Tuesday, January 30, 2018

حوصلہ رکھنا

https://www.facebook.com/MATAEJAAN.SZ/
خزاں رکھے گی درختوں کو بے ثمر کب تک
گذر ہی جائے گی یہ رُت بھی، حوصلہ رکھنا!

( صابر ظفر )
——————–٭٭——————

تم اپنے گرد حصاروں کا سلسلہ رکھنا
مگر ہمارے لیئے کوئی -- راستہ رکھنا

ہزار سانحے پردیس میں گزرتے ہیں
جو ہو سکے تو ذرا ہم سے رابطہ رکھنا

تمہارے ساتھ سدا رہ سکیں ، ضروری نہیں
اکیلے پن میں کوئی دوست --- دوسرا رکھنا

زیادہ دیر ظفر ظلم رہ نہیں سکتا
اگر اب آئیں دن کڑے تو جی بڑا رکھنا

‿✿⁀°متاع جَاں°‿✿⁀

No comments:

Post a Comment