ام المومنین حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ عنہا کا یوم وصال
ام المومنین حضرت خدیجتہ الکبری نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سب سے پہلے ایمان لانے والی اور دین اسلام کی تصدیق کرنے والی تھیں۔ آپکو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پہلی زوجہ ہونے کی سعادت بھی حاصل ہے۔ آپ رضی اللہ عنہا خاندان قریش کی ممتاز اور باوقار خاتون تھیں۔ حضرت خدیجہ الکبری رضی اللہ عنہا حسن سیرت، اعلیٰ اخلاق، بلند کردار اور شرافت ومرتبہ کی وجہ سے مکہ مکرمہ اور ارد گرد کے علاقے میں ’’طاہر‘‘ کے پاکیزہ لقب سے مشہور تھیں۔ غریب پروری اور سخاوت حضرت سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی امتیازی خصوصیات تھیں۔
٭نسب شریف
سیدہ خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بنتِ خویلد بن اسدبن عبدالعزی بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لوی۔ آپ کا نسب حضور پر نور شافعِ یوم النشور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے نسب شریف سے قصی میں مل جاتا ہے۔ سیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی کنیت ام ہند ہے۔ آپ کی والدہ فاطمہ بنت زائدہ بن العصم قبیلہ بنی عامر بن لوی سے تھیں ۔
(مدارج النبوت،قسم پنجم،باب دوم درذکرازواج مطہرات وی، ج۲،ص۴۶۴)
٭سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنھا کے فضائل میں حدیث
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ بارگاہِ رسالت میں جبرائیل علیہ السلام نے حاضرہوکرعرض کیا: اے اللہ کے رسول! صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم آپ کے پاس حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا دستر خوان لارہی ہیں جس میں کھانا پانی ہے جب وہ آپ کے پاس آئیں ان سے ان کے رب کا سلام کہنا۔
(صحیح مسلم،کتاب فضائل الصحابۃ،باب فضائل خدیجۃ ام المؤمنین رضی اللہ تعالٰی عنھا،الحدیث۲۴۳۲،ص۱۳۲۲)
٭سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنھا کے چھ خصوصی فضائل
~• آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سب سے پہلے سرورِ کائنات، فخرِ موجودات ﷺ کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں اور ام المؤمنین یعنی قیامت تک کے سب مؤمنین کی ماں ہونے کے پاکیزہ واعلیٰ منصب پر فائز ہوئیں۔
~• رسولِ کریم، رَءُوْفٌ رَّحیم ﷺ نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی حیات میں کسی اور سے نکاح نہیں فرمایا۔
~• سرکارِ نامدار، مدینے کے تاجدار ﷺ کی تمام اولاد سوائے حضرت ابراہیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے، آپ ہی سے ہوئی۔
~• دیگر ازواجِ مطہرات رضی اللہ تعالیٰ عنہن کی نسبت آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے سب سے زیادہ عرصہ کم وبیش 25 برس رسولِ نامدار، مدینے کے تاجدار ﷺ کی رفاقت و ہمراہی میں رہنے کا شرف حاصل کیا۔
~• سید الانبیاء، محبوبِ کبریاء ﷺ کے ظہورِ نبوت کی سب سے پہلی خبر آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو ہی پہنچی۔
~• تاجدارِ رسالت ﷺ کے بعد اسلام میں سب سے پہلے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے نماز پڑھی۔
مآخذ : کتاب فیضانِ خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا، صفحہ۵۹
No comments:
Post a Comment