اللہ تعالی جس کو اپنا آپ یاد دلانا چاہتا ہے اسے دکھ کا الیکٹرک شاک دے کر اپنی جانب متوجہ کر لیتا ہے۔
دکھ کی بھٹی سے نکل کر انسان دوسروں کے لیئے نرم پڑجاتا ہے ۔پھر اس سے نیک اعمال خود بخوداور بخوشی سر زد ہونے لگتے ہیں۔دکھ تو روحانیت کی سیڑھی ہے۔اس پر صابرو شاکر ہی چڑھ سکتے ہیں۔
(بانو قدسیہ کی کتاب دست بستہ سے انتخاب)
●๋•!! متاع جَاں!! ●๋
No comments:
Post a Comment