Thursday, January 21, 2016

سات کاموں کا حکم


صحيح البخاري
كِتَاب الْجَنَائِزِ
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
2. بَابُ الأَمْرِ بِاتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ:
باب: جنازہ میں شریک ہونے کا حکم۔
حدیث نمبر: 1239

(مرفوع) حدثنا ابو الوليد، حدثنا شعبة، عن الاشعث , قال: سمعت معاوية بن سويد بن مقرن، عن البراء رضي الله عنه , قال:" امرنا النبي صلى الله عليه وسلم بسبع ونهانا عن سبع، امرنا: باتباع الجنائز , وعيادة المريض , وإجابة الداعي , ونصر المظلوم , وإبرار القسم , ورد السلام , وتشميت العاطس، ونهانا عن: آنية الفضة , وخاتم الذهب , والحرير , والديباج , والقسي , والإستبرق".
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے اشعث بن ابی الثعثاء نے، انہوں نے کہا کہ میں نے معاویہ بن سوید مقرن سے سنا، وہ براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے تھے کہ ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سات کاموں کا حکم دیا اور سات کاموں سے روکا۔ ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا تھا جنازہ کے ساتھ چلنے، مریض کی مزاج پرسی، دعوت قبول کرنے، مظلوم کی مدد کرنے کا، قسم پوری کرنے کا، سلام کا جواب دینے کا، چھینک پر «يرحمک الله» کہنے کا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں منع کیا تھا چاندی کے برتن (استعمال میں لانے) سے، سونے کی انگوٹھی پہننے سے، ریشم اور دیباج (کے کپڑوں کے پہننے) سے، قسی سے، استبرق سے۔
حدیث نمبر: 1240

(مرفوع) حدثنا محمد، حدثنا عمرو بن ابي سلمة، عن الاوزاعي , قال: اخبرني ابن شهاب , قال: اخبرني سعيد بن المسيب، ان ابا هريرة رضي الله عنه قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول:" حق المسلم على المسلم خمس: رد السلام , وعيادة المريض , واتباع الجنائز , وإجابة الدعوة , وتشميت العاطس" , تابعه عبد الرزاق , قال: اخبرنا معمر، ورواه سلامة بن روح، عن عقيل.
ہم سے محمد نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے عمرو بن ابی سلمہ نے بیان کیا، ان سے امام اوزاعی نے، انہوں نے کہا کہ مجھے ابن شہاب نے خبر دی، کہا کہ مجھے سعید بن مسیب نے خبر دی کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ مسلمان کے مسلمان پر پانچ حق ہیں سلام کا جواب دینا، مریض کا مزاج معلوم کرنا، جنازے کے ساتھ چلنا، دعوت قبول کرنا، اور چھینک پر (اس کے «الحمدلله» کے جواب میں) «يرحمک الله» کہنا۔ اس روایت کی متابعت عبدالرزاق نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے معمر نے خبر دی تھی۔ اور اس کی روایت سلامہ نے بھی عقیل سے کی ہے۔

No comments:

Post a Comment