Sunday, August 13, 2017

عجوہ کھجور کی فضیلت


کھجور کا استعمال طبِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں اہم ہے۔ عجوہ کھجور میں ہر بیماری کی شفاء ہے۔ اس کو حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بویا تھا۔ یہ خصوصیت صرف مدینہ کی عجوہ کھجور کو حاصل ہے۔عجوہ کھجور حضور ﷺکی محبوب ترین کھجوروں میں سےتھی‘ یہ مدینہ منورہ کی عمدہ ترین‘ انتہائی لذیذ‘ مفید سے مفید تر‘ قیمتاً بہت ہی عالی اور اعلیٰ قسم کی کھجور ہے۔ صحیح حدیث میں آیا ہے کہ
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
جو شخص ہر روز صبح کے وقت سات عجوہ کھجوریں کھا لیا کرے، اس دن اسے زہر اور جادو ضرر نہ پہنچا سکے گا۔(صحیح بخاری حدیث نمبر : 1906 )۔

تشریح
عجوة مدینہ منورہ کی کھجوروں میں سے ایک قسم ہے‘جو صیحانی(کھجوروں کی اقسام میں سے ایک قسم) سے بڑی اور مائل بہ سیاہی ہوتی ہے‘ یہ قسم مدینہ منورہ کی کھجوروں میں سب سے عمدہ اور اعلیٰ ہے۔”زہر“ سے مراد وہی زہر ہے جو مشہور ہے (یعنی وہ چیز جس کے کھانے سے آدمی مرجاتا ہے) یا سانپ ‘ بچھو اور ان جیسے دوسرے زہریلے جانوروں کا زہر بھی مراد ہوسکتا ہے۔
مذکورہ خاصیت (یعنی دافع سحر وزہر ہونا) اس کھجور میں حق تعالیٰ کی طرف سے پیداکی گئی ہے‘ جیساکہ اللہ تعالیٰ نے مختلف اقسام کی نباتات اورجڑی بوٹیوں وغیرہ میں مختلف اقسام کی خاصیتیں رکھی ہیں‘ یہ بات آنحضرت ﷺکو بذریعہٴ وحی معلوم ہوئی ہوگی کہ (عجوہ) کھجور میں یہ خاصیت ہے‘ یا یہ کہ آنحضرت کی دعا کی برکت سے اس کھجور میں یہ خاصیت ہے ۔علامہ ابن اثیری کہتے ہیں کہ عجوہ صیمانی سے بڑی ہے‘ اس کا درخت خود نبی کریم ﷺ نے اپنے دست اطہر سے لگایا تھا۔
اسی طرح حضرت عائشہ ؓ سے مروی ایک دوسری روایت میں ہے کہ
” رسول اللہ ﷺ نے فرمایا” عالیہ کی عجوہ کھجوروں میں شفاء ہے اور وہ زہر وغیرہ کے لئے تریاق کی خاصیت رکھتی ہیں‘ جب کہ اس کو دن کے ابتدائی حصہ میں (یعنی نہار منہ کھایا جائے)۔“ (مسلم‘ کتاب الاشربة‘ باب فضل تمر المدینة)

‿✿⁀°متاع جَاں°‿✿⁀

 https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/

No comments:

Post a Comment