Friday, October 3, 2025

شیطانی شر سے بچنے کا طریقہ

 آیت ٣٦ وَاِمَّا یَنْزَغَنَّکَ مِنَ الشَّیْطٰنِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰہِ ” اور اگر کبھی تمہیں شیطان کی طرف سے کوئی چوک لگنے لگے تو اللہ کی پناہ طلب کرلیا کرو۔ “- اگر کبھی کسی کے ناروا سلوک اور مخالفانہ رویے پر غصہ آجائے تو فوراً سمجھ لو کہ یہ شیطان کی اکساہٹ ہے ‘ شیطان تم پر حملہ آور ہوا چاہتا ہے۔ چناچہ ایسی کیفیت میں فوراً اللہ کی پناہ طلب کرلیا کرو ‘ کیونکہ صرف اسی کی پناہ میں آکر تم شیطان کے وار سے بچ سکتے ہو۔- اِنَّہٗ ہُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ ” یقینا وہی ہے سب کچھ سننے والا ‘ سب کچھ جاننے والا۔ “- یہ آیت سورة الاعراف (آیت ٢٠٠) میں بھی آچکی ہے۔ وہاں اِنَّہٗ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ کے الفاظ ہیں۔ گویا یہاں اللہ تعالیٰ کی مذکورہ صفات (السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ ) کے بارے میں زیادہ زور اور تاکید کا انداز پایا جاتا ہے۔

 غصہ کا علاج :۔ سیدنا سلیمان بن صُرَد کہتے ہیں کہ ایک دفعہ دو آدمیوں نے رسول اللہ کے سامنے گالی گلوچ کی اور ایک کو اتنا غصہ آیا کہ اس کا چہرہ پھول گیا۔ اور رنگ بدل گیا آپ نے فرمایا : مجھے ایک ایساکلمہ معلوم ہے۔ اگر غصہ کرنے والا شخص وہ کلمہ کہے تو اس کا غصہ جاتا رہتا ہے۔ ایک دوسرا شخص اس کے پاس گیا اور آپ نے جو فرمایا تھا اسے اس کی خبر دی اور کہا : شیطان سے اللہ کی پناہ مانگ وہ کہنے لگا کیا تم نے مجھے دیوانہ سمجھ لیا ہے یا مجھے کوئی روگ ہوگیا ہے ؟ (بخاری۔ کتاب الادب۔ باب ما ینہی من السباب واللعن) حالانکہ اس کا یہ جواب ہی دیوانگی کی علامت ہے۔ غصہ میں انسان کی عقل پر جذبات غالب آجاتے ہیں۔ اور عقل جاتی رہتی ہے اور دیوانہ بھی اسے کہتے ہیں جس میں عقل نہ ہو۔ رہا یہ سوال کہ وہ کلمہ کون سا ہے ؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ وہ اللہ سے پناہ مانگے یا ( أعُوْذُ باللّٰہِ مِنَ الشَّیطْنِ الرَّجِیْمِ ) کہے

سورۂ اعراف میں ہے جہاں ارشاد ہے «خُذِ الْعَفْوَ وَاْمُرْ بالْعُرْفِ وَاَعْرِضْ عَنِ الْجٰهِلِيْنَ» ۱؎ [7-الأعراف:199] ‏‏‏‏، اور سورۃ مومنین کی آیت «اِدْفَعْ بالَّتِيْ هِىَ اَحْسَنُ السَّيِّئَةَ» ۱؎ [23-المؤمنون:96] ‏‏‏‏، میں حکم ہوا ہے کہ ’ در گزر کرنے کی عادت ڈالو اور اللہ کی پناہ میں آ جایا کرو برائی کا بدلہ بھلائی سے دیا کرو ‘ 

No comments:

Post a Comment