Monday, June 22, 2015

رمضان میں جھوٹ بولنا اور دغابازی کرنا



کتاب الصیام

باب: جو شخص رمضان میں جھوٹ بولنا اور دغابازی کرنا نہ چھوڑے

روزہ اسلامی عبادات کا دوسرا اہم رکن ہے۔ یہ ایسی عبادت ہے جس میں نفس کی تہذیب، اس کی اصلاح اور قوت برداشت کی تربیت مدنظر ہوتی ہے۔ صوم (روزہ) کے لغوی معنی رکنے اور کوئی کام نہ کرنے کے ہیں۔

جیسا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

اگر کوئی شخص جھوٹ بولنا اور دغابازی کرنا (روزے رکھ کر بھی) نہ چھوڑے تو اللہ تعالیٰ کو اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑ دے۔
صحیح بخاری
حدیث نمبر: 1903

اسی طرح ایک اور موقعہ پر فرمایا:

’’ روزہ صرف کھانے پینے سے رکنے کا نام نہیں بلکہ ہرقسم کی بیہودہ باتیں کرنے اور فحش بکنے سے رکنے کا مفہوم بھی اس میں شامل ہے۔ پس اے روزہ دار اگر کوئی شخص تجھے گالی دے یا غصہ دلائے تو تو اسے کہہ دے کہ میں روزہ دار ہوں‘‘۔(بخاری کتاب الصوم باب ھل یقول انی صائم اذاشتم)

جو شخص روزہ دار ہونے کے باوجود گالی گلوچ کرتا ہے تو اس کا روزہ صرف بھوکا پیاسا رہنا ہے جس سے اسے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا۔پس اگر کوئی شخص ان امور اور آداب کا لحاظ نہیں رکھ سکتا جو روزہ کے لئے ضروری ہیں تو اس کے محض بھوکے پیاسے رہنے کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ روزہ بھوکا پیاسا رہنے کا نام نہیں۔ بلکہ یہ تو ایک عبادت ہے جو مقررہ شرائط سے ادا ہوتی ہے۔ کئی بدقسمت ان آداب صوم کا لحاظ نہ رکھ کر اس عبادت کے اعلیٰ ثواب سے محروم ہو جاتے ہیں۔

برائے مہربانی زیادہ سے زیادہ شئیر کرکے صدقہ جاریہ کا حصہ بنیئے۔۔۔!!!

ایڈمن:#صنم

افطاری کرنے میں جلدی کرنا سنت ہے



افطاری کرنے میں جلدی کرنا سنت ہے

سنت طریقہ یہ ہے کہ انسان افطاری میں جلدی کرے اور اسی چیز پر احادیث بھی دلالت کرتی ہیں ۔

1-رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( لوگ جب تک افطاری میں جلدی کرتے رہیں گے ان میں خیروبھلائی موجود رہے گی ) ۔

صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1957 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1098 )

اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا بھی یہی فعل اور عمل تھا جس کی دلیل مندرجہ ذیل حدیث ہے ۔

2-عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا سے ایک صحابی ( عبداللہ بن مسعود رضي اللہ تعالی عنہما ) کے بارہ میں پوچھا گيا کہ وہ افطاری اورمغرب میں جلدی کرتے ہیں ، توعائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کہنے لگيں :

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی ایسا ہی کیا کرتے تھے ۔

صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1099 ) ۔

تو جو چیز ضروری اور جلدی کرنے والی ہے وہ یہ کہ چند لقموں سے افطاری کر لی جائے تاکہ بھوک میں کمی واقع ہو اور پھر نماز پڑھی جائے اس کے بعد اگر چاہے تو کھانا کھا کر اپنی حاجت پوری کر لی جائے ۔

3-انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ :

( نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے پہلے چند ایک رطب (تازہ کھجور) پر افطار کیا کرتے تھے اور اگر رطب نہ ملتیں تو پھر چند کھجوریں کھا کر اور اگر کھجوریں بھی نہ ملتیں تو پھر چند گھونٹ پانی پی کر افطاری کر لیا کرتے تھے )

سنن ترمذی کتاب الصوم حدیث نمبر 632

اور علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح سنن ابو داؤد میں اسے صحیح کہا ہے حدیث نمبر (560)

برائے مہربانی زیادہ سے زیادہ شئیر کریں۔۔!!!

ایڈمن:#صنم
 
 

رمضان میں جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہيں



عام طور پر دو چیزیں گناہ اور اﷲ تعالیٰ کی نافرمانی کا باعث بنتی ہیں۔ ایک نفس کی بڑھتی ہوئی خواہش اور اس کی سرکشی، دوسرا شیطان کا مکر و فریب۔ شیطان انسان کا ازلی دشمن ہے۔ وہ نہ صرف خود بلکہ اپنے لاؤ لشکر اور چیلوں کی مدد سے دنیا میں ہر انسان کو دین حق سے غافل کرنے کی کوشش میں لگا رہتا ہے مگر رمضان المبارک کی اتنی برکت و فضیلت ہے کہ شیطان کو اس ماہ مبارک میں جکڑ دیا جاتا ہے۔

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
’’جب رمضان المبارک آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہيں اورجہنم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں اورشیطانوں کو جکڑ دیا جاتا ہے صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1899 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1079 ) ۔

رمضان المبارک میں شیطانوں کا جکڑ دیا جانا اس امر سے کنایہ ہے۔ کہ شیطان لوگوں کو بہکانے سے باز رہتے ہیں اور اہل ایمان ان کے وسوسے قبول نہیں کرتے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ روزے کے باعث حیوانی قوت مغلوب ہو جاتی ہے۔ اس کے برعکس قوتِ عقلیہ جو طاقت اور نیکیوں کا باعث ہے، روزے کی وجہ سے قوی ہوتی ہے، جیسا کہ مشاہدہ میں ہے کہ رمضان میں عام دنوں کی نسبت گناہ کم ہوتے ہیں اور عبادت زیادہ ہوتی ہے۔

خود بھی پڑھیں اور دوسروں سے بھی شئیر کریں!

ایڈمن:#صنم

Saturday, June 20, 2015

میری تکمیل میں شامل ہے کچھ تیرے حصے

میری تکمیل میں شامل ہے کچھ تیرے حصے
ہم اگر تجھ سے نہ ملتے تو ادھورے رھتے

‫#‏دلِ_مضطر‬



کوئی تو ہو ایسا جو صرف میرا ہو

کاش ! !
کوئی تو ہو ایسا جو صرف میرا ہو
صرف میرا ہو … . .
میرا دل اسکا بسیرا ہو
چاہے تو چاہت میری … . .
مانگے تو محبت میری … .
وہ چاند کی چاندنی ہو تو چاند صرف میرا ہو … …
وہ دن کی روشنی ہو تو سورج صرف میرا ہو … …
وہ پھولوں کی خوشبو ہو تو احساس صرف میرا ہو … …
وہ رات کا اجالہ ہو تو چراغ صرف میرا ہو … …
وہ عشق اور محبت ہو تو دل صرف میرا ہو … …
وہ پانی کا چھینٹا ہو تو دریا صرف میرا ہو … . .
وہ قسمت کی لکیر ہو تو ہاتھ صرف میرا ہو . . . !

Mata e Jaan



ﻋﻮﺭﺕ ﺍﯾﮏ ﺗﺎﺝ ﮐﯽ ﻣﺎﻧﻨﺪ



ﺍﯾﮏ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ مرد ﻧﮯ ﮐﮩﺎ :
ﻋﻮﺭﺕ ﺗﻮ ﭘﺎﺅﮞ ﮐﯽ ﺟﻮﺗﯽ ﮨﻮﺍ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ، ﻣﺮﺩ ﮐﻮ ﺟﺐ ﺑﮭﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﻟﺌﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﻨﺎﺳﺐ ﺳﺎﺋﺰ ﮐﯽ ﻧﻈﺮ ﺁﺋﮯ ﺑﺪﻝ ﻟﯿﺎ ﮐﺮﮮ۔

ﺳﻨﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﻧﮯ ﻣﺤﻔﻞ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﯾﮏ ﺩﺍﻧﺎ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﭼﮭﺎ:
ﺍﺱ ﺷﺨﺺ ﮐﯽ ﮐﮩﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﯽ ﮐﯿﺎ ﺭﺍﺋﮯ ﮨﮯ؟
ﺍﺱ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ:
ﺟﻮ ﮐﭽﮫ ﺍﺱ ﺷﺨﺺ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮨﮯ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﺻﺤﯿﺢ ﮐﮩﺎ ﮨﮯ۔

ﻋﻮﺭﺕ ﺟﻮﺗﯽ ﮐﯽ ﻣﺎﻧﻨﺪ ﮨﮯ ﮨﺮ ﺍﺱ ﺷﺨﺺ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺟﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﭘﺎﺅﮞ ﮐﯽ ﻣﺎﻧﻨﺪ ﺳﻤﺠﮭﺘﺎ ﮨﮯ۔

ﺟﺒﮑﮧ ﻋﻮﺭﺕ ﺍﯾﮏ ﺗﺎﺝ ﮐﯽ ﻣﺎﻧﻨﺪ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﺍﺱ ﺷﺨﺺ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺟﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﯽ ﻣﺎﻧﻨﺪ ﺳﻤﺠﮭﺘﺎ ﮨﻮ۔

ﮐﺴﯽ ﺁﺩﻣﯽ ﮐﻮ ﺍﺱ ﮐﯽ ﮐﮩﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻟﺰﺍﻡ ﻧﺎ ﺩﻭ، ﺑﺲ ﺍﺗﻨﺎ ﺩﯾﮑﮫ ﻟﻮ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﻧﻈﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺴﺎ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ

خود بھی پڑھیں اور دوسروں سے بھی شئیر کریں!

●◄ #صنم



صَلُّوعَلیہِ وَ اٰلہ




جو نہ ہوتا تیرا جمال ہی
تو جہاں تھا خواب وخیال ہی
صَلُّوعَلیہِ وَ اٰلہ

ماہ و مہر میں تیری روشنی
ہوئی ختم تجھ پہ پیغمبری
نہیں تجھ سا تیرے سوا کوئی
کرے کون تیری برابری
یہ نہیں کسی کی مجال ہی
صَلُّوعَلیہِ وَ اٰلہ

نہ فصیل ہے نہ محل سرا
تیرا فرش ہے وہی بوریا
تیرے جسم پاک پہ ہے اک قبا
وہ بھی تار تار ہے جا بجا
تیری سادگی ہے کمال ہی
صَلُّوعَلیہِ وَ اٰلہ

تو حکیم ہے تو کلیم ہے
تو روؤف ہے تو رحیم ہے
تو محبوب رب کریم ہے
تیری شان سب سے عظیم ہے
نہیں تیری کوئی مثال ہی
صَلُّوعَلیہِ وَ اٰلہ

#صلی_اللہ_علیہ_وسلم

●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
اللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ
كما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ
مَجِيدٌ اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كما
باركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●

ایڈمن:#صنم
 
 

رب کی رضا سےجو ملے جھولی میں بھر لو۔



السَّـــــــلاَمُ عَلَيــْــكُم وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكـَـاتُه:

رب کی رضا سےجو ملے جھولی میں بھر لو۔ خوشی مل رھی ھے اُسے سمیٹو گے تو آگے جا کر خوشی ہی بانٹو گے اگر پھول کے ساتھ لگے کانٹوں پر ہی دل جلاتے رھے تو خار بن کر کسی کا دل ہی زخمی کرو گے.

" جھولی بھرتے جاؤ اور جھولی خالی بھی کرتے جاؤ تاکہ سفر جاری رھے۔ "

خوش رہیے ۔ محبتیں بانٹتے رہیے!

ایڈمن:#صنم


اندھیری قبر


اے انسان!!

اپنی اندھیری قبر کو خود
ہی روشن کرنے کی تیاری کر-

آج زندہ لوگوں کو کوئی یاد نہیں کرتا
تو کل مردوں کو کون یاد کریگا-

#اجالا
 

ماں باپ کی اصل طاقت انکی نیک اولاد ہے


ماں باپ کی اصل طاقت انکی نیک اولاد ہے
٭ماں باپ کمزور، بیمار اور بوڑھے تب ہوتے ہیں جب انکی اولاد انکو پریشان رکھتی ہے
٭ماں باپ کی عزت کرو انکی ضروریات کا خیال رکھو
تاکہ آپکی اولاد آپ کی عزت کرے
٭کیونکہ جو آپ کرو گے وہی آپ کے ساتھ ہوگا.

٭اولاد کی ترقی کارازماں باپ کی دعاؤں میں مضر ہوتاہے۔ جس شخص کے ماں باپ خوش ہوں اور اس کے لیے دعاگو ہوں اس کی ترقی کی ہر منزل آسان ہوجاتی ہے۔ ماں باپ ناراض ہوں تو پھربھی وہ اولاد کو بددعا نہیں دیتے مگر اولاد کو کوشش کرنی چاہیےکہ ماں باپ ان سے ناراض نہ ہوں۔ اولاد کو چاہیے کہ ماں باپ کی خدمت کرے اور ان کی دعائیں لے کر دنیا میں بھی ترقی کرے اور آخرت میں بھی جنت حاصل کرے۔

پوسٹ پسند آئے تو اِسے شیئر ضرور کیجیے تاکہ ایک اچھی بات کو دوسروں تک پہنچائے جانے کا ذریعہ بن سکیں۔۔۔!!!

ایڈمن#صنم
 
 

موت اور محبت



#موت اور #محبت کسی کے بس کی چیز ہی نہیں۔ یہ تو اللہ کے حکم کی طرح اٹل فیصلے ہوا کرتے ہیں۔
اشفاق‌احمد

#دلِ_مضطر
 
 

اے الله رب العزت


اے الله رب العزت

— اے ساری کائنات کے شہنشاہ

— اے ساری مخلوق کے پالنے والے

— اے زندگی اور موت کا فیصلہ کرنے والے

— اے آسمانوں اور زمین کے مالک

— اے پہاڑوں اور سمندروں کے مالک

— اے انسان اور جنات کے معبود

— اے عرش عظیم کے مالک

— اے فرشتوں کے معبود

— اے عزت اور ذلت کے مالک

— اے بیماروں کو شفا دینے والے

— اے بادشاھوں کے بادشاہ

— اے الله ہم تیرے گنہگار بندے ہیں

— تیرے خطاکار بندے ہیں

— ہمارے گناہوں کو معاف فرما

— ہماری خطاؤں کو معاف فرما

— اے الله ہم اپنے اگلے پچھلے ، صغیرہ کبیرہ ، چھوٹے بڑے سبھی گناہوں اور خطاؤں اور نافرمانیوں کی معافی مانگتے ہیں

— اے الله رب عزت ہم اپنے گناہوں سے توبہ کرتے ہیں ہماری توبہ قبول کرلے ...

— اے الله ہم گنہگار ہیں ، سیاہکار ہیں ، بدکار ہیں، تیرے حکم کے نافرمان ہیں، ناشکرے ہیں لیکن میرے معبود تیرے نام لیوا بندے ہیں تیری توحید کی گواھی دیتے ہیں

— تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے

— تیرے سوا کوئی بندگی کے لائق نہیں ہے

— تیرے سوا کوئی تعریف کے لائق نہیں ہیں

— ہمارے معبود ہمارے گناہ تیری رحمت سے بڑے نہیں ہیں

— تو اپنی رحمت سے ہمیں معاف کردے

— اے الله پاک آپ ہمیں گمراھی کے راستے سے ہٹا کر صراط مستقیم کے راستے پہ چلنے والہ بنا دے

— اے الله ایسی نماز پڑھنے کی توفیق عطا کر جس نماز سے تو راضی ہو جائے

— زندگی میں ایسے نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا کر جن اعمالوں سے تو راضی ہو جائے

— ہمیں ایسی زندگی گزارنے کی توفیق عطا کر جس زندگی سے تو راضی ہو جائے

— ایمان پر زندہ رکھ اور ایمان پر ہی موت عطا کر

— اے الله ہمیں تیرے حکموں کی فرمانبرداری کرنے والا بنا

— اور تیرے پیارے حبیب محمد رسول الله کے نیک اور پاکیزہ طریقوں کو اپنی زندگی میں لانے والا بنا ...

— اے الله ہماری پریشانیوں کو دور کردے

— اے الله جو بیمار ہیں انہیں شفا عطا فرما

— اے الله جو قرض کے بوجھ سے دبے ہوے ہیں انکا قرض جلد سے جلد ادا کروا دے

— اے الله شیطان سے ہماری حفاظت فرما

— اے الله اسلام کے دشمنوں کا منه کالا کر

— اے الله حلال رزق کمانے کی توفیق عطا فرما

— اے پروردگار عالم ہمیں مانگنا نہیں آتا لیکن تجھے دینا آتا ہے تو ہر چیز پہ قادر ہے

— اے الله جو مانگا وہ بھی عطا فرما جو مانگنے سے رہ گیا وہ بھی عطا عنایت فرما

— ہماری دعا اپنے رحم سے اپنے کرم سے قبول فرما ...

آمین ... آمین ... آمین

(((((≈ #Mata_e_Jaan ≈)))))

ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے


ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے
کس کو سیراب کرے وہ کسے پیاسا رکھے

عمر بھر کون نبھاتا ہے تعلق اتنا
اے مری جان کے دشمن تجھے اللہ رکھے

ہم کو اچھا نہیں لگتا کوئی ھم نام ترا
کوئی تجھ سا ہو تو پھر نام بھی تجھ سا رکھے

دل بھی پاگل ہے کہ اس شخص سے وابستہ ہے
جو کسی اور کا ہونے دے نہ اپنا رکھے

ہنس نہ اتنا بھی فقیروں کے اکیلے پن پر
جا، خدا میری طرح تجھ کو بھی تنہا رکھے

یہ قناعت ہے اطاعت ہے کہ چاہت ہے فراز
ہم تو راضی ہیں وہ جس حال میں جیسا رکھے

(احمد فراز)

#دلِ_مضطر
 
 

تو وہ وقت ہے۔۔۔۔ اور آپ کا رویہ



آپ کی صورت ، صحت، زندگی اور موت کسی پر بھی آپ کو اختیار نہیں۔ زندگی اور موت کے درمیان آپ کے اختیار میں اگر کچھ ہے ...........
تو وہ وقت ہے۔۔۔۔ اور آپ کا رویہ۔۔۔۔
ان کا درست استعمال کریں اور انہیں ضائع ہونے بچائیں!

ایڈمن#صنم
 
 
 

مجھے ہر کام سے پہلے


مجھے ہر کام سے پہلے..
سحر سے شام سے پہلے..
یہی اک کام کرنا ہے..
تمہارا نام لینا ہے..
تمہی کو یاد کرنا ہے..
کہ جب بھی درد پینا ہے..
کہ جب بھی زخم سینا ہے..
غم دنیا سے گھبرا کر..
مجھے جب جام لینا ہے..
تمہارا نام لینا ہے
تمہی کو یاد کرنا ہے
تمہاری یاد ہے دل میں
کہ اک صیاد ہے دل میں
کوئی برباد ہے دل میں
اسے آباد کرنا ہے
تمہارا نام لینا ہے
تمہی کو یاد کرنا ہے...

وصی شاہ

#دلِ_مضطر
 
 

وہ تو بس وعدہء دیدار سے بہلانا تھا



وہ تو بس وعدہء دیدار سے بہلانا تھا
ہم کوآنا تھا یقیں اُن کو مُکر جانا تھا

لاکھ ٹُھکرایا ہمیں تو نےمگر ہم نہ ٹلے
تیرے قدموں سےالگ ہو کےکہاں جانا تھا

جن سے نیکی کی توقع ہو وُہی نام دھریں
ایک یہ وقت بھی قسمت میں مری آنا تھا

بے سبب ترکِ تعلق کا بڑا رنج ہوا
لاکھ رنجش سہی اِک عمر کا یارانہ تھا

نزع کےوقت تو دُشمن بھی چلے آتے ہیں
ایسےعالم میں تو ظالم تجھے آ جانا تھا

عمر جب بیت چلی تو یہ کھلا راز نصیر
حسن ناراض نہ تھا عشق کو تڑپانا تھا

نصیر الدین نصیر

#دلِ_مضطر
 
 

دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے



#صلی_اللہ_علیہ_وسلم

دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے
درود پڑھتے ہی یہ کیسی روشنی ہوئی ہے

میں خود یوں ہی تو نہیں آ گیا ہوں محفل میں
کہیں سے اذن ہوا ہے تو حاضری ہوئی ہے

خدا کا شکر غلامانِ شاہ بطحا میں
شروع دن سے میری حاضری لگی ہوئی ہے

مجھے یقیں ہے وہ آئیں گے وقتِ آخر بھی
میں کہہ سکوں گا زیارت ابھی ابھی ہوئی ہے

یہ سر اُٹھائے جو میں جا رہا ہوں جانبِ خلد
میرے لیے میرے آقا نے بات کی ہوئی ہے

افتخار عارف

●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
اللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ
كما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ
مَجِيدٌ اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كما
باركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●

ایڈمن:#صنم
 
 

ہو کے شرمندہ گناہوں سے


دعاء

ہو کے شرمندہ گناہوں سے،
کبھی سر جھکا تو سہی
وہ کرے گا معاف تجھے،
دو اشک بہا تو سہی
رہے گی چاندنی قبر میں بھی تیرے ساتھ ،
تو اسکی یاد کو دل سے ذرا لگا تو سہی
نارہے گا محتاج تو کبھی کسی کا،
کیا ہے جو عہد خدا سے وہ نبھا تو سہی
وہ ہے غفور و رحیم
سنتا ہے دعاء سب کی
اے نادان! اپنے ہاتھ اٹھا کے
دامن پھیلا تو سہی ۔

#اجالا
 
 

ھنسے، تو آنکھ سے آنسُو رَواں ھمارے ھوئے



ھنسے، تو آنکھ سے آنسُو رَواں ھمارے ھوئے
کہ ھم پہ دوست بہت مہرباں ھمارے ھوئے

بہت سے زخم ھیں ایسے، جو اُن کے نام کے ھیں
بہت سے قرض، سرِ دوستاں، ھمارے ھوئے

کہیں تو آگ لگی ھے، وجُود کے اندر
کوئی تو دکھ ھے، کہ چہرے دُھواں ھمارے ھوئے

گرج برس کے نہ ھم کو ڈبو سکے بادل
تو یہ ھوُا کہ وھی بادباں ھمارے ھوئے

فراز! منزلِ مقصود بھی نہ تھی منزل
کہ ھم کو چھوڑ کے ساتھی رواں ھمارے ھوئے

احمد فراز

#دلِ_مضطر
 
 

اب جنوں کب کسی کے بس میں ہے



اب جنوں کب کسی کے بس میں ہے
اُس کی خوشبو، نفس نفس میں ہے

حال اس صید کا سنایئے کیا ؟
جس کا صیاد خود قفس میں ہے

کیا ہے گر زندگی کا بس نہیں چلا
زندگی کب کسی کے بس میں ہے

غیر سے رہیو تُو ذرا ہشیار
وہ ترے جسم کی ہوس میں ہے

پاشکستہ پڑا ہوں مگر
دل کسی نغمہِ جرس میں ہے

جون ہم سب کی دسترس میں ہیں
وہ بھلا کس کی دسترس میں ہے

( جون ایلیا )

A strong friendship



A strong friendship doesn't need daily conversation, doesn't always need togetherness, as long as the relationship lives in the heart, true friends will never part..

》》》 #Sanam
 
 

اقوال حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر



اقوال حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر ؒ

1۔ جب دینے والا خدا ہے تو کوئی از خود خدا تک رسائی حاصل نہیں کر سکتا۔

2۔ ہر شخص کی روٹی نہ کھا لیکن ہر شخص کو روٹی کھِلا۔

3۔ شہوت کے وقت اپنے نفس کو سب وقتوں سے زیادہ قابو میں رکھ۔

4۔ دشمن کو عقل مندی سے دور کر اور دوست کو توا ضع سےغلام بنا۔

5۔ اگر ساری مخلوق کو اپنا دشمن بنانا چاہتا ہے تو متّکبر بن جا۔

6۔ ہمیشہ اس کوشش میں رہ کہ تو مر کر بھی زندہ رہے ۔

●◄ #صنم


اپنی ذات سے پیار کرنے والا انسان


اپنی ذات سے پیار کرنے والا انسان کبھی کسی سے سچا پیار کر ہی نہیں سکتا ھے۔ ۔وہ جب بھی پیار کرے گا ۔ ۔صرف اپنے مطلب اور خوشی کے لۓ کرے گا۔ اور جب اس کا دل کرے گا وہ چھوڑ دے گا چاہے سامنے والا اس کے ساتھ کتنا ہی وفادار کیوں نہ ھو ۔۔ ۔۔

ایڈمن:#صنم


اگر پاس ہوتا تو تجھ کو سناتا



اگر پاس ہوتا تو تجھ کو سناتا
دکھوں کی کہانی
کہانی کہ جس میں بہت ہے روانی
کہانی کہ جو یاد آئے کبھی تو
ٹپکتا ہے آنکھوں سے
مصرعوں کی صورت معطر سا پانی
مری نظم ہوتی ہے پھر جاودانی

اگر پاس ہوتا تو تجھ کو بتاتا
کہ جیون ترے سنگ جتنا گزارا
وہ جیون ہی جیون کا اب ہے سہارا
وہ پلکوں پہ ٹھہرا ہوا اک ستارا
مری نظم کااک حسیں استعارا

اگر پاس ہوتا تو تجھ کو دکھاتا
وہ کاغذ قلم
جن کو تُو نے چھوااور
مرے دل پہ سب کچھ رقم ہو گیا تھا
مجھے غم ملا اور
زمانے میں مَیں محترم ہو گیا تھا
تجھے میں دکھاتا
وہ کاپی وہ بستہ
وہ بستہ بنا جو محبت کا رستہ
وہ رستہ کہ جو راستہ تو نہیں تھا
مگر ہم کبھی اُس پہ تھکتے نہیں تھے
بھٹکتے تھے لیکن بھٹکتے نہیں تھے
یہ پلکوں سے موتی چھلکتے نہیں تھے

اگر پاس ہوتا۔۔۔
مگرپاس ہوتا تو پھر میرے دامن میں
اشکوں بھری یہ کہانی نہ ہوتی
مری نظم میں گو روانی نہ ہوتی
مگر ہر طرف رائیگا نی نہ ہوتی

رضی الدین رضی

#دلِ_مضطر


راہ دے وچ کھلونا اوکھا


راہ دے وچ کھلونا اوکھا

اپنا آپ لکونا اوکھا

اینی ودھ گئی دنیا داری

کلیاں بہہ کے رونا اوکھا

داغ محبت والا باہو

لگ جاۓ تے دھونا اوکھا

کلیاں عشق کمانا اوکھا

کسی نوں یار بنانا اوکھا

پیار پیار تے ہر کوئی کردا

کر کے پیار نبھانا اوکھا

دکھاں تے ہر کوئی ہنس لیندا

کسی دا درد ونڈانا اوکھا

گلاں نال نہیں رتبے ملدے

جوگی بھیس وٹانا اوکھا

کوئی کسی دی گل نی سن دا

لوکاں نو سمجھآنا اوکھا


کلام حضرت سلطان با ھو

ایڈمن:#صنم


ہے وصل میں بھی شوق وہی وصل کا باقی



#صلی_اللہ_علیہ_وسلم

ہے وصل میں بھی شوق وہی وصل کا باقی،
کہتا ہوں مدینے میں بھی ہائے مدینہ۔!!

(امیرؔ مینائیؒ)

●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●
اللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ
كما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ
مَجِيدٌ اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كما
باركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ
●▬▬▬▬▬▬▬▬ஜ۩۞۩ஜ▬▬▬▬▬▬▬▬●

ایڈمن:#صنم
 
 
 
 

ﺟﺲ ﮐﺘﺎﺏ ﮐﯽ ﺍﺑﺘﺪﺍ ﺍﻟﺤﻤﺪﺍﻟﻠﮧ ﺳﮯ ﮬﻮﺗﯽ ﮬﮯ



ﺟﺲ ﮐﺘﺎﺏ ﮐﯽ ﺍﺑﺘﺪﺍ ﺍﻟﺤﻤﺪﺍﻟﻠﮧ ﺳﮯ ﮬﻮﺗﯽ ﮬﮯ ﺍﺱ
ﭘﺮ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﻻﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﻧﺎﺷﮑﺮﺍ ﺍﻭﺭ ﻧﺎﺍﻣﯿﺪ ﮐﯿﺴﮯ ﮬﻮ ﺳﮑﺘﺎ
ﮬﮯ؟

#اجالا
 
 
 

بکھرے لوگ بہترین ہمدرد ہوتے ہیں



بکھرے لوگ بہترین ہمدرد ہوتے ہیں۔جیسے زرد سوکھے پتے چارہ نہیں رھتے تو انیدھن بن جاتے ہیں۔ ویسے ہی یہ لوگ خود ٹوٹ کر دوسرں کا سہارا بن جاتے ہیں۔

●◄ #صنم
 
 
 

تُو غزل اوڑھ کے نکلے کہ دھنک اوٹ چھُپے؟



تُو غزل اوڑھ کے نکلے کہ دھنک اوٹ چھُپے؟
لوگ جس روپ میں دیکھیں، تجھے پہچانتے ہیں

یار تو یار ہیں، اغیار بھی اب محفل میں
مَیں ترا ذکر نہ چھیڑوں تو بُرا مانتے ہیں

کتنے لہجوں کے غلافوں میں چھپاؤں تجھ کو؟
شہر والے مرا "موضوعِ سخن" جانتے ہیں

مُحسنؔ نقوی

#دلِ_مضطر
 
 

مجھے زندگی میں قدم قدم پہ تیری رضآ کی تلاش ہے


مجھے زندگی میں قدم قدم پہ تیری رضآ کی تلاش ہے
تیرے عشق میں اے خدا مجھے انتہا کی تلاش ہے

میں گناہوں میں ہوں پڑا ہوا، میں زمین پر ہوں گرا ہوا
جو مجھے گناہ سے نجات دے، مجھے اس دعا کی تلاش ہے

میں نےجو کیا وہ برا کیا، میں نے خود کو خود ہی تباہ کیا
جو تجھے پسند ہو میرے رب، مجھے اس ادا کی تلاش ہے

تیرے در پہ ہی میرا سر جھکے، مجھے اور کچھ نہیں چاہیے
مجھے سب سے کر دے جو بے نیاز، مجھے اس انا کی تلاش ہے .

آمین يارب العالمين

#اجالا
 
 

جمالِ یار کو دیکھوں کمالِ یار سے پہلے



جمالِ یار کو دیکھوں کمالِ یار سے پہلے
میں ﺧﻮﺷﺒﻮ کی طرح مہکوں خیالِ یار سے پہلے

کرشمے حسن کے سورج ستارے پھول ظاہر ھیں
مگر میں کس طرف دیکھوں مثالِ یار سے پہلے

دعاؤں میں میری یوں تو بہت تاثیر ھے لیکن
میں اس سے اور کیا مانگوں سوالِ یار سے پہلے

ھے عادت دور رہنے کی اگر وہ سامنے آئے
میں شامِ زندگی چاھوں وصالِ یار سے پہلے

سبھی موسم ھوں خوشیوں کے جہاں اس کا بسیرا ھو
زمانے کو بدل ڈالوں زوالِ یار سے پہلے

نیلما ناھید درانی

#اجالا
 
 

افطاری کرنے میں جلدی کرنا سنت ہے



افطاری کرنے میں جلدی کرنا سنت ہے

سنت طریقہ یہ ہے کہ انسان افطاری میں جلدی کرے اور اسی چیز پر احادیث بھی دلالت کرتی ہیں ۔

1-رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( لوگ جب تک افطاری میں جلدی کرتے رہیں گے ان میں خیروبھلائی موجود رہے گی ) ۔

صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1957 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1098 )

اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا بھی یہی فعل اور عمل تھا جس کی دلیل مندرجہ ذیل حدیث ہے ۔

2-عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا سے ایک صحابی ( عبداللہ بن مسعود رضي اللہ تعالی عنہما ) کے بارہ میں پوچھا گيا کہ وہ افطاری اورمغرب میں جلدی کرتے ہیں ، توعائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کہنے لگيں :

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی ایسا ہی کیا کرتے تھے ۔

صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1099 ) ۔

تو جو چیز ضروری اور جلدی کرنے والی ہے وہ یہ کہ چند لقموں سے افطاری کر لی جائے تاکہ بھوک میں کمی واقع ہو اور پھر نماز پڑھی جائے اس کے بعد اگر چاہے تو کھانا کھا کر اپنی حاجت پوری کر لی جائے ۔

3-انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ :

( نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے پہلے چند ایک رطب (تازہ کھجور) پر افطار کیا کرتے تھے اور اگر رطب نہ ملتیں تو پھر چند کھجوریں کھا کر اور اگر کھجوریں بھی نہ ملتیں تو پھر چند گھونٹ پانی پی کر افطاری کر لیا کرتے تھے )

سنن ترمذی کتاب الصوم حدیث نمبر 632

اور علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح سنن ابو داؤد میں اسے صحیح کہا ہے حدیث نمبر (560)

برائے مہربانی زیادہ سے زیادہ شئیر کریں۔۔!!!

ایڈمن:#صنم
 
 

چار دن ـــ اُس حُسنِ مطلق کی رفاقت میں کٹے

چار دن ـــ اُس حُسنِ مطلق کی رفاقت میں کٹے
اور اُس کے بعد سب دن ـــ اُس کی حسرت میں کٹے

اس جگہ رہنا ہی کیوں ـ ـ ـ ان شہریوں کے دَرمیاں
وقت سارا جس جگہ ـــ بے جا مروّت میں کٹے

اِک قیامِ دِلرُبا ـ ـ ـ رستے میں ہم کو چاہیے
چاہے پھر باقی سفر ـــ راہ مُصیبت میں کٹے

چانــد پیڑوں پرے ہو ـ ـ ـ رُک گئی ہوں بارشیں
کاش وہ لمحہ کبھی ـــ اُس بُت کی صحبت میں کٹے

Mata e Jaan

نہ خیالِ سود و زیاں رہا، نہ کسی خوشی کی طلب رہی

نہ خیالِ سود و زیاں رہا، نہ کسی خوشی کی طلب رہی
ترے بعد کوئی سکوں رہا ، نہ ہوائے شہرِ طرب رہی

مری دھڑکنوں میں بسی ہوئی، مرے خُون میں ہے گُھلی ہوئی
وہ ترے جمال کی تازگی جو مرے جنوں کے سبب رہی

مرے بعد گزری ہے اُس پہ کیا، مجھے اُس کی کوئی خبر نہیں
وہ اُجالتی رہی زندگی کہ اسیرِ حلقۂ شب رہی

وہ نہیں ہے تو نہیں خود سے بھی کوئی رابطہ کوئی سلسلہ
وہی روزوشب مرے بس میں تھے،مری دسترس میں وہ جب رہی

تُو رہا کسی کی تلاش میں، میں تری تلاش میں گُم رہا
تری جستجو بھی عجیب تھی، مری جستجو بھی عجب رہی

‫#‏دلِ_مضطر‬

مجھے اپنے ضبط پہ ناز تھا سرِ بزم رات یہ کیا ہوا

مجھے اپنے ضبط پہ ناز تھا سرِ بزم رات یہ کیا ہوا
مری آنکھ کیسے چھلک گئی مجھے رنج ہے یہ برا ہوا

مری زندگی کے چراغ کا یہ مزاج کوئی نیا نہیں
ابھی روشنی ابھی تیرگی، نہ جلا ہوا نہ بجھا ہوا

مجھے جو بھی دشمنِ جاں ملا وہی پختہ کارِ جفا ملا
نہ کسی کی ضرب غلط پڑی، نہ کسی کا تیر خطا ہوا


مجھے آپ کیوں نہ سمجھ سکے کبھی اپنے دل سے بھی پوچھئے
مری داستانِ حیات کا تو ورق ورق ہے کھلا ہوا


جو نظر بچا کے گزر گئے مرے سامنے سے ابھی ابھی
یہ مرے ہی شہر کے لوگ تھے مرے گھر سے گھر ہے ملا ہوا


ہمیں اس کا کوئی بھی حق نہیں کہ شریکِ بزمِ خلوص ہوں
نہ ہمارے پاس نقاب ہے نہ کچھ آستیں میں چھپا ہوا


مرے ایک گوشہ فکر میں، میری زندگی سے عزیز تر
مرا ایک ایسا بھی دوست ہے جو کبھی ملا نہ جدا ہوا


مجھے ایک گلی میں پڑا ہوا کسی بدنصیب کا خط ملا
کہیں خونِ دل سے لکھا ہوا، کہیں آنسوؤں سے مٹاہوا


مجھے ہم سفر بھی ملا کوئی تو شکستہ حال مری طرح
کئی منزلوں کو تھکا ہوا، کہیں راستے میں لٹا ہوا


ہمیں اپنے گھر سے چلے ہوئے سرِ راہ عمر گزر گئی
کوئی جستجو کا صلہ ملا، نہ سفر کا حق ہی ادا ہوا


Mata e Jaan

"محبت" محبت راستہ ہوتی


"محبت"
محبت راستہ ہوتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو اس پہ عمر بهر چلتے
کہیں تهک کے چو رُک جاتے ۔۔۔۔۔
تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تیری آرزو کرتے
تمہیں لا کر خیالوں میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تمهی سے ۔۔۔۔۔۔ گفتگو کرتے
تمهی کو سوچتے پہروں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تمهاری جُستجو کرتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگر تم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زخم بهی دیتے
تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم اس کو رفو کرتے
کوئی شکوہ، گِلہ ہو تا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو وہ بھی ۔۔۔۔۔۔ رُو برُو کرتے
محبت راستہ ہوتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو اس پہ عمر بهر چلتے

#دلِ_مضطر
 
 

محبت کا پہلا رنگ سفید ہوتا ہے



"محبت کا پہلا رنگ سفید ہوتا ہے
اور اس کی علامت سفید گُلاب ہے"

سفید رنگ کوئی وُجود بھی رکھتا ہے یا نہیں اس بارے میں ماہرین کا اختلاف ہے، زیادہ تر اسے ایک رنگ مانتے ہیں لیکن کچھ کے نزدیک سفید رنگ محض دیگر رنگوں کی غیر موجودگی کا نام ہے۔ یعنی کہ جہاں کوئی رنگ وجود نہ رکھتا ہو یا جہاں ہر رنگ اپنا وجود کُھو دیتا ہو وہاں سفید رنگ ظہور میں آتا ہے۔
نیلی، پیلی، سرخ، گُلابی محبتوں میں تو انسان کو بہت حد تک آزادی میسر ہوتی ہے لیکن یہ سفید و سیاہ محبتیں مکمل طور پر انسان کو رُوح تک ڈھانپے ہوتی ہیں۔
ان دونوں میں فرق بس اتنا سا ہے کہ کالا رنگ جب چڑھ جائے تو دھو دھو کر، رو رو کر اُترتے نہیں اُترتا اور سفید رنگ اوّل تو چڑھائے نہیں چڑھتا اور بہ امرِ مجبوری اگر کسی کو چڑھ جائے تو بھی اس پر کسی خواہش، آرزو، تمنّا، توقع، غرض، مقصد، بد گُمانی، شک وغیرہ کی ایک
بُوند برسنے کی دیر ہے اور یہ سفید رنگ اپنا بانکپن کُھو دیتا ہے، یہ پھر
نیلا، پیلا، سرخ، گُلابی یا پھر سیاہ پڑ جاتا ہے لیکن سفید نہیں رہتا نہ
کبھی دُوبارہ سفید ہو پاتا ہے!

●◄ #صنم


ﻣﺤﺒﺖ ﯾﻮﮞ ﺑﮭﯽ ﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ


ﻧﮧ ﺍُﺱ ﮐﻮ ﺩﯾﺮ ﺗﮏ ﺗﮑﻨﺎ
ﻧﮧ ﺍُﺱ ﺳﮯ ﺑﮩﺖ ﺳﯽ ﺑﺎﺗﯿﮟ
ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﭘﯿﺎﺭ ﮐﮯ ﻗﺼﮯ
ﻧﮧ ﺍٓﺧﺮ ﺷﺐ ﻣﻨﺎﺟﺎﺗﯿﮟ
ﻣﺤﺒﺖ ﯾﻮﮞ ﺑﮭﯽ ﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ
۔
ﮐﺒﮭﯽ ﮐﭽﮫ ﻋﺎﻡ ﺳﮯ ﺟﻤﻠﮯ
ﮐﺒﮭﯽ ﮐﭽﮫ ﻋﺎﻡ ﺳﯽ ﺑﺎﺗﯿﮟ
ﮐﺒﮭﯽ ﺑﺲ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﺩﯾﻨﺎ
ﮐﺒﮭﯽ ﻧﻈﺮﯾﮟ ﭼُﺮﺍ ﻟﯿﻨﺎ
ﻣﺤﺒﺖ ﯾﻮﮞ ﺑﮭﯽ ﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ
۔
ﻧﮧ ﺑﮩﺖ ﺷﻮﺧﯽ ﮨﯽ ﺟﺬﺑﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﻧﮧ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺍُﻧﺲ ﺭﻧﮕﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﻧﮧ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺭﺑﻂ ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﺳﮯ
ﻧﮧ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺳﻮﭺ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﻨﺎ
ﻣﺤﺒﺖ ﯾﻮﮞ ﺑﮭﯽ ﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ
۔
ﮐﮧ ﺟﺲ ﮐﻮ ﭼﺎﮨﺘﮯ ﮨﻮﮞ ﮨﻢ
ﻧﮧ ﺍُﺱ ﮐﻮ ﯾﮧ ﺑﺘﺎ ﭘﺎﻧﺎ
ﮐﮧ ﺍُﺱ ﮐﯽ ﭼﺎﮦ ﮐﻮ ﮨﺮ ﺩﻡ
ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﭼﮭﭙﺎ ﺭﮐﮭﻨﺎ
ﻣﺤﺒﺖ ﯾﻮﮞ ﺑﮭﯽ ﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ
۔
ﻧﮧ ﻧﻐﻤﮧ ﮔﯿﺖ ﮨﻮ ﮐﻮﺋﯽ
ﻧﮧ ﻣﯿﭩﮭﺎ ﺳﺎﺯ ﮨﻮ ﮐﻮﺋﯽ
ﺍﯾﺴﮯ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﭙﺎ ﺭﮐﮭﻨﺎ
ﮐﮧ ﺟﯿﺴﮯ ﺭﺍﺯ ﮨﻮ ﮐﻮﺋﯽ
ﻣﺤﺒﺖ ﯾﻮﮞ ﺑﮭﯽ ﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ
ﻣﺤﺒﺖ ﯾﻮﮞ ﺑﮭﯽ ﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ

#دلِ_مضطر
 
 

رمضان المُبارک کا اصل مقصد


رمضان المُبارک کا اصل مقصد

ہو مبارک مومنوں کو آگیا ماہ صیام
اب تو حق کی رحمتوں کا ہر طرف ہے اژدھام

قرآن مجید میں ہے: " اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کردئے گئے جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے تاکہ تم میں تقویٰ کی صفت پیدا ہو۔" ( القرآن)

اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد سے جہاں یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ روزہ بچھلی امتوں پر بھی فرض تھا وہاں یہ بھی واضح ہوجاتا ہے کہ روزے کا حقیقی مقصد انسان میں تقویٰ پیدا کرنا ہے۔ رب کریم نے ماہ رمضان میں پورے ایک ماہ کے روزے فرض کرنے کا اصل مقصد تقویٰ بتایا ہے۔ اللہ تعالٰی روزے کے ذریعے ان تمام چیزوں سے رکنے کی صلاحیت پیدا کرنا چاہتا ہے جن کو اس نے حرام قراردیا ہے۔ اسلئے رمضان المبارک کے ان دنوں میں روزہ رکھ کر گناہوں سے بچتے ہوئے نیک کام کرنا دراصل اسی کی ٹریننگ دیناہے۔ اللہ تعالٰی کا کوئی کام حکمت مصلحت اور مقصد سے خالی نہیں ہے۔ بظاہر کھانے پینے اور نفسانی خواہشات سے کچھ وقت کے لئے پرہیز کرنے کو روزہ سمجھا جاتا ہے اور شرعی نقطہ نظر سے بھی سحر سے افطار تک ان چیزوں سے رکے رہنے کو روزہ کہا جاتاہے۔ لیکن یہ چیزیں اصل مقصد نہیں ہیں بلکہ ایک اعلیٰ مقصد کے
حصول کا ذریعہ ہے۔
تقویٰ کے لغوی معنی کسی چیز سے بچنے کے ہیں لیکن تقویٰ کا
دینی مفہوم یہ ہے کہ انسان تمام نفسانی خواہشات، جسمانی تقاضوں سےاجتناب کرے اور ہراس چیز سے پچے جو منکر یا برائی کی تعریف
میں آتی ہو۔

خود بھی پڑھیں اور دوسروں سے بھی شئیر کریں!

ایڈمن:#صنم
 
 

ﺗﻢ ﻣﯿﺮﯼ ﺭﻭﺡ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﮨﻮ

ﺗﻢ ﻣﯿﺮﯼ ﺭﻭﺡ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﮨﻮ
ﺗﻢ ﺑﮩﺖ ﺧﺎﺹ ﮨﻮ !!______
ﺟﺴﺘﺠﻮ ﻣﯿﮟ ﺗﮭﯽ ﺗﯿﺮﯼ ﺗﻤﻨﺎ ﮐﺐ ﺳﮯ
ﺍﮎ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﻣﯿﮟ ﻟﭙﭩﺎ ﺭﺍﺯ ﮨﻮ
ﺗﻢ ﺑﮩﺖ ﺧﺎﺹ ﮨﻮ !!!________
ﺗﯿﺮﯼ ﮨﺮ ﺑﺎﺕ ﭘﮧ ﺩﻝ ﺩﮬﮍﮎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ
ﺗﻢ ﻣﯿﺮﯼ ﺫﺍﺕ ﮐﺎ ﺁﻏﺎﺯ ﮨﻮ
ﺗﻢ ﺑﮩﺖ ﺧﺎﺹ ﮨﻮ !!!_______
ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﺩﻡ ﺳﮯ ﮨﮯ ﺳﺘﺎﺭﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﮔﺮﺩﺷﻮﮞ ﮐﻮ ﺩﻭﺍﻡ
ﮐﮩﮑﺸﺎﺅﮞ ﮐﺎ ﺍﮎ ﺍﻧﺪﺍﺯ ﮨﻮ
ﺗﻢ ﺑﮩﺖ ﺧﺎﺹ ﮨﻮ !!!_________
ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﻟﻔﻆ ﻣﯿﺮﯼ ﺳﻮﭺ ﻣﯿﮟ ﺳﻤﺎﺋﮯ ﮨﯿﮟ
ﺭﻭﺡ ﮐﺎ ﺩﻟﻔﺮﯾﺐ ﺳﺎﺯ ﮨﻮ
ﺗﻢ ﺑﮩﺖ ﺧﺎﺹ ﮨﻮ !!!________
ﻣﺎﻭﺭﺍ ﻣﺎﻭﺭﺍ ﮨﻮ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺑﺴﺘﮯ ﮨﻮ
ﺍﮎ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﺑﮭﺮﺍ ﻣﺠﺎﺯ ﮨﻮ
ﺗﻢ ﺑﮩﺖ ﺧﺎﺹ ﮨﻮ _

Mata e Jaan

ﺩﻭﺭﺍﻥ ﺳﻔﺮ ﺗﻨﮕﯽ

ﺭﺍﮦ ﺣﻖ ﻣﯿﮟ ﻣﺴﺎﻓﺮ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﺳﻔﺮ ﺗﻨﮕﯽ ﺑﮭﯽ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﺸﺎﺩﮔﯽ ﺑﮭﯽ، ﺗﻨﮕﯽ ﻣﯿﮟ ﻣﺮﺩ ﺣﻖ ﺳﻔﺮ ﮐﺎ ﺳﮩﺎﺭﺍ ﻟﯿﺘﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﺸﺎﺩﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﺷﮑﺮ ﮐﺎ۔ﯾﮧ ﺳﻔﺮ ﺩﺭﯾﺎ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﮨﮯ۔ ﺟﻮ ﭘﮩﺎﮌﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﻤﯿﭧ ﮐﺮ ﮔﺰﺭﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﺪﺍﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﯿﻞ ﮐﺮﮐﻨﺎﺭﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﯿﺮﺍﺏ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﻮﺍ ﺁﺧﺮﮐﺎﺭ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﻨﺰﻝ ﯾﻌﻨﯽ ﺑﺤﺮ ﺑﮯ ﭘﺎﯾﺎﮞ ﺳﮯ ﻣﻞ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ﺩﺭﯾﺎ ﺑﮯ ﺩﻡ ﮨﻮﮐﺮ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻣﯿﮟ ﭨﻮﭨﺘﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﻧﮧ ﻭﺍﭘﺲ ﻟﻮﭨﺘﺎ ﮨﮯ۔ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﻣﺮﺩ ﺣﻖ ﺁﮔﺎﮦ ﮨﺮ ﻣﻘﺎﻡ ﺳﮯ ﻧﮑﻠﺘﺎ ﮨﻮﺍ ،ﺍﭘﻨﯽ ﻣﻨﺰﻝ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﺳﮯ ﻭﺍﺻﻞ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ﻣﺮﺩﺍﻥ ﺣﻖ ﺭﺍﮦ ﮐﯽ ﺩﺷﻮﺍﺭﯼ ﺳﮯ ﻣﺎﯾﻮﺱ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﮯ۔ ﻓﻘﯿﺮ ﮨﺮ ﺗﮑﻠﯿﻒ ﮐﻮ ﺑﺮﺩﺍﺷﺖ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ۔ﺍﺱ ﻟﺌﮯ ﻭﮦ ﺟﺎﻧﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺟﺲ ﻧﮯ ﻋﺰﻡ ﺳﻔﺮ ﻋﻄﺎ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ،ﺍﺳﯽ ﻧﮯ ﺗﮑﻠﯿﻒ ﺑﮭﯿﺠﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮨﯽ ﻣﻨﺰﻝ ﺗﮏ ﭘﮩﻨﭽﺎﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﮨﮯ۔
ﮐﺮﻥ ﮐﺮﻥ ﺳﻮﺭﺝ، ﻭﺍﺻﻒ ﻋﻠﯽ ﻭﺍﺻﻒ
Angel

تُجھ سے پہلے مری نگاہوں میں

تُجھ سے پہلے مری نگاہوں میں
کوئی رُوپ اس طرح نہ اُترا تھا
تجھ سے آباد ہے خرابہء دل
ورنہ مَیں کس قدر اکیلا تھا
تیرے ہونٹوں پہ کوہسار کی اوس
تیرے چہرے پہ دھوپ کا جادو
تیری سانسوں کی تھرتھراہٹ میں
کونپلوں کے کنوار کی خُوشبو "
وہ کہے گی کہ اِن خطابوں سے
اور کس کس پہ جال ڈالے ہیں
تم یہ کہنا کہ پیشِ ساغرِ جم
اور سب مٹّیوں کے پیالے ہیں
ایسا کرنا کہ اِحتیاط کہ ساتھ
اُس کہ ہاتوں سے ہات ٹکرانا
اور اگر ہو سکے تو آنکھوں میں
صِرف دو چار اشک بھر لانا

Mata e Jaan

Call upon Me

Can it get any better than this? Check this out:

"And your Lord says, 'Call upon Me; I will respond to you.'"
وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ
[see 40:60]


رمضان مبارک



تمام اہل اسلام کو اس مقدس و بابرکت ماہ کی آمد بہت بہت مبارک ہو۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اس ماہ کی برکتوں اور رحمتوں سے پوری طرح فیضیاب ہونے کی سعادت عطا فرمائے آمین۔

اپنی دعاؤں میں ہر ایک کو یاد رکھیے گا ،کہ کسی کے بہانے کسی کی بخشش اور آسانی پیدا ہوجائے تو اس سے بڑی اور کیا نعمت ہوتی ہے۔

جزاك الله خير

ایڈمن:#صنم
 
 
 

ﮨﻮﺍ ﮐﻮ ﺁﻭﺍﺭﮦ ﮐﮩﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮ

ﮨﻮﺍ ﮐﻮ ﺁﻭﺍﺭﮦ ﮐﮩﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮ
ﮐﺒﮭﯽ ﺗﻮ ﺳﻮﭼﻮ،ﮐﺒﮭﯽ ﺗﻮ ﻟﮑﮭﻮ
ﮨﻮﺍﺋﯿﮟ ﮐﯿﻮﮞ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﻨﺰﻟﻮﮞ ﺳﮯ ﺑﮭﭩﮏ ﮔﺌﯽ ﮨﯿﮟ
ﻧﮧ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺍﺏ ﮐﻮﺋﯽ
ﻧﮧ ﺧﻮﺍﺏ ﻣﯿﮟ ﺍﻧﺘﻈﺎﺭ ﮐﻮﺋﯽ
ﺍﺏ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﺳﻔﺮ ﻣﯿﮟ ﺻﺒﺢ ِ ﯾﻘﯿﻦ ﮐﻮﺋﯽ،
ﻧﮧ ﺷﺎﻡ ِ ﺻﺪ ﺍﻋﺘﺒﺎﺭ ﮐﻮﺋﯽ،
ﻧﮧ ﺍﻧﮑﯽ ﺍﭘﻨﯽ ﺯﻣﯿﻦ ﮐﻮﺋﯽ،ﻧﮧ ﺁﺳﻤﺎﮞ ﭘﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﺳﺘﺎﺭﮦ
ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﻮﺳﻢ ،ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﮐﺎ ﺍﺳﺘﻌﺎﺭﮦ
ﻧﮧ ﺭﻭﺷﻨﯽ ﮐﯽ ﻟﮑﯿﺮ ﮐﻮﺋﯽ،ﻧﮧ ﺍﻥ ﮐﺎ ﺍﭘﻨﺎ ﺳﻔﯿﺮ ﮐﻮﺋﯽ
ﺟﻮ ﺍﻧﮑﮯ ﺩﮐﮫ ﭘﺮ ﮐﺘﺎﺏ ﻟﮑﮭﮯ
ﻣُﺴﺎﻓﺮﺕ ﮐﺎ ﻋﺬﺍﺏ ﻟﮑﮭﮯ
ﮨﻮﺍ ﮐﻮ ﺁﻭﺍﺭﮦ ﮐﮩﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮ
ﮐﺒﮭﯽ ﺗﻮ ﺳﻮﭼﻮ

Mata e Jaan

یہ حسین شام اپنی

یہ حسین شام اپنی
ابھی جس میں گھل رہی ہے
ترے پیرہن کی خوشبو
ابھی جس میں کھل رہے
ہیں میرے خواب کے شگوفے
ذرا دیر کا ہے منظر
ذرا دیر میں افق پہ
کھلے گا کوئی ستارہ
تری سمت دیکھ کر وہ
کرے گا کوئی اشارہ
ترے دل کو آئیگا پھر
کسی یاد کا بلاوا
کوئی قصہء جدائی
کوئی کار نا مکمل
کوئی خواب نا شگفتہ
کوئی بات کہنے والی
کسی اور آدمی سے
ہمیں چاہیے تھا ملنا
کسی عہد مہرباں میں
کسی خواب کے یقیں میں
کسی اور آسماں میں
کسی اور سر زمیں میں

Angel

عبادت كا مفہوم

عبادت كا مفہوم !!!
درحقیقت اللہ تعالیٰ نے انسان کو جس عبادت کے لیے پیدا کیا ہے اور جس کا حکم دیا ہے وہ کچھ اور ہی چیز ہے.. وہ عبادت یہ ہے کہ ہم اپنی زندگی میں ہر وقت ہر حال میں الله کے قانون کی اطاعت کریں اور ہر اس قانون کی پابندی سے آزاد ہو جائیں جو قانونِ الٰہی کے خلاف ہو.. ہماری ہر جنبش اس حد کے اندر ہو جو الله نے ہمارے لیے مقرر کی ہے.. ہمارا ہر فعل اس طریقہ کے مطابق ہو جو الله نے بتادیا ہے..
اس طرز پر جو زندگی ہم بسر کریں گے وہ پوری کی پوری عبادت ہوگی.. ایسی زندگی میں ہمارا سونا بھی عبادت ہے اور جاگنا بھی.. کھانا بھی عبادت ہے اور پینا بھی.. چلنا پھرنا بھی عبادت ہے اور بات کرنا بھی.. حتیٰ کہ اپنی بیوی کے پاس جانا اور اپنے بچے کو پیار کرنا بھی عبادت ہے.. اور اگر ہم ان کو انجام دینے میں الله کی مقرر کی ہوئی حدوں کا لحاظ کریں اور زندگی میں ہر قدم یہ دیکھ کر چلیں کہ الله کے نزدیک جائز کیا ہے اور ناجائز کیا ہے' حلال کیا ہے اور حرام کیا ہے' فرض کیا چیز کی گئی ہے اور منع کس چیز سے کیا گیا ہے' کس چیز سے خدا خوش ہوتا ہے اور کس چیز سے ناراض ہوتا ہے مثلاً..
ہم روزی کمانے کے لیے نکلتے ہیں.. اس کام میں بہت سے مواقع ایسے بھی آتے ہیں جن میں حرام کا مال آسانی کے ساتھ ہمیں مل سکتا ہے.. اگر ہم نے الله سے ڈر کر وہ مال نہ لیا اور صرف حلال کی روٹی کما کر لائے تو یہ جتنا وقت ہم نے روٹی کمانے میں صرف کیا یہ سب عبادت تھا.. اور روٹی گھر لا کر جو ہم نے خود کھائی اور اپنے بیوی بچوں اور الله کے مقرر کیے ہوئے دوسرے حصہ داروں کو کھلائی اس سب پر اجر و ثواب کے مستحق ہوں گے..
اگر راستہ چلنے میں کوئی پتھر یا کانٹا ہٹا دیا اس خیال سے کہ خدا کے بندوں کو تکلیف نہ ہو تو یہ بھی عبادت ہے.. اگر کسی بیمار کی خدمت کی یا کسی اندھے کو راستہ بتایا یا کسی مصیبت زدہ کی مدد کی تو یہ بھی عبادت ہے.. ہم نے اگر بات کرنے میں جھوٹ سے غیبت سے بدگوئی اور دلِ آزاری سے پرہیز کیا اور الله سے ڈر کر صرف حق بات کی تو جتنا وقت ہم نے بات چیت میں صرف کیا وہ سب عبادت میں صرف ہوا..
پس الله کی اصلی عبادت یہ ہے کہ ہوش سنبھالنے کے بعد سے مرتے دم تک ہم الله کے قانون پر چلیں اور اس کے احکام کے مطابق زندگی بسر کریں.. اس عبادت کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں ہے.. یہ عبادت ہر وقت ہونی چاہئے.. اس عبادت کے لیے کوئی ایک شکل نہیں ہے.. ہر کام اور ہر شکل میں اسکی عبادت ہونی چاہئے.. جب ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ میں فلاں وقت الله کا بندہ ہوں اور فلاں وقت اس کا بندہ نہیں ہوں تو ہم یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ فلاں وقت الله کی بندگی و عبادت کے لیے ہے اور فلاں وقت اسکی بندگی و عبادت کے لیے نہیں ہے..
نماز' روزہ اور حج زکوٰة کی عبادتیں جو اللہ نے ہم پر فرض کی ہیں' انکا مقصد بھی اس بڑی عبادت کے لیے تیار کرنا ہے جو ہمیں زندگی میں ہر وقت ہر حال میں ادا کرنی چاہئے..
نماز دن میں پانچ وقت یاد دلاتی ہے کہ ہم اللہ کے بندے ہیں اور اسی کی بندگی کرنی ہے۔
روزہ سال میں ایک مرتبہ پورے ایک مہینہ تک ہم کو اللہ کی بندگی کے لیے تیار کرتا ہے..
زکوٰة ہم کو بار بار توجہ دلاتی ہے کہ یہ مال جو ہم نے کمایا ہے' یہ الله کا ديا عطیہ ہے اس کو صرف اپنے نفس کی خواہشات پر صرف نہ کرو بلکہ اپنے مالک کا حق بھی ادا کرو..
حج دل پر الله کی محبت اور بزرگی کا ایسا نقش بٹھاتا ہے کہ ایک مرتبہ اگر وہ بیٹھ جائے تو تمام عمر اس کا اثر دل سے دور نہیں ہو سکتا..
ان سب عبادتوں کو ادا کرنے کے بعد اگر ہم اس قابل ہوگئے کہ ہماری ساری زندگی الله کی عبادت بن جائے تو بلاشبہ ہماری نماز نماز ہے' روزہ روزہ ہے' زکوٰة زکوٰة ہے اور حج حج ہے.. لیکن اگر یہ مقصد پورا نہ ہو تو محض رکوع اور سجدہ کرنے اور بھوک پیاس کے ساتھ دن گذارنے اور حج کی رسمیں ادا کردینے اور زکوٰة کی رقم نکال دینے سے کچھ حاصل نہیں..
افسوس کہ آج عبادت کے اس صحیح اورحقیقی مفہوم کو مسلمان بھول گئے ہیں اور انہوں نے چند مخصوص اعمال کا نام عبادت رکھ لیا ہے اور سمجھ لیا ہے کہ بس انہیں اعمال کو انجام دینا عبادت ہے اور انہیں کو انجام دے کر عبادت کا حق ادا کیا جاسکتا ہے.. عوام نے اپنے اوقات میں چند لمحے الله کی عبادت کے لیے مختص کرکے باقی تمام اوقات کو ان سے آزاد کرلیا.. قانونِ الہی کی دفعات میں سے ایک ایک دفعہ کی خلاف ورزی کی' حدود اللہ میں سے ایک ایک حد کو توڑا مگر پانچ وقت کی نماز پڑھ لی.. زبان اور حلق کی حد تک قرآن کی تلاوت کرلی' ایک مرتبہ حج بھی کر آئے اور سمجھے کہ ہم الله کے عبادت گذار بندے بن گئے ہیں..
الله کے بندے گمراہی میں مبتلا ہوں' دنیا میں ظلم پھیل رہا ہو' حق کی روشنی پر باطل کی ظلمت چھائی جارہی ہو' الله کی زمین پر ظالموں اور باغیوں کا قبضہ ہو اور ہم صرف چند رسمی عبادات ادا کرکے سمجھیں کہ ہم نے عبادت کا حق ادا کردیا ہے..؟
اللہ نے تو اپنے کلام میں عملِ صالح کرنے والوں کو زمین کی خلافت دینے کا وعدہ کیا ہے اور وہ اپنے وعدے میں پورا ہے لیکن اپنی ان عبادات کے باوجود ہمیں نہ اس زمین کی خلافت حاصل ہے' نہ ہمارے دین کو تمکن نصیب ہے اور نہ ہی خوف کے بدلے امن میسر ہے تو ہمیں سمجھ لینا چاہئے کہ ہم عبادت گذار نہیں بلکہ تارکِ عبادت ہیں اور اسی ترکِ عبادت کا وبال ہے جس نے ہمیں دنیا میں بے یارو مددگار چھوڑ رکھا ہے !!
اقتباس خطبات.. سید ابو الاعلیٰ مودودی..
Mata e Jaan

رمضان کی آمد ہے


رمضان کی آمد ہے
رحمتیں برسنے والا مہینہ ہے
آو آج سب خطاؤں کی معافی مانگ لیں
در توبہ کھلا ہے اس مہینے میں

فردوس کی خوشبو آتی ہے
وہ نصیب والا ہے جسے ملے فردوس
آو آج ہم کوشش کریں
اسے پانے کی ، جسے ہم نے ابھی تلک پایا ہی نہیں

عبادتوں کے اس دور میں
آو مانگیں سب کے لیے مغفرت
مانگتیں ہیں ہم کچھ نا کچھ اپنے لیے
چلو آج دوسروں کے لیے مانگیں

رمضان کی آمد کی خوشی ہے بہت
ساتھ ہی اس کے جلد رخصت ہو جانے کا غم
خدا کرے وقت تھم جائیں اس وقت
جب برس رہی ہو خدا کی رحمت ہم پر

رمضان کے رخصت ہونے سے پہلے
در توبہ بند ہونے سے پہلے
اس مبارک مہینے کی ہر فضیلت حاصل کر لیں
جو ہم گزشتہ سالوں میں حاصل نا کر سکے

#اجالا
 
 

Do not fast



"Start observing Saum on seeing the crescent of Ramadan, and stop on seeing the crescent (of Shawwal)."

Narrated `Abdullah bin `Umar:

Allah's Messenger (peace be upon him) mentioned Ramadan and said, "Do not fast unless you see the crescent (of Ramadan), and do not give up fasting till you see the crescent (of Shawwal), but if the sky is overcast (if you cannot see it), then act on estimation (i.e. count Sha'ban as 30 days).

Bukhari : Volume 3, Book 31, Number 130 (1906)

》》》 #Sanam
 
 

ذرا ساحل پہ آ کر وہ جو تھوڑا مسکرا دیتا



ذرا ساحل پہ آ کر وہ جو تھوڑا مسکرا دیتا
بھنور گھبرا کے خود مجھ کو کنارے پر لگا دیتا

وہ نا آتا مگر اتنا تو کہہ دیتا میں آؤں گا
ستارے ، چاند ، سارا آسمان راہ میں بچھا دیتا

خبر ہوتی اگر یہ جال ہے قسمت کی سازش کا
لکیریں اپنے ہاتھوں کی میں اسی لمحے مٹا دیتا

شجر ہوتا تو تیرا نام پتوں پر لکھ لکھ کر
تمہارے شہر کی جانب ہواؤں میں اُڑا دیتا . . . !

#دلِ_مضطر