Friday, July 10, 2015

شب قدر کا رمضان کی آخری دس طاق راتوں میں تلاش کرنا



شب قدر کا رمضان کی آخری دس طاق راتوں میں تلاش کرنا:

اللہ تعالی نے اس رات کو اس لئے چھپا رکھا ہے، تاکہ بندے عبادت کرتے ہوئے اس رات کو تلاش کریں، اور یہ رات رمضان کے آخری عشرے میں تلاش کی جائے گی، اور آخری عشرے کی طاق راتوں میں اس کا احتمال زیادہ ہے۔
چنانچہ،آپ صلى الله عليه وسلم كا ارشاد ہے:
٭شب قدر کو رمضان کے آخری عشرہ میں تلاش کرو، جب نو راتیں باقی رہ جائیں یا پانچ راتیں باقی رہ جائیں۔ (یعنی ۱۲ یا ۳۲ یا ۵۲ ویں راتوں میں شب قدر کو تلاش کرو)

(صحیح بخاری :حدیث نمبر: 2021)

٭حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چند اصحاب کو شب قدر خواب میں ( رمضان کی )سات آخری تاریخوں میں دکھائی گئی تھی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں دیکھ رہا ہوں کہ تمہارے سب کے خواب سات آخری تاریخوں پر متفق ہو گئے ہیں۔ اس لیے جسے اس کی تلاش ہو وہ اسی ہفتہ کی آخری ( طاق ) راتوں میں تلاش کرے۔
(صحیح بخاری | کتاب لیلۃ القدر | باب : شب قدر کو رمضان کی آخری طاق راتوں میں تلاش کرنا | حدیث : 2015)
آخری عشرہ کی طاق راتیں 21-23-25-27-29 مراد ہیں.

”اِس شب سے ہی متعلق حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کا ایک اور ارشاد گرامی ہے کہ ” جس شخص نے شب ِ قدر میں اَجروثواب کی اُمید سے عبادت کی ،اِس کے سابقہ گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں” اِسی طرح حضرت ابوہریرہ سے ایک روایت ہے کہ رسول عربی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ” جو شخص شبِ قدر میں عبادت کے لئے کھڑا رہا اِس کے تمام گناہ معاف ہوگئے”۔ امام زہری فرماتے ہیں کہ قدر کے معنی مرتبے کے ہیں چوں کہ یہ رات باقی راتوں کے مقابلے میں شرف اور مرتبے کے لحاظ سے بلند تر ہے اِس لئے اِسے ” لیلتہ القدر” کہاجاتاہے۔

اللہ تعالی سے دعاء ہے کہ وہ ہمیں عشرہ اواخر کے فیوض وبرکات سے سرفراز فرمائے۔ آمین یا رب العالمین۔

برائے مہربانی زیادہ سے زیادہ شئیر کرکے صدقہ جاریہ کا حصہ بنیئے۔۔۔!!!

ایڈمن:#صنم
 
 

No comments:

Post a Comment