ذرا سوچیے ۔۔۔!!
اگر روزے کی حالت میں بھی ہماری زبانیں کذب بیانی اور دروغ گوئی میں مصروف رہیں، ہمارے ہاتھوں سے غلط اور ناجائز کام ہوتے رہیں ، اللہ کی نافرمانی کے کام حسب معمول ہم انجام دیتے رہیں تو پھر بھلا ہمارے روزوں کا کیا فائدہ اور حاصل ہے
اسی لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
((مَنْ لَمْ يَدَعْ قَوْلَ الزُّورِ وَالْعَمَلَ بِهِ فَلَيْسَ لِلَّهِ حَاجَةٌ فِي أَنْ يَدَعَ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ))
اگر کوئی شخص جھوٹ بولنا اور دغا بازی کرنا (روزے رکھ کر بھی) نہ چھوڑے تو اللہ تعالیٰ کو اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑ دے.
(صحيح بخاري:1903)
اس لیے ہم سب کو اپنا اپنا محاسبہ کرنا چاہیے کہ کیا واقعی ہم ویسا روزہ رکھ رہے ہیں جو اللہ کو مطلوب ہے.
اللہ ہمیں روزے کے اصل مقاصد کو پورا کرتے ہوئے اِس عظیم عبادت کو انجام دینے کی توفیق عطا فرمائے اور ہماری جملہ عبادات کو قبول فرمائے.
آمیــــــــن
No comments:
Post a Comment