- لیلۃ القدر کی فضیلت:
- لیلتہ القدرکیاہے؟
لیلۃ القدررمضان کے آخری دس راتوں میں سے ایک رات کانام ہے جس میں اللہ تعالیٰ سال بھرکی تقدیرلکھتے ہیں ارشادباری تعالیٰ ہے۔(فیھایفرق کل امرحکیم) (سورہ دخان آیت نمبر4)
ترجمہ:اس رات میں اللہ تعالیٰ اپناحکم اورفیصلہ مخلوق میں بیان کرتے ہیں۔
- لیلۃ القدرکی فضیلت کیاہے؟
لیلۃ القدرکی فضیلت: 1)۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجیدمیں بیان کی ہے۔
(لیلۃ القدرخیرمن الف شھر)(سورۃ القدرآیت نمبر3)
ترجمہ:لیلۃ القدرہزارمہینے کی عبادت سے بہترہے۔
تقریباً تراسی سال کی عبادت ایک طرف(مسلسل دن اوررات)اوراس عظیم رات کی عبادت اس سے زیادہ بہتراورافضل ہے۔
(2)۔نبی کریم (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) نے فرمایا:
( من قام لیلۃ القدرایماناًواحتسباًغفرلہ ماتقدم من ذنبہ )(متفق علیہ)
ترجمہ:جس نے لیلۃ القدرکاقیام خالصۃًا للہ تعالیٰ کے لیے کیاہے اوراس ایمان سے کہ اللہ تعالیٰ اسکواجرعظیم عطاء فرمائے گااس کے پچھلےسب(صغیرہ)گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔(بخاری ومسلم)
( اس جیسی احادیث میں کسی عمل صالح سے گناہوں کی معافی کا ذکر آتا ہے اس سے مراد گناہ صغیرہ ہوتے ہیں اسلئے کہ قرآن کریم میں کبیرہ گناہو ں کی معافی کو توبہ کے ساتھ مقید کیا ہے اسلئے علماء کا اجماع ہے کہ کبیرہ گناہ بغیرتوبہ کے معاف نہیں کئے جاتے اسلئے لیلۃ القدر کی عبادت ہو یا اور کوئی نیک عمل، اس کے فضائل پڑھ کر بلا جھجھک گناہ کرتے جانا اور یہ امید رکھنا کہ یہ سبھی گناہ تو اعمال صالحہ سے معاف ہوہی جائیں گے یہ جہالت ہے، کبیرہ گناہوں سے توبہ کا اہتمام لازم ہے، توبہ کے باوجود اس لغزش وخطا کے پتلے سے صغائر کا صدور ہوتا ہی رہتا ہے، شب قدر کی عبادتوں اور دوسرے اعمال صالحہ سے ان صغائر کی معافی بھی بہت بڑا انعام ہے )۔
رب ذوالجلال نے ہم پر اس قدر احسان فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے صدقے ایسا بابرکت مہینہ عطا کیا فرمایا جو سال کے تمام مہینوں میں گلاب کے مانند ہے، اگر ماہ رمضان کو تمام مہینوں کا سردار کہا جائے تو بے جانہ ہوگا کیونکہ ا س ماہ کے ہر ہر پل او رہر ہرلمحے میں بھلائیاں ہی بھلائیاں ہیں، رحمتوں کی بارش طرح طرح کی پریشانیوں میں بندوں کو نہال کردیتی ہے، بخشش کے بحر بے کنار گناہوں میں لتھڑے ہوئے اجسام کو صاف ستھرا دھو کر نفس امارہ سے نفس مطمئنہ بنادیتے ہیں، رحمت خداوندی اس قدر جوش میں ہوتی ہے کہ سحری وافطاری کے اوقات میں ہزار ہا ہواووسواس کے بندے عبادالرحمان کی صف میں شامل کردئیے جاتے ہیں، ہر ہر عمل کا اجر کئی گنا بڑھا دیا جاتا ہے نیکیوں اور اجر کے ایسے مہینے میں کون ہوگا جو اپنے رب کی عنایتوں اور لطف وکرم سے بہرورہ نہ ہو؟ کوئی نہیں…
اللہ تعالیٰ سے دعاء ہے کہ ہمیں علم نافع اورعمل صالح کی توفیق عطاء فرمائے ہماری نماز،روزہ، قیام، صدقات وخیرات قبول فرمائے اور ہمیں لیلۃ القدرکے قیام کی توفیق عطاء فرمائے اورہماری گردنیں جہنم سے آزادفرمائے۔(آمین)
برائے مہربانی زیادہ سے زیادہ شئیر کرکے صدقہ جاریہ کا حصہ بنیئے۔۔۔!!!
ایڈمن: #صنم
- لیلتہ القدرکیاہے؟
لیلۃ القدررمضان کے آخری دس راتوں میں سے ایک رات کانام ہے جس میں اللہ تعالیٰ سال بھرکی تقدیرلکھتے ہیں ارشادباری تعالیٰ ہے۔(فیھایفرق کل امرحکیم) (سورہ دخان آیت نمبر4)
ترجمہ:اس رات میں اللہ تعالیٰ اپناحکم اورفیصلہ مخلوق میں بیان کرتے ہیں۔
- لیلۃ القدرکی فضیلت کیاہے؟
لیلۃ القدرکی فضیلت: 1)۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجیدمیں بیان کی ہے۔
(لیلۃ القدرخیرمن الف شھر)(سورۃ القدرآیت نمبر3)
ترجمہ:لیلۃ القدرہزارمہینے کی عبادت سے بہترہے۔
تقریباً تراسی سال کی عبادت ایک طرف(مسلسل دن اوررات)اوراس عظیم رات کی عبادت اس سے زیادہ بہتراورافضل ہے۔
(2)۔نبی کریم (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) نے فرمایا:
( من قام لیلۃ القدرایماناًواحتسباًغفرلہ ماتقدم من ذنبہ )(متفق علیہ)
ترجمہ:جس نے لیلۃ القدرکاقیام خالصۃًا للہ تعالیٰ کے لیے کیاہے اوراس ایمان سے کہ اللہ تعالیٰ اسکواجرعظیم عطاء فرمائے گااس کے پچھلےسب(صغیرہ)گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔(بخاری ومسلم)
( اس جیسی احادیث میں کسی عمل صالح سے گناہوں کی معافی کا ذکر آتا ہے اس سے مراد گناہ صغیرہ ہوتے ہیں اسلئے کہ قرآن کریم میں کبیرہ گناہو ں کی معافی کو توبہ کے ساتھ مقید کیا ہے اسلئے علماء کا اجماع ہے کہ کبیرہ گناہ بغیرتوبہ کے معاف نہیں کئے جاتے اسلئے لیلۃ القدر کی عبادت ہو یا اور کوئی نیک عمل، اس کے فضائل پڑھ کر بلا جھجھک گناہ کرتے جانا اور یہ امید رکھنا کہ یہ سبھی گناہ تو اعمال صالحہ سے معاف ہوہی جائیں گے یہ جہالت ہے، کبیرہ گناہوں سے توبہ کا اہتمام لازم ہے، توبہ کے باوجود اس لغزش وخطا کے پتلے سے صغائر کا صدور ہوتا ہی رہتا ہے، شب قدر کی عبادتوں اور دوسرے اعمال صالحہ سے ان صغائر کی معافی بھی بہت بڑا انعام ہے )۔
رب ذوالجلال نے ہم پر اس قدر احسان فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے صدقے ایسا بابرکت مہینہ عطا کیا فرمایا جو سال کے تمام مہینوں میں گلاب کے مانند ہے، اگر ماہ رمضان کو تمام مہینوں کا سردار کہا جائے تو بے جانہ ہوگا کیونکہ ا س ماہ کے ہر ہر پل او رہر ہرلمحے میں بھلائیاں ہی بھلائیاں ہیں، رحمتوں کی بارش طرح طرح کی پریشانیوں میں بندوں کو نہال کردیتی ہے، بخشش کے بحر بے کنار گناہوں میں لتھڑے ہوئے اجسام کو صاف ستھرا دھو کر نفس امارہ سے نفس مطمئنہ بنادیتے ہیں، رحمت خداوندی اس قدر جوش میں ہوتی ہے کہ سحری وافطاری کے اوقات میں ہزار ہا ہواووسواس کے بندے عبادالرحمان کی صف میں شامل کردئیے جاتے ہیں، ہر ہر عمل کا اجر کئی گنا بڑھا دیا جاتا ہے نیکیوں اور اجر کے ایسے مہینے میں کون ہوگا جو اپنے رب کی عنایتوں اور لطف وکرم سے بہرورہ نہ ہو؟ کوئی نہیں…
اللہ تعالیٰ سے دعاء ہے کہ ہمیں علم نافع اورعمل صالح کی توفیق عطاء فرمائے ہماری نماز،روزہ، قیام، صدقات وخیرات قبول فرمائے اور ہمیں لیلۃ القدرکے قیام کی توفیق عطاء فرمائے اورہماری گردنیں جہنم سے آزادفرمائے۔(آمین)
برائے مہربانی زیادہ سے زیادہ شئیر کرکے صدقہ جاریہ کا حصہ بنیئے۔۔۔!!!
ایڈمن: #صنم
No comments:
Post a Comment