Thursday, May 14, 2015

بچپن کے دکھ کتنے اچھے ہوتے تھے



بچپن کے دکھ کتنے اچھے ہوتے تھے
تب تو صرف کھلونے ٹوٹا کرتے تھے

وہ خوشیاں بھی جانے کیسی خوشیاں تھیں
تتلی کے پر نوچ کے اچھلا کرتے تھے

چھوٹے تھے تو مکروفریب بھی چھوٹے تھے
دانہ ڈال کے چڑیوں کو پکڑا کرتے تھے

پاوں مار کے بارش کے پانی میں
اپنا پاوں آپ بھگویا کرتے تھے

اپنے جل جانے کا بھی احساس نہ تھا
جلتے ہوۓ شعلوں کو چھیڑا کرتے تھے

اب تو ایک آنسو بھی رسوا کر دیتا ہے
بچپن میں تو جی بھر کے رویا کرتے تھے

●◄ #صنم



No comments:

Post a Comment