Tuesday, September 1, 2015

صَبْر

ﷲ_رب_العزت جانتا ہے کہ تُم نے بےحد صَبْر کر رکھا ہے اور وہ یہ بھی جانتا ہے کہ تُم اب بھی مُعجزوں کے انتظار میں ہو۔ تُمہاری آنکھ بھلے اُس کو دیکھ نہیں پاتی، مگر تُم ہر لمحہ اُس کی نِگاہ میں ہو۔ یہ دُکھ اور یہ اذیت تُمہاری زندگی کا بہت عارضی سا حصہ ہے۔ ابھی تُمہیں یہ سب بے وجہ سا لگ رہا ہو گا، مگر جب اِس آزمائش کے بعد ﷲ رب العزت تُم تک ہر چیز واپس لے آئے گا۔ تب تُم سمجھو گے کہ ہر شخص، ہر دُکھ، ہر ہار اور ہر جیت سب تُمہیں ﷲ رب العزت تک لے جانے کے بس مختلف بہانے تھے۔

جس دل کے ٹوٹنے پر اب تُم غم کرتے ہو، اس پر پھر مُطمئن ہو جاؤ گے۔ یہ سوچ کر کہ اگر تُم اِس غم سے نہ گزرتے تو سُکون تک نہ پہنچ پاتے۔ تُم اپنی محبت نہ کھوتے تو ﷲ رب العزت کی محبت کبھی نہ سمجھ پاتے۔ مصلحت تب تک سمجھ نہیں آتی، جب تک تُم اس پر صَبْر نہیں کر لیتے اور صَبْر یہ نہیں کہ مانگنا چھوڑ دیا؟

صَبْر یہ ہے کہ جو ہو رہا ہے، اس پر شُکر کیا اور جو ہو گا، اس کے لئے دُعا کی۔ دینا نہ دینا تو اس کی مرضی ہے، تُمہارا کام اُس سے مانگنا ہے۔ اُس کے کُن پر یقین رکھنا ہے۔! دل نا راضی ہو، تب بھی دُعا کے لئے ہاتھ اُٹھاؤ۔ کوئی اُمید باقی نہ رہے، تب بھی اُس سے مانگو۔ وہ جو رات سے دن نکال سکتا ہے، وہ نااُمیدی سے یوں اُمید نکالے گا کہ تُم حیران رہ جاؤ گے۔ وہ یوں تھام لے گا کہ تُم سنبھل جاؤ گے۔

No comments:

Post a Comment