Thursday, May 14, 2015

باپ

جوان بیٹا چلچلاتی دھوپ اور گرم لُو میں کھیتوں میں ہل چلا رہا تھا۔ اُسکا بوڑھا باپ درخت کے نیچے بیٹھا کب سے اُسے کہہ رہا تھا کہ "بیٹا! آ جاؤ تھوڑی دیر آرام کر لو، ذرا دھوپ ڈھل جائے تو باقی کام بعد میں کریں گے۔۔

لیکن بیٹا ماننے کو تیار ہی نہیں تھا، اور وہ مسلسل یہی کہہ رہا تھا کہ، "ابا جان! جب تک وہ پورا کام نہیں کر لیتا، آرام نہیں کرے گے۔۔

آخر بوڑھے باپ نے جب دیکھا کہ بیٹا ایسے نہیں مان رہا تو وہ گھر جا کر اپنے دو سال کے پوتے کو اُٹھا لایا اور لا کر چلچلاتی دھوپ میں چھوڑ دیا۔۔

جب ہل چلاتے ہوئے لڑکے نے اپنے چھوٹے سے بچے کو سخت دھوپ میں چلتا ہوا دیکھا تو بھاگ کر اُسے گود میں اُٹھا لیا اور چھاؤں میں لے آیا اور باپ سے غصہ ہوا کہ، "ابا جی! یہ آپ نے کیا کیا، میرے لختِ جگر کو دھوپ میں بیٹھا دیا۔۔؟؟


بوڑھا باپ بولا، "بیٹا! یہی بات تو میں تجھے کب سے کہہ رہا ہوں، جب تجھے اپنے بیٹے کا گرمی میں بیٹھنا گوارہ نہیں ہو سکا تو میں کیسے کر سکتا ہوں۔۔


::: Mata e Jaan :::

No comments:

Post a Comment