٭میرے دل کے اطمینان کیلئے اتنا کافی ہے کہ جو بھی ہوتا ہے اللہ کی رضا سے ہوتا ہے بندوں کی رضا سے نہیں۔
٭میرے یقین کیلئے اتنا کافی ہے کہ دعاء تقدیر کا لکھا رد کرسکتی ہے۔
٭میری امید کیلئے اتنا کافی ہے کہ میرے رب کو حیا آتی ہے کسی کو اپنے در سے خالی ہاتھ لوٹانے میں۔
٭میرے بھروسہ کیلئے اتنا کافی ہے کہ میں نے اپنے فیصلے اپنے عہد اور اپنی چاہت اپنے رب کے حوالے کیے ہیں۔
تو پھر مایوسی کس بات کی.۔
خود بھی پڑھیں اور دوسروں سے بھی شئیر کریں!
ایڈمن:#صنم
مزیداچھی پوسٹ اور تصاویر کے لئے ہمارا پیج جوائن کریں!
https://www.facebook.com/ pages/Mata-e-jaan/ 1518354521770982
٭میرے یقین کیلئے اتنا کافی ہے کہ دعاء تقدیر کا لکھا رد کرسکتی ہے۔
٭میری امید کیلئے اتنا کافی ہے کہ میرے رب کو حیا آتی ہے کسی کو اپنے در سے خالی ہاتھ لوٹانے میں۔
٭میرے بھروسہ کیلئے اتنا کافی ہے کہ میں نے اپنے فیصلے اپنے عہد اور اپنی چاہت اپنے رب کے حوالے کیے ہیں۔
تو پھر مایوسی کس بات کی.۔
خود بھی پڑھیں اور دوسروں سے بھی شئیر کریں!
ایڈمن:#صنم
مزیداچھی پوسٹ اور تصاویر کے لئے ہمارا پیج جوائن کریں!
https://www.facebook.com/

No comments:
Post a Comment