اور اُس کے بعد سب دن ـــ اُس کی حسرت میں کٹے
اس جگہ رہنا ہی کیوں ـ ـ ـ ان شہریوں کے دَرمیاں
وقت سارا جس جگہ ـــ بے جا مروّت میں کٹے
اِک قیامِ دِلرُبا ـ ـ ـ رستے میں ہم کو چاہیے
چاہے پھر باقی سفر ـــ راہ مُصیبت میں کٹے
چانــد پیڑوں پرے ہو ـ ـ ـ رُک گئی ہوں بارشیں
کاش وہ لمحہ کبھی ـــ اُس بُت کی صحبت میں کٹے
Mata e Jaan
چاہے پھر باقی سفر ـــ راہ مُصیبت میں کٹے
چانــد پیڑوں پرے ہو ـ ـ ـ رُک گئی ہوں بارشیں
کاش وہ لمحہ کبھی ـــ اُس بُت کی صحبت میں کٹے
Mata e Jaan
No comments:
Post a Comment