Saturday, June 20, 2015

جمالِ یار کو دیکھوں کمالِ یار سے پہلے



جمالِ یار کو دیکھوں کمالِ یار سے پہلے
میں ﺧﻮﺷﺒﻮ کی طرح مہکوں خیالِ یار سے پہلے

کرشمے حسن کے سورج ستارے پھول ظاہر ھیں
مگر میں کس طرف دیکھوں مثالِ یار سے پہلے

دعاؤں میں میری یوں تو بہت تاثیر ھے لیکن
میں اس سے اور کیا مانگوں سوالِ یار سے پہلے

ھے عادت دور رہنے کی اگر وہ سامنے آئے
میں شامِ زندگی چاھوں وصالِ یار سے پہلے

سبھی موسم ھوں خوشیوں کے جہاں اس کا بسیرا ھو
زمانے کو بدل ڈالوں زوالِ یار سے پہلے

نیلما ناھید درانی

#اجالا
 
 

No comments:

Post a Comment