میری اکھڑی ہوئی سانسوں کو ملا ہے ٹھہراؤ
تم نے پاس آکے جو دامن کی ہوا دی ہے مجھے
اس کو احسان کہوں تیرا کہ معراج وفا
دل میں جوبات چھپی تھی، وہ بتادی ہے مجھے
تم نے پھیلا کےہر ایک سمت تبسم کی بہار
آف مہکے ہوئے پھولوں کی ردا دی ہے مجھے
جب بھی اٹھتے ہیں تری سمت ہی اٹھتے ہیں قدم
جانے کس قسم کی یہ جنبش پا دی ہے مجھے
#دلِ_مضطر
تم نے پاس آکے جو دامن کی ہوا دی ہے مجھے
اس کو احسان کہوں تیرا کہ معراج وفا
دل میں جوبات چھپی تھی، وہ بتادی ہے مجھے
تم نے پھیلا کےہر ایک سمت تبسم کی بہار
آف مہکے ہوئے پھولوں کی ردا دی ہے مجھے
جب بھی اٹھتے ہیں تری سمت ہی اٹھتے ہیں قدم
جانے کس قسم کی یہ جنبش پا دی ہے مجھے
#دلِ_مضطر

No comments:
Post a Comment