Wednesday, January 7, 2015

محبت کر

محبت کر.. محبت کے سوا کیا کرسکتا ھے.. اللہ کی غلامی تو فرض ھے اس کا حکم بجا لانے میں تو اپنی ھی فلاح ھے.. ھاں محبت اس کے لئے ھے.. سمجھا کچھ..؟"
"سمجھ تو گیا ابا ' پر محبت کی تو نہیں جاتی' ھو جاتی ھے.."
" ٹھیک کہتا ھے لیکن محبت بھی بےسبب کبھی نہیں ھوتی.. کبھی یہ ھمدردی کی وجہ سے ھوتی ھے.. کبھی اس کا سبب کوئی خواھش ھوتی ھے.. کبھی آدمی محبت کی طلب میں محبت کرتا ھے.. یہ سوچ کر کہ اسے جواب میں محبت ملے گی اور کبھی آدمی کسی کے احسانات کی وجہ سے محبت کرتا ھے.. تیرے پاس محبت کا سبب تو موجود ھے.. محبت کا سامان تو کر.."
" کیسے کروں ابا..؟"
"ھر وقت خدا کے احسانات یاد کیا کر.. غور کیا کر کہ ھر سانس خدا کی عنایت ھے.. یوں دل میں شکر گزاری پیدا ھوگی.. پھر تو بےبسی محسوس کرے گا کہ اتنے احسانات کا شکر کیسے ادا کیا جاسکتا ھے.. وہ بے بسی تیرے دل میں محبت پیدا کرے گی.
تو سوچے گا کہ مالک نے بغیر کسی غرض کے تجھے اتنا نوازا ' تجھ سے محبت کی.. تو غور کر کہ اتنی بڑی دنیا میں کروڑوں انسانوں کے بیچ میں تو کتنا حقیر ھے.. سینکڑوں کے مجمع میں بھی تیری پہچان نہیں کوئی تجھ پر دوسری نظر بھی نہیں ڈالے گا.. کسی کو پروا نہیں ھوگی کہ الہٰی بخش بھی ھے لیکن تیرا رب کروڑوں انسانوں کے بیچ بھی تجھے یاد رکھتا ھے ' تیری ضرورت پوری کرتا ھے ' تیری بہتری سوچتا ھے اور تجھے اھمیت دیتا ھے.. ان سب باتوں پر غور کرتا رھے گا تو تیرے دل میں خدا کی محبت پیدا ھوگی اور پھر تجھے خدا سے عشق ھوجائے گا.."
"لیکن ابا ! اللہ سے محبت کا طریقہ کیا ھے..؟" الہٰی بخش نے پوچھا.. "کیا اس سے یہ کہتا رھوں کہ مجھے تجھ سے محبت ھے..؟"
"یہ تو انسانوں سے کہنا پڑتا ھے کیونکہ وہ کچھ نہیں جانتے لیکن وہ تو سب کچھ جانتا ھے اس سے دل کا حال چھپا نہیں.
صرف محبت کرتے رھو.. وہ جان لے گا.."
علیم الحق حقی.. "عشق کا عین"

No comments:

Post a Comment