Saturday, November 28, 2015

دھوکہ دینا


  صحيح البخاري
كِتَاب الْبُيُوعِ
کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان
27. بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ الْحَلِفِ فِي الْبَيْعِ:
باب: خرید و فروخت میں قسم کھانا مکروہ ہے۔
حدیث نمبر: 2088

(موقوف) حدثنا عمرو بن محمد، حدثنا هشيم، اخبرنا العوام، عن إبراهيم بن عبد الرحمن، عن عبد الله بن ابي اوفى رضي الله عنه،" ان رجلا اقام سلعة وهو في السوق، فحلف بالله، لقد اعطى بها ما لم يعط ليوقع فيها رجلا من المسلمين، فنزلت: إن الذين يشترون بعهد الله وايمانهم ثمنا قليلا سورة آل عمران آية 77 الآية".
ہم سے عمرو بن محمد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ہشیم نے بیان کیا، کہا کہ ہم کو عوام بن حوشب نے خبر دی، انہیں ابراہیم بن عبدالرحمٰن نے اور انہیں عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ نے کہ بازار میں ایک شخص نے ایک سامان دکھا کر قسم کھائی کہ اس کی اتنی قیمت لگ چکی ہے۔ حالانکہ اس کی اتنی قیمت نہیں لگی تھی اس قسم سے اس کا مقصد ایک مسلمان کو دھوکہ دینا تھا۔ اس پر یہ آیت اتری «إن الذين يشترون بعهد الله وأيمانهم ثمنا قليلا» جو لوگ اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کو تھوڑی قیمت کے بدلہ میں بیچتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment