مَا تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِهِ: اس کے بعد بت پرستوں کے نظریات کے بطلان اور بے حقیقت ہونے کی طرف اشارہ فرمایا کہ جن غیر اللہ کی تم عبادت کرتے ہو وہ ایک بے مفہوم الفاظ، بے معنی عبارت اور اسم بے مسمی ہیں۔ صرف تمہارے باپ دادا کی ذہنی اختراع ہیں کہ کسی کو آسمانوں کا رب، کسی کو زمین کا مالک اور کسی کو صحت و مرض کا رب، کسی کو نعمتوں کا پروردگار وغیرہ کہتے ہو۔ حقائق وہ ہیں جن کی سند اللہ کی طرف سے آئے۔
إِنِ الْحُكْمُ إِلَّا لِلَّهِ: اس کائنات میں ایک قہار رب کے علاوہ کسی اور کی قہاریت نہیں ہے۔ لہٰذا اقتدار اعلیٰ صرف اسی کے پاس ہے۔ وہی احکام جاری کر سکتا ہے۔ چنانچہ اس نے یہ حکم جاری کیا ہے کہ کہ صرف اسی کی عبادت کی جائے۔
ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ: اور بتایا ہے کہ ایک خدا کی پرستش ہی مستحکم دین ہے کہ کسی شک و تردید سے متزلزل نہیں ہو سکتا کیونکہ یہ دین حقیقی بنیادوں پر استوار ہے۔
No comments:
Post a Comment