موت اٹل حقیقت
موت سے تو کوئی بچ ہی نہیں سکتا
جیسے سورۃ نساء میں ہے
اَيْنَمَا تَكُـوْنُوْا يُدْرِكْكُّمُ الْمَوْتُ وَلَوْ كُنْتُـمْ فِىْ بُـرُوْجٍ مُّشَيَّدَةٍ ۗ
النساء:78
(تمہیں موت کا خوف ہے) تم جہاں کہیں بھی ہو خواہ
تم مضبوط قلعوں میں بند رہو موت تمہیں آ لے گی.
موت ایسی اٹل حقیقت ہے جس سے کسی نبی مرسل اور مقرب فرشتوں کو بھی خلاصی ملنا ممکن نہیں ہے۔ اسی طرح قیامت کے دن اللہ کی عدالت میں اپنے اعمال کی جوابدہی کے لیے حاضر ہونا بھی اللہ کا اٹل فیصلہ ہے کہ کوئی مجرم خواہ اس کا تعلق کسی بھی نسل اور اصل سے ہو اس جوابدہی سے مستثنیٰ نہیں ہے۔
موت سے تو کوئی بچ ہی نہیں سکتا
جیسے سورۃ نساء میں ہے
اَيْنَمَا تَكُـوْنُوْا يُدْرِكْكُّمُ الْمَوْتُ وَلَوْ كُنْتُـمْ فِىْ بُـرُوْجٍ مُّشَيَّدَةٍ ۗ
النساء:78
(تمہیں موت کا خوف ہے) تم جہاں کہیں بھی ہو خواہ
تم مضبوط قلعوں میں بند رہو موت تمہیں آ لے گی.
موت ایسی اٹل حقیقت ہے جس سے کسی نبی مرسل اور مقرب فرشتوں کو بھی خلاصی ملنا ممکن نہیں ہے۔ اسی طرح قیامت کے دن اللہ کی عدالت میں اپنے اعمال کی جوابدہی کے لیے حاضر ہونا بھی اللہ کا اٹل فیصلہ ہے کہ کوئی مجرم خواہ اس کا تعلق کسی بھی نسل اور اصل سے ہو اس جوابدہی سے مستثنیٰ نہیں ہے۔
No comments:
Post a Comment