Saturday, March 7, 2015

سالِ نو


سالِ نو

آؤ کہ دعا کے لیے ہاتھ اٹھائیں

اب ، جب کہ
نئی امنگیں، نئے سپنوں سے گلے ملیں گی
نئی پنکھڑیاں امید کے گلابوں کی کھلیں گی
نئے دل بچھڑی کامیابیوں کی کلید ہوں گے
اب کے رنگ عجب ساعت سعید ہوں گے
سب نرجل گھڑیاں پیار کے ساگر میں
ڈوب جائیں گی
قندیلِ شب میں چاندنیاں
مسکرائیں گی
پھر حوصلے جواں ہوں گے
سبز بختی کے سلسلے آسماں ہوں گے

آؤ کہ دعا کے لیے ہاتھ اٹھائیں
کہ !
زیست کی ٹہنی پہ تازہ گلاب کھلا چاہتا ہے
اک اور سالِ نو ہم سے ملا چاہتا ہے !!.. ♡
 
》》》 #Sanam
 

No comments:

Post a Comment