حضرت سہل بن سعد رضی اللّٰہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ کی خدمت میں ایک شخص حاضر ہوا، اور عرض کیا....
"یا رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ! مجھے ایسا عمل بتلائیے کہ جب میں
اس کو کروں ، تو اللّٰہ بھی مجھ سے محبت کرے، اور اللّٰہ کے بندے بھی مجھ
سے محبت کریں...
آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ :" دنیا کیطرف
سے اعراض اور بے رخی اختیار کرلو، تو اللّٰہ تعالٰی تم سے محبت کرنے لگے
گا، اور جو ( مال و جاہ) لوگوں کے پاس ہے اس سے اعراض اور بے رخی اختیار
کرلو تو لوگ تم سے محبت کرنے لگیں گے۔" ( ترمذی و ابن ماجہ)
تشریح :~
یہ واقعہ ہے کہ دنیا کی محبت اور چاہت ہی آدمی سے وہ سارے کام کراتی ہے،
جن کیوجہ سے وہ خدا کی محبت کے لائق نہیں رہتا، اسلئے اللّٰہ کی محبت حاصل
کرنے کی راہ یہی ہے کہ دنیا کی چاہت اور رغبت دل میں نہ رہے۔ جب دنیا کی
محبت دل سے نکل جائے گی۔ تو دل اللّٰہ کی محبت کے لئے فارغ ہوجائے گا، اور
پھر اس کی اطاعت اور فرمانبرداری ایسی خالص ہونے لگے گی، کہ وہ بندہ اللّٰہ
کو محبوب اور پیارا ہوجائے گا۔
اسی طرح جب کسی بندہ کے متعلق عام طور
سے لوگ یہ جان لیں کہ یہ ہماری کسی چیز میں حصہ نہیں چاہتا، نہ یہ مال کا
طالب ہے نہ کسی عہد اور منصب کا، تو پھر لوگوں کا اس سے محبت کرنا گویا
انسانی فطرت کا لازمہ ہے۔
بحوالہ معارف الحدیث۔ ۵۴ کتاب الرقاق ۔ جلد دوم
No comments:
Post a Comment