مجھے بچپن میں ناظرہ قرآن پڑھنا نہیں آتا تھا ۔ کئی استاد اپنی اپنی کوشش کر کے تھک گئے ۔ میری ایک پھوپھی اور ایک تایا ، جنہوں نے سینکڑوں لوگوں کو قرآن پڑھایا تھا ، اپنی سی کوشش کر کے مایوس ہوگئے ۔
میری ایک کزن تھی ، جو مجھے زھر لگتی تھی ، کیونکہ مجھے روزانہ یہ سننا پڑتا کہ وہ تم سے چھوٹی ھے اور دوبار ختم کر چکی ھے ۔
اساتذہ سے مایوس ہو کر میری والدہ نے کہا کہ اب اسے میں خود پڑھاؤں گی اور مجھے لے کر پڑھانے بیٹھ گئیں اور لگ بھگ گھنٹہ ڈیڑھ ایک دو الفاظ پڑھاتی رہیں اور وہ مجھے نہیں آئے ۔
آخر رونے لگ گئیں ۔۔ روتی جاتی تھیں اور میرے لئے دعا کرتی جاتی تھیں ۔
وہ دن اور آج کا دن میرا پہلا اورآخری عشق قرآن ھے ۔ میں نے 10 ماہ میں قرآن یاد کر لیا ۔ اور یاد بھی ایسا کہ ایک دو تین راتوں میں کئی بار اور دن میں دھرائے بغیر بلا تکلف سنا دیا ۔۔
میرا خیال ھے کہ اللہ کا ماؤں کے ساتھ بہت مضبوط رشتہ ہوتا ھے ۔ وہ ان کا کہا کبھی نہیں ٹالتا ۔
اگر آپ کی والدہ زندہ ھیں تو قبولیت کی کنجی آپ کے ہاتھ میں ھے ۔ اور اگر دارِ فانی سے کوچ کر گئی ہیں تو بھی آپ ان سے ایصالِ ثواب کا رشتہ کبھی مت توڑئیے ۔
No comments:
Post a Comment