Tuesday, March 12, 2024

چاند دیکھنے کا حکم

 چاند دیکھنے کا حکم

چاند دیکھ کر روزے رکھنا اور عید کرنا

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لاتصوموا حتّی تروہُ ولاتفطروا حتّی تروہ فإن غمَّ علیکم فاقدروا لہ․
(بخاری ج۱/۲۵۶)

روزہ اس وقت تک نہ رکھو جب تک چاند نہ دیکھ لو اور عید کے لیے افطار اس وقت تک نہ کرو جب تک چاند نہ دیکھ لو اور اگر چاند تم پر مستور ہوجائے تو حساب لگا لو (یعنی حساب سے تیس دن پورے کرلو ) ۔

◄ اسی کی ایک دوسری روایت میں یہ الفاظ ہیں۔
الشہر تسعٌ وعشرون لیلة، فلا تصوموا حتّٰی تروہ فان غُمَّ علیکم فاکملوا العدَّةّ ثلاثین․ (صحیح بخاری ج:۱/۲۵۶)

مہینہ (یقینی) انتیس راتوں کا ہے، اس لیے روزہ اس وقت تک نہ رکھو جب تک (رمضان کا ) چاند نہ دیکھ لو۔ پھر اگر تم پر چاند مستور ہوجائے تو (شعبان) کی تعداد تیس دن پورے کرکے رمضان سمجھو۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
صوموا لرؤيته وافطروا لرؤيته فان غمي عليکم فأکملوا العدد.
''چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور چاند دیکھ کر افطار کرو۔ اگرمطلع صاف نہ ہو تو گنتی پوری کرو۔''
(صحیح مسلم، رقم 1081)


No comments:

Post a Comment