Thursday, December 17, 2015

ناگہانی موت کا بیان


صحيح البخاري
كِتَاب الْجَنَائِزِ
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
95. بَابُ مَوْتِ الْفَجْأَةِ الْبَغْتَةِ:
باب: ناگہانی موت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1388

(مرفوع) حدثنا سعيد بن ابي مريم، حدثنا محمد بن جعفر , قال: اخبرني هشام، عن ابيه، عن عائشة رضي الله عنها،" ان رجلا قال للنبي صلى الله عليه وسلم: إن امي افتلتت نفسها، واظنها لو تكلمت تصدقت، فهل لها اجر إن تصدقت عنها؟ , قال: نعم".
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا کہ ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ‘ کہا مجھے ہشام بن عروہ نے خبر دی ‘ انہیں ان کے باپ نے اور انہیں عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ میری ماں کا اچانک انتقال ہو گیا اور میرا خیال ہے کہ اگر انہیں بات کرنے کا موقع ملتا تو وہ کچھ نہ کچھ خیرات کرتیں۔ اگر میں ان کی طرف سے کچھ خیرات کر دوں تو کیا انہیں اس کا ثواب ملے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں ملے گا۔

No comments:

Post a Comment