میں نے اپنی دوست کو فون کیا اور پوچھا کیا رمضان کی تیاری کرلی ؟ تو انھوں نے جواب دیا ابھی کہاں
پورے گھر کی صفائی کرنی ہے خاص کر کچن کا کھانا پکانا بہت ہوتا ہے
سموسے اور رول بناکر رکھنے ہیں گرمیوں میں کچن میں نہیں کھڑا ہوا جاتا ہے
بازار جانا ہے روزے میں گرمی کی وجہ سے جایا نہیں جاتا
تقریباً یہ جواب تمام خواتین کا ہوتا ہے
اور میں سوچ رہی تھی کیا یہ ہے تیاری جسکا حکم دیا گیا ہے۔
رمضان کا مہینہ شاید کھانے پکانے کامہینہ ہوتا، روزےکا تصور آتے ہی چاٹ اور پکوڑے لازمی ہوجاتے ہیں۔
گھرکی صفائی پر زور دیا جاتا ہے مگر دل کا کیا ؟ اسکی صفائی کا خیال نہیں آتا یہ مہینہ تو تقوی بڑھانے کا مہینہ ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نےاپنے سینے پر ہاتھ مار کر تیں بار کہا تھا تقوی یہیں ہوتا ہے ۔جس دل میں کینہ، حسد ،بعض بھرا ہوگا وہاں تقوی کیسے آئے گا؟
یہ مہینہ الله سے توبہ طلب کرنے کا ہے جب ہمارے دلوں میں گنجائش نہیں ہوگی کہ ہم دوسروں کی چھوٹی چھوٹی باتوں کو معاف تو کرتے نہیں ہیں اور اپنی بڑی بڑی خطاؤں کو معاف کروانا چاہتے ہیں الله سے کیسے معافی مانگیں گے پہلے خود تو معاف کرنا سیکھیں۔
جو وقت قبولیت ہوتا ہے عورتیں وہ وقت کچن میں گزارتی ہیں افطار سے پہلے کا وقت قبولیت کا ہوتا ہے اس وقت ہی بھاگ دوڑ لگی ہوتی ہے اور با برکت وقت گزر جاتا ہے۔
روزے کی گرمی کی وجہ سے بازار نہیں جانا ہوتا بلکہ یوں بولیں عبادت کا وقت بازار میں نہیں گزرنا مجھے
تیاری یہ ہونی چاہے کہ میں کتنی عبادت کروں گی کون سی عبادت زیادہ کروں گی کیا میں قران کی کچھ سورتوں کو یاد کروں گی
کچھ مسنون دعائیں خودبھی یاد کروں گی اور بچوں کو بھی سکھاؤں گی۔
اچھے قاری کی تلاوت سننے میں وقت لگاؤں گی۔
رمضان سے پہلے ایک لسٹ بنائیں اور دیکھیں کس کس سے ناراضگی ہےان باتوں کو صاف کرلیں پہل کریں الله کے گھر بہت اجر ہے۔
یہ ہے رمضان کی تیاری
جزاک الله
Mata e Jaan
No comments:
Post a Comment