Saturday, November 28, 2015
وقت
وقت ہمیشہ گھات لگا کر بیٹھا رہتا ہے اور آستین میں چھپے سانپ کی طرح اچانک ہی حملہ آور ہوتا ہے۔ اتنا اچانک کہ انسان اس کا تصور بھی نہیں کر سکتا اور اگر جو کسی کو علم ہوجائے کہ اس کے ساتھ کیا ہونے والا ہے تو وہ ہزار تدبیریں کر لے۔ سینکڑوں حیلے بہانے سوچ لے اور وقت کے ہر وار کو اسی پر لوٹا دے۔ مگر یہی تو نہیں ہوتا۔ انسان بےخبر ہی رہ جاتا ہے اور جب وہ باخبر ہوتا ہے تو طوفان اپنی تباہکاریوں کے بعد واپس جاچکا ہوتا ہے صرف اس کے اثرات باقی رہ جاتے ہیں ـــــــــــــــــــ!!!!
(فاخرہ جبیں کے ناولٹ ’’خوشبو کے دریچے کھلے‘‘ سے اقتباس)
●★ღஐ متاع جَاں ஐღ★●
https://www.facebook.com/pages/Mata-e-jaan/1518354521770982
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment