– اس دن کا روزہ دوسال کے گناہوں کا کفارہ ہے :
قتادہ رضي اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم عرفہ کے روزے کے بارے میں فرمایا:
یہ گزرے ہوئے اور آنے والے سال کے گناہوں کا کفارہ ہے۔ صحیح مسلم} ۔}
یہ روزہ حاجی کے لیے رکھنا مستحب نہیں اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا ررزہ ترک کیا تھا ، اوریہ بھی مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم عرفہ کا میدان عرفات میں روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے ، لھذا حاجی کے علاوہ باقی سب کے لیے یہ روزہ رکھنا مستحب ہے ۔
No comments:
Post a Comment