جب کوئی انسان مر رہا ہوتا ہے تو اپنے
ہونٹوں کو ہلانے کی طاقت کھو دیتا ہے.. لہذا اللہ تبارک و تعالیٰ نے انسان کے لیۓ مرتے وقت بھی یہ کلمہ کہنا آسان بنایا
سبحان اللہ
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤگے ۔"






Faith


Narrated Abu Huraira:

The Prophet (ﷺ) said, "Faith (Belief) consists of more than sixty branches (i.e. parts). And Haya (This term "Hay" covers a large number of concepts which are to be taken together; amongst them are self respect, modesty, bashfulness, and scruple, etc.) is a part of faith."

Reference : Sahih al-Bukhari 9
In-book reference : Book 2, Hadith 2
USC-MSA web (English) reference : Vol. 1, Book 2, Hadith 9

Muslim

Narrated 'Abdullah bin 'Amr:

The Prophet (ﷺ) said, "A Muslim is the one who avoids harming Muslims with his tongue and hands. And a Muhajir (emigrant) is the one who gives up (abandons) all what Allah has forbidden."

حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ، وَإِسْمَاعِيلَ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ "‏ الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ، وَالْمُهَاجِرُ مَنْ هَجَرَ مَا نَهَى اللَّهُ عَنْهُ ‏"‏‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ وَقَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ عَامِرٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَقَالَ عَبْدُ الأَعْلَى عَنْ دَاوُدَ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏
Reference : Sahih al-Bukhari 10
In-book reference : Book 2, Hadith 3
USC-MSA web (English) reference : Vol. 1, Book 2, Hadith 10

زندگی


اگر زندگی کو ہمیشہ خوشیوں کے ساتھ گزارنا چاہتے ہوں تو غمزدہ لوگوں کے غم سُنا کرو۔ کبھی دکھی نہیں ہو گے۔

●๋•!! متاع جَاں!! ●๋
 
 

دیا جلائے رکھنا ہے

موج بڑھے یا آندھی آئے ، دیا جلائے رکھنا ہے
گھر کی خاطر سو دکھ جھیلیں ، گھر تو آخر اپنا ہے

بال بکھیرے اُتری برکھا ، رُوپ لٹاتا چاند
کیا پل بھر کو اٹھی آندھی ، تارے پڑ گئے ماند

رات کٹھن یا دن ہو بوجھل ، ہنستے گاتے چلنا ہے
گھر کی خاطر سو دکھ جھیلیں گھر تو آخر اپنا ہے

لہروں لہروں اترا سورج ، بستی بستی رُوپ
جاگ اٹھے تیرے موتی مونگے ، ناچ رہی کیا دھوپ

ناؤ بڑھا ، پتوار اٹھا کے سات سمندر مچنا ہے
گھر کی خاطر سو دکھ جھیلیں گھر تو آخر اپنا ہے​

˙·٠•●♥ متاع جَاں ♥●•٠·˙





https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/

"دُعا"


یا رب! مِرے وطن کو اِک ایسی بہار دے
جو سارے ایشیا کی فضا کو نکھار دے

یا رب! مِرے وطن میں اِک ایسی ھَوا چَلا
جو اس کے رُخ سے گرد کے دَھبے اُتار دے

یا رب! وہ اَبر بخش کہ جو اَرضِ پاک کو
حدِ نظر تک اُمڈے ھُوئے سبزہ زار دے

میداں جو جل چُکے ھیں، بُجھا اُن کی تشنگی
شاخیں جو لُٹ چُکی ھیں، اُنہیں برگ و بار دے

ھر فرد میری قوم کا، اِک ایسا فرد ھو .....
اپنی خوُشی، وطن کی خوُشی پر جو وار دے

یہ خطہء زمین مُعَنوَن ھے تیرے نام ......
دے اس کو اپنی رحمتیں اور بے شمار دے
-----------------------------------------------
"آمین"

شاعر:احمد ندیم قاسمی

‿✿⁀°متاع جَاں°‿✿⁀

https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/

اس وطن کے پرچم کو سربلند ہی رکھنا

یہ وطن تمہارا ہے تم ہو پاسباں اس کے
یہ چمن تمہارا ہے تم ہو نغمہ خواں اس کے

اس چمـن کے پھولوں پر رنگ و آب تم سے ہے
اس زمـــــیں کا ہر ذرہ آفــــتــــــاب تـم سے ہے

یہ فضـــا تمہـــاری ہے، بحر و بر تمہارے ہیں
کہکشـــــاں کے یہ جالے، رہ گزر تمہارے ہیں

یہ وطن تمہارا ہے تم ہو پاسباں اس کے
یہ چمن تمہارا ہے تم ہو نغمہ خواں اس کے

میر کارواں ہم تھے، روح کارواں تم ہو
ہم تو صرف عنواں تھے اصل داستاں تم ہو

نفرتوں کے دروازے خود پر بند ہی رکھنا
اس وطن کے پرچم کو سربلند ہی رکھنا

یہ وطن تمہارا ہے تم ہو پاسباں اس کے
یہ چمن تمہارا ہے تم ہو نغمہ خواں اس کے

یہ زمیں مقدس ہے ماں کے پیار کی صورت
اس چمن میں تم سب ہو برگ وبار کی صورت

دیکھنا گوانا مت دولت یقین لوگو
یہ وطن امانت ہے اور تم امیں لوگو

❥ღ- متاع جَاں -ღ❥

https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/

الحمد للـﮧ.. ❥

جسکی آنکھ کو جتنا نور ملا ھے وہ اتنا ھی دیکھ سکتا ھے کیونکہ اللؔہ کی بنائی ھر چیز خوبصورت ھے

۔۔۔۔۔۔اَلحَمدللؔہ۔۔۔۔۔۔

#اجالا


best Muslim

Narrated Abu Musa:

Some people asked Allah's Messenger (ﷺ), "Whose Islam is the best? i.e. (Who is a very good Muslim)?" He replied, "One who avoids harming the Muslims with his tongue and hands."

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْقُرَشِيِّ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ، حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَىُّ الإِسْلاَمِ أَفْضَلُ قَالَ ‏ "‏ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ ‏"‏‏.‏
Reference : Sahih al-Bukhari 11
In-book reference : Book 2, Hadith 4
USC-MSA web (English) reference : Vol. 1, Book 2, Hadith 11
  (deprecated numbering scheme)

چرواہے

بھیڑ بکریاں انسا نو ں سے زیادہ باخبر ہوتی ہے کیونکہ چرواہے کی ایک آواز پر چرنا چھوڑ دیتی ہیں اور انسان اپنی خواہشات کی خاطر احکام الٰہی کی بھی پرواہ نہیں کرتا۔۔۔
!!
حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ

❥ღ- متاع جَاں -ღ❥

https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/

اللہ تعالی کے ننانوے نام بمع ترجم


1: الرحمن بڑی رحمت والا
2: الرحيم نہائت مہربان
3: الملك حقیقی بادشاہ
4: القدوس نہائت مقدس اور پاک
5: السلام جس کی ذاتی صفت سلامتی ہے
6: المؤمن امن و امان عطا کرنے والا
7: المهيمن پوری نگہبانی کرنے والا
8: العزيز غلبہ اور عزت والا، جو سب پر غالب ہے
9: الجبار صاحب جبروت، ساری مخلوق اس کے زیرِ تصرف ہے
10: المتكبر کبریائی اور بڑائی اس کا حق ہے
11: الخالق پیدا فرمانے والا
12: البارئ ٹھیک بنانے والا
13: المصور صورت گری کرنے والا
14: الغفار گناہوں کا بہت زیادہ بخشنے والا
15: القهار سب پر پوری طرح غالب
جس کے سامنے سب مغلوب اور عاجز ہیں
16: الوهاب بغیر کسی منفعت کے خوب عطا کرنے والا
17: الرزاق سب کو روزی دینے والا
18: الفتاح سب کے لیے رحمت و رزق کے دروازے کھولنے والا
19: العليم سب کچھ جاننے والا
20: القابض تنگی کرنے والا
21: الباسط فراخی کرنے والا
22: الخافض پست کرنے والا
23: الرافع بلند کرنے والا
24: المعز عزت دینے والا
25: المذل ذلت دینے والا
26: السميع سب کچھ سننے والا
27: البصير سب کچھ دیکھنے والا
28: الحكم حاکمِ حقیقی
29: العدل سراپا عدل و انصاف
30: اللطيف لطافت اور لطف و کرم والا
31: الخبير ہر بات سے با خبر
32: الحليم نہائت بردبار
33: العظيم بڑی عظمت والا، سب سے بزرگ و برتر
34: الغفور بہت بخشنے والا
35: الشكور حسنِ عمل کی قدر کرنے والا، بہتر سے بہتر جزا دینے والا
36: العلي سب سے بالا
37: الكبير سب سے بڑا
38: الحفيظ سب کا نگہبان
39: المقيت سب کو سامانِ حیات فراہم کرنے والا
40: الحسيب سب کے لیے کفایت کرنے والا
41: الجليل عظیم القدر
42: الكريم صاحبِ کرم
43: الرقيب نگہدار اور محافظ
44: المجيب قبول کرنے والا
45: الواسع وسعت رکھنے والا
46: الحكيم سب کام حکمت سے کرنے والا
47: الودود اپنے بندوں کو چاہنے والا
48: المجيد بزرگی والا
49: الباعث اٹھانے والا، موت کے بعد مردوں کو زندہ کرنے والا
50: الشهيد حاضر، جو سب کچھ دیکھتا اور جانتا ہے
51: الحق جس کی ذات و وجود اصلاً حق ہے
52: الوكيل کارسازِ حقیقی
53: القوى صاحبِ قوت
54: المتين بہت مضبوط
55: الولى سرپرست و مددگار
56: الحميد مستحقِ حمد و ستائش
57: المحصى سب مخلوقات کے بارے میں پوری معلومات رکھنے والا
58: المبدئ پہلا وجود بخشنے والا
59: المعيد دوبارہ زندگی دینے والا
60: المحيى زندگی بخشنے والا
61: المميت موت دینے والا
62: الحي زندہ و جاوید
63: القيوم خود قائم رہنے والا، سب مخلوق کو اپنی مشیئت کے مطابق قائم رکھنے والا
64: الواجد سب کچھ اپنے پاس رکھنے والا
65: الماجد بزرگی اور عظمت والا
66: الواحد ایک اپنی ذات میں
67: الاحد اپنی صفات میں یکتا
68: الصمد سب سے بے نیاز اور سب اس کے محتاج
69: القادر قدرت والا
70: المقتدر سب پر کامل اقتدار رکھنے والا
71: المقدم جسے چاہے آگے کر دینے والا
72: المؤخر جسے چاہے پیچھے کر دینے والا
73: الأول سب سے پہلے وجود رکھنے والا
74: الأخر سب کے بعد بھی وجود رکھنے والا
75: الظاهر بالکل آشکار
76: الباطن بالکل مخفی
77: الوالي مالک و کارساز
78: المتعالي بہت بلند و بالا
79: البر بڑا محسن
80: التواب توبہ کی توفیق دینے والا، توبہ قبول کرنے والا
81: المنتقم مجرمین کو کیفرِ کردار تک پہنچانے والا
82: العفو بہت معافی دینے والا
83: الرؤوف بہت مہربان
84: مالك الملك سارے جہاں کا مالک
85: ذو الجلال و الإكرام صاحبِ جلال اور بہت کرم فرمانے والا جس کے جلال سے بندے ہمیشہ خائف ہوں اور جس کے کرم کی بندے ہمیشہ امید رکھیں
86: المقسط حقدار کو حق عطا کرنے والا، عادل و منصف
87: الجامع ساری مخلوقات کو قیامت کے دن یکجا کرنے والا
88: الغنى خود بے نیاز جس کو کسی سے کوئی حاجت نہیں
89: المغنى اپنی عطا کے ذریعے بندوں کو بے نیاز کرنے والا
90: المانع روک دینے والا
91: الضار اپنی حکمت اور مشیئت کے تحت ضرر پہنچانے والا
92: النافع نفع پہنچانے والا
93: النور سراپا نور
94: الهادي ہدائت دینے والا
95: البديع بغیر مثالِ سابق کے مخلوق کا پیدا کرنے والا
96: الباقي ہمیشہ رہنے والا، جسے کبھی فنا نہیں
97: الوارث سب کے فنا ہونے کے بعد بھی باقی رہنے والا
98: الرشيد صاحبِ رشد و حکمت جس کا ہر فعل درست ہے
99: الصبور بڑا صابر کہ بندوں کی بڑی سے بڑی نافرمانیاں دیکھتا ہے اور فوراً عذاب بھیج کر تہس نہس نہیں کرتا

#اجالا


قرآن

یہ سب چھوڑ کے قرآن پڑھا کر
"اَلملک "پڑھاکرکبھی"رحمن"پڑھا کر

"حم" پڑھا کر کبھی "یسین" پڑھا کر
"انعام" پڑھا کرکبھی "فرقان" پڑھا کر

"انفال" پڑھاکرکبھی" اعراف" پڑھا کر
"احزاب" پڑھاکرکبھی "عمران" پڑھاکر

"احقاف" پڑھاکرکبھی "ماعون" پڑھاکر
"اخلاص" پڑھاکرکبھی" انسان" پڑھاکر

"اَلنور" پڑھا کر کبھی" اَلطور" پڑھا کر
"اَلروم" پڑھا کر کبھی" لقمان "پڑھا کر

اس نور کا ، واللہ ! متبادل نہیں کوئی
فرصت ہے تو اللہ کی برھان پڑھا کر

نازل ہے ہؤا قلب ِ محمد پہ یہ پیغام
دستور پئے حضرت ِ انسان پڑھا کر

پڑھ سید ِکونین و شہِ دیں کے فرا میں
کچھ روشنئ قبر کا سامان پڑھا کر

#اجالا


good deeds.


Narrated 'Abdullah bin 'Amr:

A man asked the Prophet (ﷺ) , "What sort of deeds or (what qualities of) Islam are good?" The Prophet (ﷺ) replied, 'To feed (the poor) and greet those whom you know and those whom you do not Know (See Hadith No. 27).

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَجُلاً، سَأَلَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَىُّ الإِسْلاَمِ خَيْرٌ قَالَ ‏ "‏ تُطْعِمُ الطَّعَامَ، وَتَقْرَأُ السَّلاَمَ عَلَى مَنْ عَرَفْتَ وَمَنْ لَمْ تَعْرِفْ ‏"‏‏.‏
Reference : Sahih al-Bukhari 12
In-book reference : Book 2, Hadith 5
USC-MSA web (English) reference : Vol. 1, Book 2, Hadith 12
  (deprecated numbering scheme)

صبر

کسی نے حضرت حسن بصری رح سے صبر کا مفہوم پوچھا
تو آپ نے فرمایا "صبر کی دو قسمیں ہیں۔

اوّل آزمائش اور مصیبت پر صبر کرنا اور
دوّم اُن چیزوں سے اجتناب کرنا جن سے احتراز کرنے کا اللّٰہ نے حکم دیا ہے۔
"

اُس شخص نے عرض کیا "آپ تو بہت بڑے زاہد ہیں۔" فرمایا کہ "میرا زہد تو آخرت کی رغبت کی وجہ سے ہے اور صبر بےصبری کی وجہ سے ہے۔" اُس نے کہا "میں آپ کا مفہوم نہیں سمجھا۔" تو آپ نے فرمایا کہ "مصیبت یا اطاعتِ خُداوندی پر میرا صبر کرنا صرف نارِ جہنم کے خوف کی وجہ سے ہے اور اسی کا نام جزع ہے اور میرا تقویٰ محض رغبتِ آخرت میں اپنا حصّہ طلب کرنے کی (بےصبری کی) وجہ سے ہے نہ کہ سلامتیِ جسم و جان کے لئے۔ اور (درحقیقت) صابر تو وہ ہے جو اپنے حصّے پر راضی رہتے ہوئے آخرت (بھی) طلب نہ کرے بلکہ اُس کا صبر صرف اور صرف ذاتِ الہٰی کے لئے ہو کیونکہ اخلاص کی علامت یہی ہے۔"

.. "تذکرہ اولیاء" از حضرت شیخ فرید الدین عطار رح ..




faith

Narrated Anas:

The Prophet (ﷺ) said, "None of you will have faith till he wishes for his (Muslim) brother what he likes for himself."

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

وَعَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ، قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ "‏ لا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى يُحِبَّ لأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ ‏"‏‏.‏

Reference : Sahih al-Bukhari 13
In-book reference : Book 2, Hadith 6
USC-MSA web (English) reference : Vol. 1, Book 2, Hadith 13
  (deprecated numbering scheme)

till he loves


Narrated Abu Huraira:

"Allah's Messenger (ﷺ) said, "By Him in Whose Hands my life is, none of you will have faith till he loves me more than his father and his children."

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ "‏ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لاَ يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ وَوَلَدِهِ ‏"‏‏.‏
Reference : Sahih al-Bukhari 14
In-book reference : Book 2, Hadith 7
USC-MSA web (English) reference : Vol. 1, Book 2, Hadith 14
  (deprecated numbering scheme)

سپیرا

نفس سے خبردار رھو

ایک سپیرا سانپ پکڑ کر اپنی روٹی روزی کا سامان کیا کرتا تھا.. دن رات نئے اور زھریلے سانپوں کی تلاش میں جنگلوں ویرانوں اورصحراﺅں میں سرگرداں رھتا.. ایک بار برفباری کے موسم میں اسے ایک قوی الجثہ اژدھا مردہ حالت میں دکھائی دیا..
سپیرے نے اتنا بڑا اژدھا پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا.. اس کے دیکھنے سے اس کے دل پر ھیبت طاری ھوئی.. پھر خیال آیا کہ اگر اسے کسی طریقے اٹھا کر شہر میں لے جاﺅں تو تماشیائیوں کا انبوہِ کثیر جمع ھو جائیگا اور میری آمدن میں بیش از بیش اضافہ ھو جائے گا.. سو وہ بڑی محنت اور مشقت سے اس مردہ اژدھے کو لیکر شہر میں آگیا..
اژدھا کیا تھا , ایک طویل ستون محسوس ھو رھا تھا.. سپیرا اسے موٹے رسوں سے باندھ کرکھینچتا ھوا لایا اور شہر میں منادی کروا دی کہ میں نے بڑی مشکل سے اپنی جان کو جوکھم میں ڈال کر اس اژدھے کو قابو کیا لیکن افسوس کہ یہاں تک پہنچتے پہنچتے یہ مرگیا ھے..
سپیرے کے اس کارنامے سے شہر بغداد میں دھوم مچ گئی.. لوگ جوق درجوق وھاں پہنچنے لگے.. سینکڑوں اور ھزاروں احمق جمع ھوگئے.. سپیرے نے ان سے پیسے بٹورنے کیلئے یہ انتظام بھی کیا کہ اژدھے کو لپیٹ لپاٹ کر ایک بڑے سے ٹوکرے میں بند کردیا تاکہ جب زیادہ سے زیادہ لوگ جمع ھوجائیں تب اس اژدھے کی رونمائی کرے.. تھوڑی ھی دیر میں اس قدر لوگ جمع ھو گئے کہ شہر کے چوک میں تل دھرنے کے جگہ باقی نہ رھی..
دوسری طرف حقیقت یہ تھی کہ سپیرا اپنے گمانِ فاسد کے مطابق اسے مردہ سمجھ رھا تھا جب کہ وہ اژدھا زندہ تھا.. شدت کی سردی اور برفباری کی وجہ سے اس کا جسم سُن ھوگیا تھا اور وہ مردہ دکھائی دے رھا تھا.. شہر کی دھوپ اور لوگوں کی اژدھام کی وجہ سے اس کے وجود میں کچھ حرارت پیدا ھوئی اور یکایک اس نے ایک جنبش لی اور اپنا منہ کھول دیا.. پھر کیا تھا ایک قیامت برپا ھوگئی.. لوگ بدحواس ھوکر بھاگے.. بہت سے لوگ ھجوم میں بری طرح کچلے گئے..
اژدھے نے سارے رسے توڑ دیے.. دہشت کی وجہ سے سپیرے کے ھاتھ پاﺅں پھول گئے.. اس نے کہا یہ کیا غضب ھوگیا.. یہ پہاڑ سے میں کس آفت کو اٹھا لایا ھوں.. اس اندھے بھیڑیے کو میں نے ھوشیار کردیا ھے.. اپنے ھاتھوں سے اپنی موت بُلالی ھے..
ابھی وہ اپنی جگہ سے ھلنے بھی نہ پایا تھا کہ اژدھے نے اپنا غار سا منہ کھول کر اسے نگل لیا.. پھر رینگتا ھوا آگے بڑھا اور ایک عمارت کے ستون سے اپنی آپ کو لپیٹ کر ایسا بل کھایا کہ اس سپیرے کی ھڈیاں بھی سرمہ ھوگئی ھوں گی..

نتیجہ :~ اے عزیز ! غور کر کہ تیرا نفس بھی اژدھا ھے اسے مردہ مت سمجھ.. وہ وقتی بےسروسامانی کی وجہ سے منجمد نظر آتا ھے.. روایت ھے کہ فرعون کے (استدراجی) حکم سے دریا کا پانی رواں ھوجاتا تھا.. اگر ویسی ھی قدرت تجھے بھی حاصل ھو جائے تو تو بھی فرعون بن جائے..

یاد رکھ ! جو غرور اس میں تھا وہ تیری ذات میں بھی موجود ھے لیکن فرق صرف اتنا ھے کہ تیرا اژدھا ابھی کنویں میں مقیّد ھے..!!

"مثنوی مولانا روم" سے ایک حکایت..

‬‬