میرے مولا میری دھرتی کو سلامت رکھنا
لعل و یاقوت سی مٹی کو سلامت رکھنا
میری دھڑکن، میری پہچاں مرا اثباتِ وجود
میرے خالق ! میری ہستی کو سلامت رکھنا
رہیں نابود سدا اس کے بدی خواہ سارے
میرے گلشن میری بستی کو سلامت رکھنا
تحفہء لااِلہ سے عشق عبادت ہے میری
میری اِس نسبتِ عبدی کو سلامت رکھنا
نذرِ طوفان ہوئی اپنی ہی نادانیوں سے
میرے اسلاف کی کشتی کو سلامت رکھنا
ہوگا عالم میں کبھی اونچا ہلالی پرچم
میرے ایقان و تسلی کو سلامت رکھنا
بن کے مستانہ سدا گیت وطن کے گاؤں
میرے مہ خانہء مستی کو سلامت رکھنا
ساری دنیا میں رضا ایک ہے جو گھر اپنا
میری اس چار دیواری کو سلامت رکھنا
(کلام : محمد نعیم رضا)
-♡- متاع جَاں -♡-
لعل و یاقوت سی مٹی کو سلامت رکھنا
میری دھڑکن، میری پہچاں مرا اثباتِ وجود
میرے خالق ! میری ہستی کو سلامت رکھنا
رہیں نابود سدا اس کے بدی خواہ سارے
میرے گلشن میری بستی کو سلامت رکھنا
تحفہء لااِلہ سے عشق عبادت ہے میری
میری اِس نسبتِ عبدی کو سلامت رکھنا
نذرِ طوفان ہوئی اپنی ہی نادانیوں سے
میرے اسلاف کی کشتی کو سلامت رکھنا
ہوگا عالم میں کبھی اونچا ہلالی پرچم
میرے ایقان و تسلی کو سلامت رکھنا
بن کے مستانہ سدا گیت وطن کے گاؤں
میرے مہ خانہء مستی کو سلامت رکھنا
ساری دنیا میں رضا ایک ہے جو گھر اپنا
میری اس چار دیواری کو سلامت رکھنا
(کلام : محمد نعیم رضا)
-♡- متاع جَاں -♡-
No comments:
Post a Comment