Thursday, April 14, 2022

ام المومنین حضرت خدیجہؓ کے فضائل و مناقب

“رب ذوالجلال کا سلام” :
صحیح مسلم میں ہے کہ حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ حضرت جبرائیلؑ حضورﷺ کے پاس حاضر ہوئے اور عرض کی:
” یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ! یہ خدیجہ آپ ﷺ کے پاس سالن یا کھانے کا ایک برتن لا رہی ہیں جب وہ لے کر آئیں تو ان کے رب اور میری طرف سے سلام کہہ دیں اور جنت میں انہیں موتی کے ایک محل کی بشارت دے دیں جس میں نہ شور ہوگا نہ تکلیف ہو گی۔
(صحیح بخاری ‘ كِتَابٌ : مَنَاقِبُ الْأَنْصَارِ ‘ بَابٌ : تَزْوِيجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَدِيجَةَ. رقم الحدیث : 3819)

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا کے رشک کی وجہ:
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں :” میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ازواج میں سے کسی پر اتنی غیرت نہ کی جتنی جناب خدیجہ رضی اللہ تعالی عنھا پر کی، حالانکہ میں نے انہیں نہیں دیکھا تھا لیکن حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم حضرت خدیجہؑ کا بہت ذکر فرماتے تھے۔
(صحیح بخاری کتاب مناقب الانصار : ۳۸۱۸)( سیرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا :۹۲)

حضور رحمت دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو زمانے کی بہترین خواتین میں شامل فرما کر خصوصی اعزاز و اکرام سے نوازا…. چنانچہ حضرت سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
*حَسْبُكَ مِنْ نِسَاءِ الْعَالَمِينَ مَرْيَمُ بْنَةُ عِمْرَانَ، وَخَدِيجَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ، وَفَاطِمَةُ بِنْتُ مُحَمَّدٍ، وَآسِيَةُ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ* ”
“تمہارے لیے(قتداء و اتباع کے لحاظ سے) چار عورتیں کافی ہیں ….
مریم بنت عمران ‘ خدیجہ بنت خویلد ‘ فاطمہ بنت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور فرعون کی بیوی آسیہ رضی اللہ عنہم “.
(سنن ترمذی’ أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ‘ بَابٌ : فَضْلُ خَدِيجَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا’ رقم الحدیث: 3878

◄حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی بیان کرتی ہیں کہ آپ رضی اللہ عنہا کے وصال کے بعد جب بھی آپ کوئی بکری ذبحہ کرتے تو اس کا گوشت آپ کی سہیلیوں کو بھی بھیجا کرتے تھےاور آپ ان کی سہیلیوں کی بھی بڑی قدر کیا کرتے تھے.
(صحيح مسلم ‘ كِتَابٌ : فَضَائِلُ الصَّحَابَةِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُمْ ‘ بَابٌ : فَضَائِلُ خَدِيجَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهَا ‘ رقم الحدیث : 2435)

آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا آپ رضی اللہ تعالی عنھا کو یاد فرمانا:
آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بارگاہ میں ایک بار حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنھا کی بہن حضرت ہالہ بنت خویلد رضی اللہ تعالی عنھا تشریف لائیں اور اجازت طلب کی ان کی آواز حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنھا سے بہت ملتی تھی تو اس سے آپ کو حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنھا کا اجازت طلب کرنا یاد آگیا آپ نے جھرجھری لی 

( صحیح بخاری باب التزویج النبی: ۹۶۲)

دوسری شادی نہیں کی:
حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنھا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی رفاقت میں ۲۵ سال گزارے، اس ساری مدت میں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے کبھی دوسری شادی نہیں کی، سیدہ خدیجہ رضی اللہ تعالی عنھا نے بھی کوئی ایسا کام نہیں کیا جو آپ کو نا پسند ہو۔

( صحیح مسلم ۲۴۳۶)

عرش سے جس پہ تسلیم نازل ہوئی
اس سرائے سلامت پہ لاکھوں سلام ...... !! ❤

اللہ عزوجل ہمیں ام المؤمنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنھا کی سیرت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمیـــــــــــــن




No comments:

Post a Comment