Friday, December 18, 2015

رفاقت کی تمنا



’’رفاقت کی تمنا سرشتِ آدم ہے۔ انسان کو ہر مقام پر رفیق کی ضرورت ہے۔ جنت بھی انسان کو تسکین نہیں دے سکتی اگر اس میں کوئی ساتھی نہ ہو، کوئی سننے سنانے والا نہ ہو۔ آسمان پر بھی انسان کو انسان کی تمنا رہی ہے اور زمین پر بھی انسان کو انسان کی طلب سے مفر ممکن نہیں۔ لامکاں میں رہنے والا تنہا رہ سکتا ہے لیکن زمین پر رہنے والا تنہا نہیں رہ سکتا۔ یہ انسان کی ضرورت بھی ہے اور اس کی فطرت بھی۔‘‘

فاخرہ جبیں کے ناول ’’ رفاقتوں کے موسم‘‘ سے اقتباس

●★ღஐ متاع جَاں ஐღ★●
 
 
https://www.facebook.com/pages/Mata-e-jaan/1518354521770982
 

No comments:

Post a Comment