بھوک
صرف کھانے کی نہیں ہوتی۔ بھوک نفس کی ہوتی ہے، بھوک خواہش کی ہوتی ہے۔
کبھی جاہ، مال، رزق اور شہرت کی بھوک تو کبھی عزت، محبت، علم اور فیض کی
بھوک، کبھی نام اور کرامت کی بھوک تو کبھی توجہ اور تقدس کی بھوک۔۔
کچھ لوگ بالکل ویسے ہی تقدس نہ ملنے پر کرتے ہیں جیسے کہ کچھ لوگ رزق کی بھوک میں کرتے ہیں، کچھ لوگ مال کھو جانے یا نہ ملنے پر بالکل ویسے ہی رنج و ملال کرتے ہیں جیسے کچھ لوگ نام نہ ملنے پر کرتے ہیں ، سو سب خواہشیں ہیں، سب خواہشیں آزمائشیں ہیں۔۔
خواہش الہ ہے، جسکو اللہ 'لا' کرواتا ہے۔ اگر اسکو 'لا' کروانے کے باوجود بھی ہم اللہ کے سامنے سربسجود ہونے کی بجائے تن کر کھڑے رہیں تو یہ ہماری انا ہے۔ اللہ تبھی آشکار ہو گا جب خواہش کے بت/الہ کو گرا دیا جائے اور اپنے رب کے حضور سجدے میں جا گرے، سر تسلیم خم کر لے!
Mata e Jaan
کچھ لوگ بالکل ویسے ہی تقدس نہ ملنے پر کرتے ہیں جیسے کہ کچھ لوگ رزق کی بھوک میں کرتے ہیں، کچھ لوگ مال کھو جانے یا نہ ملنے پر بالکل ویسے ہی رنج و ملال کرتے ہیں جیسے کچھ لوگ نام نہ ملنے پر کرتے ہیں ، سو سب خواہشیں ہیں، سب خواہشیں آزمائشیں ہیں۔۔
خواہش الہ ہے، جسکو اللہ 'لا' کرواتا ہے۔ اگر اسکو 'لا' کروانے کے باوجود بھی ہم اللہ کے سامنے سربسجود ہونے کی بجائے تن کر کھڑے رہیں تو یہ ہماری انا ہے۔ اللہ تبھی آشکار ہو گا جب خواہش کے بت/الہ کو گرا دیا جائے اور اپنے رب کے حضور سجدے میں جا گرے، سر تسلیم خم کر لے!
Mata e Jaan
No comments:
Post a Comment