Saturday, November 28, 2015

سات زمینوں کا طوق


صحيح البخاري
كِتَاب الْمَظَالِمِ
کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں
13. بَابُ إِثْمِ مَنْ ظَلَمَ شَيْئًا مِنَ الأَرْضِ:
باب: اس شخص کا گناہ جس نے کسی کی زمین ظلم سے چھین لی۔
حدیث نمبر: 2452

(مرفوع) حدثنا ابو اليمان، اخبرنا شعيب، عن الزهري، قال: حدثني طلحة بن عبد الله، ان عبد الرحمن بن عمرو بن سهل اخبره، ان سعيد بن زيد رضي الله عنه، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" من ظلم من الارض شيئا طوقه من سبع ارضين".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو شعیب نے خبر دی، انہوں نے کہا کہ ہم سے زہری نے بیان کیا، ان سے طلحہ بن عبداللہ نے بیان کیا، انہیں عبدالرحمٰن بن عمرو بن سہل نے خبر دی اور ان سے سعید بن زید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے کسی کی زمین ظلم سے لے لی، اسے قیامت کے دن سات زمینوں کا طوق پہنایا جائے گا۔
حدیث نمبر: 2453

(مرفوع) حدثنا ابو معمر، حدثنا عبد الوارث، حدثنا حسين، عن يحيى بن ابي كثير، قال: حدثني محمد بن إبراهيم، ان ابا سلمة حدثه، انه كانت بينه وبين اناس خصومة، فذكر لعائشة رضي الله عنها، فقالت: يا ابا سلمة، اجتنب الارض فإن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" من ظلم قيد شبر من الارض طوقه من سبع ارضين".
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا، ان سے حسین نے بیان کیا، ان سے یحییٰ بن ابی کثیر نے کہ مجھ سے محمد بن ابراہیم نے بیان کیا، ان سے ابوسلمہ نے بیان کیا کہ ان کے اور بعض دوسرے لوگوں کے درمیان (زمین کا) جھگڑا تھا۔ اس کا ذکر انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے کیا تو انہوں نے بتلایا، ابوسلمہ! زمین سے پرہیز کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اگر کسی شخص نے ایک بالشت بھر زمین بھی کسی دوسرے کی ظلم سے لے لی تو سات زمینوں کا طوق (قیامت کے دن) اس کے گردن میں ڈالا جائے گا۔
حدیث نمبر: 2454

(مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا عبد الله بن المبارك، حدثنا موسى بن عقبة، عن سالم، عن ابيه رضي الله عنه، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" من اخذ من الارض شيئا بغير حقه خسف به يوم القيامة إلى سبع ارضين". قال عبد الله: هذا الحديث ليس بخراسان في كتاب ابن المبارك املاه عليهم بالبصرة.
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے عبداللہ بن مبارک نے بیان کیا، کہا ہم سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا سالم سے اور ان سے ان کے والد (عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما) نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جس شخص نے ناحق کسی زمین کا تھوڑا سا حصہ بھی لے لیا، تو قیامت کے دن اسے سات زمینوں تک دھنسایا جائے گا۔ ابوعبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ) نے کہا کہ یہ حدیث عبداللہ بن مبارک کی اس کتاب میں نہیں ہے جو خراسان میں تھی۔ بلکہ اس میں تھی جسے انہوں نے بصرہ میں اپنے شاگردوں کو املا کرایا تھا۔
 

No comments:

Post a Comment