Friday, July 10, 2015

رمضان میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سخاوت



رمضان میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سخاوت

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ آپ صدقات و خیرات کثرت کے ساتھ کیا کرتے اور سخاوت کا یہ عالم تھا کہ کبھی کوئی سوالی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے در سے خالی واپس نہ جاتا رمضان المبارک میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سخاوت اور صدقات و خیرات میں کثرت سال کے باقی گیارہ مہینوں کی نسبت اور زیادہ بڑھ جاتی۔ اس ماہ صدقہ و خیرات میں اتنی کثرت ہو جاتی کہ ہوا کے تیز جھونکے بھی اس کا مقابلہ نہ کر سکتے۔

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتےہیں:
فَإِذَا لَقِيَهُ جِبْرِيلُ عليه السلام کَانَ (رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم) أَجْوَدَ بِالْخَيْرِ مِنَ الرِّيْحِ الْمُرْسَلَةِ.

بخاری، الصحيح، کتاب الصوم، باب أجود ما کان النبی صلی الله عليه وآله وسلم يکون فی رمضان، 2 : 672 - 673، رقم : 1803

’’جب حضرت جبریل امین آجاتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھلائی کرنے میں تیز ہوا سے بھی زیادہ سخی ہو جاتے تھے۔‘‘

حضرت جبریل علیہ السلام اﷲ تعالیٰ کی طرف سے پیغامِ محبت لے کر آتے تھے۔ رمضان المبارک میں چونکہ وہ عام دنوں کی نسبت کثرت سے آتے تھے اس لئے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے آنے کی خوشی میں صدقہ و خیرات بھی کثرت سے کرتے۔

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اﷲ پاک نے سخاوت کا دریا بنایا تھا یہ دریا ہمیشہ بہتا ہی رہتا تھا۔ مگر رمضان شریف میں یہ دریا گویا سمندر بن جاتا تھا جس کی موجوں کی کوئی انتہا نہیں ہوتی تھی۔ پس کوشش کرو کہ سخاوت کا چشمہ رمضان میں جاری رہے اور زیادہ سے زیادہ خلقِ خدا اس سے سیراب ہو۔

برائے مہربانی زیادہ سے زیادہ شئیر کرکے صدقہ جاریہ کا حصہ بنیئے۔۔۔!!!

ایڈمن:#صنم



No comments:

Post a Comment