Sunday, May 10, 2015

کبھی تم اپنی محبت کا اعتبار تو دو



کبھی تم اپنی محبت کا اعتبار تو دو
میں چاہوں ٹوٹ کر تم یہ اختیار تو دو
گزرتی ہی نہیں مجھ سے یہ زندگی تنہا
سہارا پیار کا دے کر اسے گزار تو دو
میں سوچتا ہوں تمہارے بغیر کیا ہو گا
دل و دماغ پر ایک بوجھ ہے اتار تو دو
میرے خیال کی راہوں کو کہکشاں کر دو
کہ روشنی سے میری زندگی سنوار تو دو
امید وصل غمِ ہجر کا مداوا ہے
میں انتظار کروں ضبطِ انتظار تو دو

‿︵♡ Angel♡︵‿︵
 
 
 

No comments:

Post a Comment